غیار الحسن قومی اقلیتی کمیشن کے صدر نشین مقرر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-05-25

غیار الحسن قومی اقلیتی کمیشن کے صدر نشین مقرر

24/مئی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
قومی اقلیتی کمیشن کے عہدے مخلوعہ رکھنے پر اپوزیشن کی تنقیدوں کا سامنا کرنے والی مرکزی حکومت نے آج کمیشن کے لئے پانچ ارکان کا تقرر کیا ہے ۔قومی اقلیتی کمیشن اقلیتی طبقات کے مفادات کا تحفظ کرنے کی ذمہ دار ہے ۔ اس سال مارچ میں کمیشن کا ایک بھی رکن نہیں تھا۔ تمام سات ارکان نے جن کا تقرر سابقہ کانگریس حکومتوں نے کیا تھا، 9ستمبر 2015ء اور اس سال9مارچ کے درمیان سبکدوش ہوگئے تھے۔ ذرائع کے مطابق مرکزی وزارت اقلیتی امور نے اتر پردیش کے سماجی کارکن غیار الحسن کو کمیشن کا صدر نشین مقرر کیا ہے ۔ کیرالا کے بی جے پی لیڈر جارج کورین، مہاراشٹرا کے سابق وزیر لیکھا کمبھارے، گجرات سے جین برادری کی نمائندگی کرنے والے سنگیل سنگھی اور وادا دستور جی خورشید کو ارکان مقرر کیا ہے۔ مزید دو ارکان کا تقرر توقع ہے کہ ایک دن میں کردیاجائے گا۔یہ پہلی مرتبہ ہے کہ قومی اقلیتی کمیشن میں جین برادری کو نمائندگی دی گئی ہے ۔ اس برادری کو جنوری2014ء میں اقلیت کا موقف دیا گیا تھا۔ کمیشن کے ارکان کی مدت تین برس ہوگی۔ ذرائع نے بتایا کہ ابھی تک یہ روایت تھی کہ کمیشن کے صدر نشین کی حیثیت سے کسی ریٹائرڈ جج یا بیورو کریٹ کا تقرر کیاجاتا تھا لیکن یہ پہلی مرتبہ ہے کہ سماجی کارکنوں کو کمیشن کی ذمہ داری سونپی دی گئی ہے ۔ اقلیتی امور کے مملکتی وزیر مختار عباس نقوی نے بھی اس کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ با صلاحیت افراد کو کمیشن میں جگہ دی گئی ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ افراد اقلیتوں سے متعلق مسائل پر انصاف کریں گے ۔ قومی اقلیتی کمیشن ے سابق رکن کیپٹن پروین دابر نے جو اس سال جنوری تک کمیشن میں موجود تھے ۔ ان اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت کو ان عہدوں پر بہت پہلے تقررات کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ وزارت کو کمیشن میں ایک اور مسلم رکن کو نمائندگی دینا چاہئے ۔ کیوں کہ اقلیتوں میں مسلمانوں کی آبادی سب سے زیادہ ہے ۔ قومی کمیشن برائے اقلیتیں ایکٹ1992ء کے تحت قومی اقلیتی کمیشن قائم کیا گیا تھا۔ پانچ مذہبی اقلیتوں مسلمان، عیسائی، سکھ، بدھست اور پارسیوں کی شکایتوں کا یہ کمیشن جائزہ لیتا ہے ۔ قومی کمیشن کے علاوہ پندرہ ریاستوں میں جن میں اتر پردیش، بہار، مغربی بنگال، مہاراشٹرا اور آسام شامل ہیں ریاستی سطح کے کمیشن بھی قائم کئے گئے ہیں۔
Syed Ghayorul Hasan Rizvi assumes charge of Chairman of National Commission for Minorities

سہارنپور میں تازہ تشدد ، مجسٹریٹ اور ایس پی معطل
سہارنپور
پی ٹی آئی
سہارنپور میں آج تازہ تشدد ہوا جس میں تین افراد زخمی ہوگئے جس کے بعد حکومت نے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور ضلع مجسٹریٹ کو معطل کردیا ۔ تازہ تشدد کے تین زخمیوں میں سے ایک کی حالت نازک بتائی گئی ہے ۔ کشیدگی کے پیش نظر عہدیداروں نے ضلع میں انٹر نیٹ سرویس بند کردی ہے ۔ اس دوران یوپی کے چیف منسٹر آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سہارنپور کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے اپیل کی کہ عوام کو اشتعال انگیز تقاریر پر توجہ نہیں دینی چاہئے اور امن و قانون کی برقراری پر توجہ دینی چاہئے ۔ سہارنپور میں تشدد کے مسئلہ پر سیاسی جماعتوں کے درمیان تکرار شروع ہوگئی ۔ بی ایس پی چیف مایاوتی نے اس کے لئے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا جب کہ ریاست کے ایک سینئر وزیر نے اپوزیشن پارٹی پر مگرمچ کے آنسو بہانے کا الزام لگایا۔ نامعلوم بندوق برداروں کی فائرنگ میں ٹھاکر برداری کا ایک شخص شدید زخمی ہوگیا ہے ۔ یہ واقعہ جنگ پوری علاقہ کے جنتا روڈ پر پیش آیا ۔ پردیپ چوہان کو موٹر سیکل سوار بندوق برداروں نے گولی کا نشانہ بنایا۔ انہیں ضلع اسپتال منتقل کیا گیا۔ تاہم حالات نازک ہونے پر ایک خصوصی سنٹر سے رجوع کیا گیا ہے ۔ ٹھاکر برادری کے لوگوں نے ضلع اسپتال کے باہر اس واقعہ کے خلاف احتجاج کرنا شروع کردیا ہے۔ قبل ازیں دن میں مرزا پور موضع میں ایک اینٹ کے بھٹے پر محو خواب دو افراد پر کچھ لوگوں نے حملہ کردیا تھا۔ اس واقعہ میں نتن نامی شخص کو گولی مار ی گئی جب کہ یشپال کو حملہ آوروں نے زدوکوب کرکے شدید زخمی کردیا۔ انہیں بھی ضلع اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے ۔ تاہم پولیس عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کا علاقہ میں جاری ذات پات پر مبنی تشدد سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ تشدد کے واقعات پر برہم چیف منسٹر اتر پردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے آج ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ایم پی سنگھ اور ایس ایس پی سبھاش چند دوبے کا فوری اثر کے ساتھ تبادلہ کردیا ہے ۔ چیف منسٹر امکان ہے کہ ڈیویژنل کمشنر اور علاقہ کے ڈی آئی جی کے خلاف بھی کارروائی کریں گے ۔ اسی دوران معتمد داخلہ منی پرساد مشرا کے ہمراہ چار رکنی ٹیم یہاں پہنچ گئی ہے ۔ اس ٹیم نے اڈیشنل ڈائرکٹر پولیس آدتیہ مشرا انسپکٹر جنرل ایس پی ایف امیتابھ یش اور ڈائرکٹر جنرل سیکوریٹی وجے بھوشن شامل ہیں۔ اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل نے بتایا کہ پولیس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تشدد میں زخمی ہونے والوں سے انہوں نے ملاقات کی ہے اور ان کے بہتر علاج کے لئے ہدایتیں دی گئی ہیں۔ سہارنپور میں کل پیش آئے تشدد کے سلسلہ میں پولیس اب تک پچیس افراد کو گرفتار کرچکی ہے ۔ ریاست کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس آدتیہ مشرا نے آج یہاں بتایا کہ شبیر پور گاؤں میں ہوئے واقعہ کے بعد کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے ۔ علاقہ میں کشیدگی کے مد نظر پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس واقعہ کے لئے ذمہ دار افراد کی شناخت کی جارہی ہے ۔ اب تک پچیس افراد کی گرفتاری ہوچکی ہے ۔ مشرانے کہا کہ کسی بھی ملزم کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کل ہوئے حملے میں شدید طور پر زخمی بیس سالہ آشیش کی اسپتال میں موت ہوگئی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ عہدیدار حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اسی دوران سہارنپور میں ہوئے دلتوں پر حملے سے یوگی حکومت کی بدنامی کے درمیان اہم اپوزیشن جماعت سماج وادی پارٹی نے اس واقعہ کی عدالتی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی جانب سے بار بار امن کی اپیل اور تشدد پسندوں کے خلاف سخت کارروائی کی وارننگ کے باوجود معاملہ تھمتا نظر نہیں آرہا ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں