ہند بنگلہ دیش مشترکہ طور پر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-01-01

ہند بنگلہ دیش مشترکہ طور پر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے

ڈھاکہ ملک میں مذہبی بنیاد پرستی برداشت نہیں کرے گا۔ سابق وزیر خارجہ ڈیپو مونی کا اظہار خیال
اگرتلہ
پی ٹی آئی
بنگلہ دیش اور ہندوستان مشترکہ طور پر دہشت گردی اور مسلح علیحدگی پسندوں سے لڑائی کریں گے ۔ بنگلہ دیش کے سابق وزیر داخلہ و چیر پرسن پاریلمانی بورڈ خارجی امور ڈیپو مونی نے یہ بات کہی ۔ڈھاکہ ملک میں مذہبی بنیا پرستی کو برداشت نہیں کرے گا اور اس کے خلاف کارروائی میں کوئی دقیقہ باقی نہیں رکھے گا۔ دونوں ممالک کی یہ تاریخ ہے کہ وہ شورش پسندوں سے مقابلہ کرتے رہے ہیں جن کا تعلق ہنودستان سے ہے اور وہ لوگ بنگلہ دیش کی سر زمین استعمال کررہے ہیں اور دہشت گرد ہندوستان کی سر زمین استعمال کررہے ہیں۔ یہ بات انہوں نے نجی طور پر منعقدہ45ویں بنگلہ دیش وجئے دیوس کے تقریب کے موقع پر کہی جو اگرتلہ پریس کلب میں کل رات منعقد ہوئی تھی۔ مونی نے کہا کہ ڈھاکہ بار بار اپنے نکتہ کو ثابت کرچکا ہے جو شورش پسندوں کی حوصلہ افزائی سے متعلق ہے جس کے لئے ان کی گرفتاری اور باغی قائدین کی حوالگی عمل میں لائی جاسکتی ہے جن میں الفا کے انوپ چھیٹیا ، اربندراج کھوا، ششا دھر چودھری، چترا بن ہزاریکا شامل ہیں۔ اے ٹی ٹی ایف کے رنجیت ڈیبرما اور این ایل ایف ٹی کے بسوامہن بھی اس میں شریک ہیں۔ دو پڑوسی ملک کی اشتراک اور ہم آہنگی کی ایک تاریخ بنگلہ دیش کی آزادی کی جب سے ہے۔ دونوں ممالک وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد اور حکومت ہند کی شراکت سے اس کا رروائی کو انجام دے رہے ہیں۔ بین الاقوامی آبی حدود سے متعلق پر امن قرار داد کی مثال دیتے ہوئے جو کامیاب اور معاہدہ پر اختتام کو پہنچی اور برقی کی تجارت کا معاہدہ تریپورہ تھرمل پاور پلانٹ سے کیا گیاہے جس میں دونوں نے کامیابی حاصل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈھاکہ کو یہ توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں کامیابیاں مل سکتی ہیں۔ بنگلہ دیش کے مختلف مقامات پر حالیہ عرصہ کے دوران ہندوؤں پر کئے گئے حملوں کا تذکرہ کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کی حکومت اس معاملہ میں انتہائی سرگرم ہے جیسا کہ پہلے سے ہے تاکہ ایسے واقعات سے ہندوستان کی سیکوریٹی کو کوئی خطرہ نہ ہوسکے ۔ سابق وزیر نے کہا کہ بنگلہ دیش ، وزیر اعظم شیخ حسینہ کی قیادت میں جمہوری اور امتیاز کے بغیر سیکولر حکومت کا عزم رکھتی ہے ۔ انہوں نے یقن دلایا کہ بنگلہ دیش میں جو کوئی قانون کی خلاف ورزی کرے گا اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی چاہے ا کا تعلق کسی سیاسی یا مالیاتی اثرورسوخ سے ہو۔

India and Bangladesh will jointly fight terrorism

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں