سماج وادی پارٹی پر اکھلیش یادو کی گرفت مضبوط - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-01-06

سماج وادی پارٹی پر اکھلیش یادو کی گرفت مضبوط

نئی دہلی، لکھنو
پی ٹی آئی
سماج وادی پارٹی پر کنٹرول کی لڑائی کے درمیان ملائم سنگھ یادو نے آج قریبی ساتھی امر سنگھ کے ساتھ بات چیت کی جب کہ اکھلیش یادو نے مزید ضلع سربراہان کو مقرر کرتے ہوئے اپنی گرفت مضبوط کرنے کی کوشش کی ۔ چار اضلاع کے لئے نئے سربراہان کا تقرر کرنے کے ایک دن بعد اکھلیش نے آج مزید سات اضلاع کے سربراہان کا تقرر کیا ۔ اس دوران ملائم سنگھ یادو نے شیوپال سنگھ یادو کے ساتھ دہلی پہونچتے ہوئے امر سنگھ سے با ت چیت کی ۔ ایسی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ ملائم اور ان کے ساتھی پچاس فیصد سے زائد ارکان مقننہ اور عہدیداروں کے تائیدی مکتوبات کے ساتھ ایلکشن کمیشن سے رجوع ہوں گے۔ ملائم کے قریبی مددگاروں نے کہا کہ انہوں نے کمیشن سے ملاقات کا وقت مانگا ہے لیکن الیکشن کمیشن نے وقت دینے سے انکار کردیا بعد میں ملائم سنگھ اپنے بھائی شیو پال کے ساتھ لکھنو واپس ہوگئے ۔ اس دران انتخابی کمیشن کے ایک ذرائع نے بتایا کہ انہیں سماج وادی پارٹی کے بانی سے کوئی دستاویز نہیں ملی ہے ۔ اس دوران اکھلیش کیمپ نے ادعا کیا کہ اس نے دو سو سے زیادہ ارکان اسمبلی کے حلفنامہ پر دستخط حاصل کئے ہیں۔اس دوران ایک اطلاع کے مطابق اھکلیش اور ملائم کے درمیان صلح کی کوششیں بھی کی جارہی ہیں ، قبل ازیں الیکشن کمیشن نے سماج وادی پارٹی کے ملائم گروپ اور اکھلیش گروپ کو نوٹس جاری کرکے اس سلسلہ میں حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے کہ کتنے ارکان پارلیمنٹ ، ارکان اسمبلی اور پارٹی کی تنظیمی عہدیدار ان کے ساتھ ہیں۔ کمیشن نے دونوں گروپوں سے اپنا اپنا حلف نامہ 9جنوری تک پیش کرنے کی خواہش کی ہے ۔ ان دونوں گروپ نے گزشتہ چند دنوں میں کمیشن سے الگ الگ ملاقات کر کے خود کو حقیقی پارٹی بتاتے ہوئے انتخابی نشان سائیکل کا دعویٰ کیا تھا۔ ملائم گروپ کی جانب سے ملائم سنگھ یادو شیو پال یادو اور امر سنگھ اور جیا پردا نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اور اپنے دعوے کے بارے میں یادداشت پیش کی تھی جب کہ اکھلیش گروپ کی جانب سے رام گوپال یادو نے دعوے کے حق میں یادداشت پیش کی تھی ۔ سماج وادی پارٹی میں پھوٹ پڑنے کے بعد دو گروپ بن گئے ہیں اور دونوں ہی پارٹی کے نام اور انتخابی نشان پر دعویٰ کررہے ہیں۔ اتر پردیش کے چیف منسٹر اکھلیش یادو ، اور پارٹی کے سینئر لیڈر رام گوپال یادو نے اسی مہینہ کی پہلی تاریخ کو ایس پی کا خصوصی اجلاس طلب کرکے ملائم سنگھ یادو کو پارٹی کے قومی صدر کے عہدے سے ہٹا کر انہیں پارٹی ک سرپرست بنائے جانے کا اعلان کیا تھا۔ کانفرنس میں اکھلیش یادو کو پارٹی کا قومی صدر قرار دیا تھا۔ پارٹی کی اتر پردیش یونٹ کے صدر شیوپال یادو کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا اور رکن راجیہ سبھا امر سنگھ کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

Akhilesh Yadav emerges stronger in SP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں