سپریم کورٹ میں 3 طلاق کی مخالفت مرکزی حکومت کرے گی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-19

سپریم کورٹ میں 3 طلاق کی مخالفت مرکزی حکومت کرے گی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکز خواتین کے حقوق کی بنیاد پر سپریم کورٹ میں تین طلاقوں کے عمل کی مخالفت کرے گا ۔ حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے خواتین کے حقوق کو ناقابل تنسیخ قرار دیتے ہوئے پر زور لفظوں میں کہا کہ اس مسئلہ پر ایک ٹھوس جواب داخل کرے گی ۔ اس موضوع پر بین وزارتی سطح پر غوروخوض کیاجارہا ہے جس میں داخلہ، فینانس اور محکمہ خواتین و اطفال کے علاقہ وزارت قانون شامل ہے ۔ سینئر عہدیدار نے کہا ہمیں چاہئے کہ اسے یکساں سول کوڈ کے چشمہ سے نہ دیکھیں۔ ہمیں خواتین کے حقوق کے پہلوؤں پر بات کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہم اپنا جواب صرف حقوق کی بنیاد پر دینے جارہے ہیں ۔ ایک خاتون کو حاصل حقوق نا قابل تنسیخ ہیں اور دستور کے مطابق اسے مردوں کے مماثل حقوق حاصل ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلاق ثلاثہ کا عمل حتی کہ پاکستان یا بنگلہ دیش میں تک نہیں ہے اور صرف ہمارے پاس اس کا چلن ہے ۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ ، وزیر فینانس ارون جیٹلی، وزیر دفاع منوہر پاریکر اور محکمہ خواتین و اطفال کی وزیر منیکا گاندھی نے گزشتہ ہفتہ مسلمانوں مین طلاق بائین اور نکاح حلالہ کے چلن کے مسئلہ پر سپریم کورٹ میں حکومت کے امکانی موقف پر غوروخوض کے لئے میٹنگ کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ صنفی حقوق سے متعلق اس پیچیدہ مسئلہ پر غورخوض کے لئے میٹنگ میں شریک تمام سینئر وزراء کے درمیان حکومت کے امکانی موقف پر اتفاق رائے پایا گیا۔ اس ماہ کے اوائل میں سپریم کورٹ نے مرکز کو تین طلاق کے مسئلہ پر متعدد درخواستوں پر اپنا جواب داخل کرنے کے لئے چار ہفتوں کی مہلت دی ہے۔ اس طرح کی اولین درخواست اتر کھنڈ کی سائرہ بانو نے داخل کی تھیں جنہوں نے طلاق ثلاثہ ، تعدد ازدواج اور نکاح حلالہ جیسے عمل کو غیر دستوری قرار دیتے ہوئے چیلنج کیا تھا۔ جئے پور اور کولکتہ سے تعلق رکھنے والی دو خواتین بھی طلاق بائین کے مسئلہ پر عدالت سے رجو ع ہوئیں ۔ ان کی درخواستوں کے ساتھ مسلم خواتین کی تنظیموں کی جانب سے داخل کردہ کئی تائیدی درخواستوں کو اکٹھا کردیا گیا ہے ۔ عدالت میں ان درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند اور کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اپنا موقف داخل کیا ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے قبل ازیں اس ماہ کے اوائل میں عدالت عظمیٰ کو بتایا تھا کہ عائلی قوانین کو اصلاحات کے نام پر دوبارہ لکھا نہیں جاسکتا اور مسلم پرسنل لاء کی واجبیت کو جانچا نہیں جاسکتا کیونکہ یہ قرآن سے ماخوذ ہے ۔

Centre opposes triple talaq, polygamy in SC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں