جنوبی کشمیر میں اعتماد سازی کے لئے فوج کی مہم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-29

جنوبی کشمیر میں اعتماد سازی کے لئے فوج کی مہم

ڈائیلگام، سری نگر
پی ٹی آئی، یو این آئی
جنوبی کشمیر میں اضطراب کو ختم کرنے کے لئے فوج کی مہم، جادوئی جھپی، ا ب دو دراز علاقوں میں بھی چلائی جارہی ہے تاکہ مقامی عوام میں اعتماد بحال کیاجاسکے اور تاجروں کو ان کے ادارہ جات جو گزشتہ تین ماہ سے بند ہیں کھولنے کے لئے ترغیب دی جاسکے۔ صبح کی اولین ساعتوں میں کرنل دھرمیندر یادو جو سب سے حسا س ضلع اننت ناگ کے انچارج ہیں اپنی جیپ نکالی تاکہ ایریا آف ریسپانسلٹی کے اطراف عوام سے ملاقات کرسکیں۔ اس موقع پر عوام نے ان کو مبارکباد دی۔ پیشہ کے اعتبار سے ٹیچر غلام محی الدین نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کے اس اقدام سے ضلع کے علاقوں تک کسی حد تک لا اینڈ آرڈر بحال ہو ۔ فوج نے ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ عارضی طور پر قائم اسکول میں تدریسی خدمات انجام دیں تاکہ ان کی تعلیم متاثر نہ ہو ۔ کرنل یادو اکثروبیشتر دیہاتوں کے بزرگ افراد سے ملاقات کی انہوں نے ان کو مبارکباد دی اور انتہائی خلوص سے بغیر گیر ہوئے جسے جادو کی جھپی قرار دیا ۔ اسی دوران وادی کشمیر میں حکومت نے والدین اور طلبہ کے علاوہ علیحدگی پسندوں سے تعاون طلب کیا تاکہ تعلیمی نظام کو معمول پر لاسکیں ۔ تاہم کئی ایک تعلیمی اداروں میں سیکوریٹی فورسس کے دستے قائم کئے ہوئے ہیں ۔ تمام تعلیمی ادارے جو یکم جولائی سے گرمائی تعطیل کے بعد17جولائی سے دوبارہ کشاشدگی عمل میں آنے والی تھی، تشدد کے بعد سے بند ہیں ، تشدد میں84افراد ہلاک ہوگئے اور برہان وانی اور دیگر دو انہا پسندوں کی 8جولائی کو ہلاکت کے بعد سیکوریٹی دستوں کی کارروائی میں زائد از9500افراد زخمی ہوئے ۔ دریں اثنا مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق لشکر طیبہ نے وزیر تعلیم نعیم اختر، کو خبردار کیا ہے کہ وہ وادی میں تعلیمی اداروں کو دوبارہ کشاندی کے لئے دباؤ نہ ڈالے ۔ حالیہ عرصہ میں خانگی ٹیلی ویژن چیانل اور دوردرشن کو دئیے گئے انٹر ویو میں انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ وادی میں کلاسس کو شروع کرنے کی اجازت دیں ۔ اس علاقہ میں اسٹیٹ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے ماہ نومبر کے دوسرے ہفتہ میں دسویں اور بارہویں کے امتحانات کا اعلان کیا ہے ۔ واضح رہے کہ یہ امتحانات اکتوبر میں منعقد شدنی تھے ۔ تاہم اسٹیٹ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی جانب سے امتحانات کے انعقاد کے فیصلہ پر طلبہ اور سر پرستوں کی جانب سے شدید رد عمل کیاجارہا ہے ۔ سرپرستوں نے الزام عائد کیا کہ بعض اداروں نے پچاس فیص نصاب کی تکمیل نہیں ہوئی ہے ۔ باندی پورہ اور دیگر علاقوں میں طلبہ نے امتحانات کا بائیکاٹ کیا کیونکہ ان کا نصاب اب تک مکمل نہیں ہوا ہے ۔ انہوں نے امتحانات کو مارچ میں منعقد کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس علاقہ میں تمام خانگی اور سرکاری تعلیمی ادارے کرفیو اور حکام کی جانب سے عائد کی گئی تحدیدات اور حریت کانفرنس کے دونوں گروپس کی ہڑتال کے باعث بند ہیں ۔ دولت مند والدین کے سینکڑوں بچے تعلیم کو جاری رکھنے کے لئے جموں اور شمالی کشمیر کے دیگر مقامات کو منتقل ہوگئے ہیں تاہم وادی کشمیر میں مختلف علاقوں میں تعلیم یافتہ نوجوان کوچنگ سنٹر س کھول رکھے ہیں ۔، جہاں طلبہ کو مفت لیکچر دئیے جارہے ہیں ۔ سینکڑوں اساتذہ بھی طلبہ کو نصاب مکمل کرنے کے لئے تعاون کرر ہے ہیں ۔ یو این آئی کے نمائندے نے شہر میں کئی اسکولوں کا دورہ کیا جہاں نیم فوجی دستے تعینات ہیں ۔ سیکوریٹی دستے گورنمنٹ گرلز ہائر سکنڈری اسکول کوٹھی باغ پر قبضہ کئے ہوئے ہیں اور بنکر بنالیئے ہیں ۔ علاہو ازیں قریب ہی واقع مڈل اسکول اب بھی بند ہے ۔ جواہر نگر میں ڈی اے وی اسکول می سیکوریٹی دستے مقیم ہیں ۔ وہ اس علاقہ میں گشت کرتے نظر آرہے ہیں ۔ اسی دوران مظاہرین کے ایک گروپ نے چھتا بل علاقہ میں خانگی اسکول پر حملہ کردیا ۔ اسی اسکول میں کلاسس منعقد کئے جارہے تھے ۔ بعد ازاں انتظامیہ نے حالات کو معمول پر آنے تک اسکول کو بند کردیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں