سماج وادی پارٹی کے شیو پال یادو کابینی وزیر اور ریاستی صدر کی حیثیت سے مستعفیٰ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-16

سماج وادی پارٹی کے شیو پال یادو کابینی وزیر اور ریاستی صدر کی حیثیت سے مستعفیٰ

لکھنؤ
ایجنسیاں
اتر پردیش کے کابینی وزیر شیو پال یادو نے حکومت اور سماج وادی پارٹی کی ریاستی یونٹ کے سربراہ کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا ہے جسے اگلے سال کے اسمبلی انتخابات سے پہلے پارٹی کے لئے ایک دھکا سمجھا جارہا ہے ۔ یہ اقدام شیو پال یادو کی جانب سے اپنے بھتیجے اور چیف منسٹر اکھلیش یادو سے دوری اختیار کرنے کی کوشش ہے جن کے ساتھ ان کی سخت کشمکش ہورہی ہے ۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ آیا پارٹی میں پھوٹ کے اندیشے ہیں ۔لیکن ذرائع کے مطابق تازہ واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ فی الحال اکلھیش یادو شیوپال سے زیادہ مضبوط بن کر ابھر رہے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ اکھلیش نے کابینہ سے شیو پال کے استعفیٰ کو مسترد کردیا ہے لیکن پارٹی نے ریاستی سربراہ کی حیثیت سے استعفیٰ کی پیشکش کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ یہ واقعات رات دیر گئے پیش آئے جب پارٹی کے سرپرست ملائم سنگھ یادو نے اپنے بھائی شیو پال اور اکھلیش یادو سے علیحدگی ملاقاتیں کیں جس سے چچا اور بھتیجے کے درمیان صلح کی امیدیں پیدا ہوئی تھیں۔ ملائم نے دونوں سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں اختلافات ختم کرنے کا مشورہ دیا ۔ اسی دوران پارٹی قائدین نے موجودہ بحران کے لئے بیرونی امر سنگھ کو مورد الزام ٹھہرایا ۔ بحران کو شدید ہوتا دیکھ کر پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو دہلی سے عجلت میں لکھنو پہنچے تاکہ اپنے فرزند اکھلیش یادو اور دیگر قائدین سے بات چیت کرتے ہوئے پارٹی کو ٹوٹنے سے بچائیں ۔ ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری رام گوپال یادو نے آج اکھلیش سے ملاقات کی اور کہا کہ پارٹی کی ریاستی یونٹ کی صدارت سے اکھلیش کو ہٹاتے ہوئے قیادت نے نادانستہ طور پر غلطی کا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلافات بعض غلط فہمیوں سے پیدا ہوئے اور یہ کہتے ہوئے راجیہ سبھا کے رکن امر سنگھ کو نشانہ بنایا۔ رام گوپال نے کہا کہ اختلافات چند معمولی نکات پر ہوئے اور انہیں حل کیاجاسکتا ہے لیکن قیادت نے نادانستہ طور پر ہی سہی چیف منسٹر کو پارٹی کے ریاستی صدر کی حیثیت سے ہٹاتے ہوئے غلطی کی ۔ حکمراں خاندان میں بیرونی افراد کے رول کے بارے میں چیف منستر کے بیان پر پوچھے گئے سوال پر رام گوپال نے کہا کہ پارٹی کارکنوں اور قائدین کے علاوہ عوام میں بھی یہ عام احساس ہے ۔ کابینی وزیر، اعظم خان نے بھی اپنے کٹر حریف امر سنگھ پر تنقید کی لیکن ان کا نام لینے سے گریز کیا اور کہا کہ چیف منسٹر نے درست تجزیہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہم ایسے افراد کی پارٹی میں واپسی کی مخالفت کررہے تھے جن کا سیاہ ماضی ہے ۔ ان کا واحد کام ریکارڈنگ کرنا اور لوگوں کو بلیک میل کرنا ہے ۔ رام گوپال یادو نے پارٹی سربراہ کی چیف منسٹر اکھلیش یادو سے ملاقات کے بعد ایک یا دو دن میں بحران ختم ہوجائے گا۔ انہوں نے چیف منسٹر اور ان کے چچا شیو پال یادو کے درمیان کشیدگی کو ہوا دینے کا امر سنگھ پر الزام لگایا ۔ پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ نریش اگر وال نے کہا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں اکھلیش یادو ہی چیف منٹر کے عہدہ کے لئے پارٹی کے امید وار ہوں گے ۔ اگر کوئی بیرونی فرد مداخلت کررہا ہے تو اسے فی الفور روک دینا چاہئے ۔ رام گوپال یادو نے آج اکھلیش سے تقریبا چار گھنٹے طویل تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی میں کوئی بحران نہیں اور نہ ہی کوئی تعطل ہے ۔

Shivpal Yadav resigns from all party, UP government posts

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں