پی ٹی آئی
مرکزی وزراء کے ایک گروپ نے آج حکومت کے موقف کے بارے میں تبادلہ خیال کیا، جو کثرت ازدواج، تین طلاق اور نکاح حلالہ سے متعلق مسلم عوامل کے مسئلہ پر سپریم کورٹ میں اختیار کیاجانے والا ہے ۔وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ ، وزیر فینانس ارون جیٹلی ، وزیر دفاع منوہر پاریکر اور وزیر بہبودی خواتین و اطفال مینکا گاندھی نے ایک گھنٹہ طویل اس اجلاس کے دوران متذکرہ مسئلہ پر مشاورت کی۔ باخبر ذرائع نے بتایا کہ وزارتی گروپ کی جانب سے کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا گیا اور عدالت عظمیٰ میں اختیار کئے جانے والے حکومت کے موقف کو قطعیت دینے سے قبل اس معاملہ پر مزید غوروخوض کیاجائے گا۔ ایسا اس لئے کیاجارہا ہے کہ کیونکہ ایک مسلمان خاتون نے جس کو اس کے شوہر نے دبئی سے فون پر طلاق دے دی ہے ۔ کثرت ازدواج ، طلاق ثلاثہ اور نکاح حلالہ سے متعلق مسلم عوامل کو چیلنج کیا ہے ، جس کے پیش نظر سپریم کورٹ مرکز سے یہ جاننا چاہتی ہے کہ اس خاتون کی درخواست پر اس کا کیا موقف ہے ۔ درخواست گزار عشرت جہاں نے اپنی درخواست میں بتایا ہے میرے شوہر اور اس کے عزیز و اقارب مجھے میرے سسرال کے مکان سے باہر کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ اس نے وضاحت کی ہے کہ اس کے چار بچے ہیں جن کو اس کے پاس سے زبردستی لے لیا گیا ہے ۔ درخواست میں بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار کو کوئی مددحاصل نہیں ہے کیونکہ اس کے والدین بہار میں رہتے ہیں۔ اس کو اپنی بہن کی مدد حاصل ہے۔ پولیس بھی اس کے بچوں کو تلاش نہیں کررہی ہے، لہذا وہ عدالت سے التجاکرتی ہے کہ وہ اسے اور اس کے بچوں کو تحفظ فراہم کرے۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں