دہلی میں چکن گنیا سے مرنے والوں کی تعداد 11 ہو گئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-15

دہلی میں چکن گنیا سے مرنے والوں کی تعداد 11 ہو گئی

نئی دہلی
یو این آئی
دارالحکومت دہلی میں ڈینگو اور چکون گنیا کے بڑھتے اثرات اور لوگوں کے بڑے پیمانہ پر بیمار ہونے کے واقعات کے درمیان مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے آج یہاں کہا کہ چکون گنیا اور ڈینگو سے بہت زیادہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ۔ مچھر سے پیدا ہونے والی ان بیماریوں کی لہر کے دوران اب تک دہلی میں گیارہ افراد کی موت ہوچکی ہے اور ایک ہزار سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ آج ایک ہی دن میں پانچ اموات کی اطلاعات ملی ہیں۔ مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے آج یہاں مرکزی حکومت کے چار بڑے ہاسپٹلوں رام منوہر لوہیا، آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیککل سائنس، لیڈی ہارڈنگ اور صفدر جنگ کے طبی عہدیداروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کرکے حالات کا جائزہ لیا ۔ اجلاس کے بعد وزیر صحت نے میڈیا کو بتایا کہ دارالحکومت دہلی سمیت پورے ملک میں چکون گنیا اور ڈینگو سے نمٹنے کے انتظامات میں کہیں کوئی کمی نہیں ہے ۔ خون جانچ کی سہولت اور ادویات بھی کافی مقدار میں دستیاب ہیں ، ایسے میں کسی طرح کی گھبراہٹ کا شکار ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ جیسے ہی بخار ہو یا بیماری کی کوئی علامت نظر آئے، فورا اس کی جانچ کروائیں اور دوالیں۔ اس درمیان دہلی حکومت نے چکون گنیا بخار اور ہڈی توڑ درد کے دوران ہوئی اموات کے معاملہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ۔دارالحکومت میں اب تک اس بیماری کے پھیلنے کے دوران گیارہ افراد کی موت ہوچکی ہے ۔ یہ اموات گنگا رام، ہندوراؤ اور اپولو ہاسپٹل میں ہوئی ہیں۔ آج کی تمام پانچ اموات اپولو میں ہی ہوئی ہیں ۔ مہلوکین 80یا اس سے زیادہ عمر کے ہیں ۔ دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے کہا کہ چکون گنیا کی وجہ سے موت کے یہ جتنے بھی معاملے سامنے آئے ہیں، وہ سب کے سب خانگی ہاسپٹلوں کے ہیں۔ کسی بھی سرکاری ہاسپٹل میں کسی مریض کی موت کا کوئی معاملہ اب تک سامنے نہیں آیا۔ جین نے کل دیر رات تقریبا دس ہاسپٹلوں کا معائنہ کیا۔ اس کی اطلاع انہوں نے خود ٹویٹ کرکے دی ہے۔ جین نے کہا دہلی حکومت کے تحت آنے والے ہاسپٹلوں میں ہر جگہ ڈینگو اور چکون گنیا کے علاج کے لئے کافی سہولیات ہیں اس لئے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ کل دوپہر جنوبی دہلی کے اپولو ہاسپٹل میں غازی آباد کے رہنے والے مہندر سنگھ کی موت ہوگئی تھی ۔RT-PCRٹسٹ کے ذریعہ انہیں چکون گنیا مثبت ہونے کا پتہ چلا تھا ۔ غازی آباد سے اسے بیماری سے ہلاک ہونے والے وہ دوسرے شخص ہیں ۔ 75سالہ پرکاش کالرا متھرا کے رہنے والے تھے کل شام سر گنگا رام ہاسپٹل میں ان کی موت ہوگئی۔ تین دیگر ضعیف افراد بھی اس بیمار ی سے پیر کو فوت ہوچکے ہیں ۔پرکاش کوکل آئی سی یو میں شریک کیا گیا تھا ۔ ابھی تک جو اموات ہوئی ہیں ان میں سے ایک بائیس سالہ لڑکی ہندو راؤ ہاسپٹل میں اگرچہ حرکت قلب بند ہونے سے فوت ہوئی ہے تاہم اسے بھی چکون گنیا کا لاحق تھا ۔ یکم ستمبر کو کبیر نگر کی رہنے والی ایشا کو اس ہاسپٹل میں شریک کیا گیا اس کے بعد 65سالہ رامیندر پانڈے سرگنگا رام ہاسپٹل میں پیر کو فوت ہوا ۔ گنگا رام ہاسپٹل کے صدر نشین ڈاکٹر بی ایس رانا نے بتاا کہ جو اموات ان کے ہاسپٹل میں ہوئی ہیں وہ تمام ضعیف افراد تھے اوران میں دوارکا کے رہنے والے اودے شنکر اور علی گڑھ کے رہنے والے باسٹھ سالہ اشوک چوہان بھی شامل ہیں ۔ ایمس میں بھی ایک شخص کی چکون گنیا سے موت ہونے کا شبہ کیاجارہا ہے لیکن ہاسپٹل کے عہدیداروں نے ابھی تک اس کی توثیق نہیں کی ہے ۔

Chikungunya death toll rises to 11 in Delhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں