مہمند ایجنسی پاکستان مسجد میں خود کش دھماکہ - 28 جاں بحق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-17

مہمند ایجنسی پاکستان مسجد میں خود کش دھماکہ - 28 جاں بحق

پشاور
پی ٹی آئی
پاکستان کے قبائلی علاقہ مہمندا ایجنسی میں نماز جمعہ کے دوران مصلیوں سے کھچا کھچ بھری ایک مسجد میں خود کش بمبار داخل ہوگیا اور اللہ اکبر کا نعرہ لگاتے ہوئے خود کو دھماکہ سے اڑا لیا جس میں کم سے کم پچیس افراد جاں بحق اور31دیگر زخمی ہوگئے۔ یہ دھماکہ اس وقت کیا گیا جب لوگ نماز ادا کررہے تھے ۔ اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ نوید اکبر نے بتایا کہ ایک خود کش بمبار مسجد میں داخؒ ہوگیا ور اس نے نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے خود کو اڑا لیا ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ تحصیل انبار کی گل مسجد میں یہ دھماکہ ہوا اس وقت مسجد میں200کے قریب نمازی موجود تھے ۔ قبل ازین مقامی عہدیداروں کے مطابق دھماکے میں بچوں سمیت چالیس سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے 35کو باوجوڑ کے ہاسپٹل منتقل کردیا گیا اور ان میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے ۔ دشوار گزار راستوں اور ٹرانسپورٹ کے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ مہلوکین اور زخمیوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے ۔ مقامی افراد نے بتایا کہ نماز جمعہ کے دوران علاقہ میں مساجد پر کسی قسم کی سیکوریٹی تعینات نہیں ہوتی اور یہی وجہ ہے کہ خود کش بمبار باآسانی مسجد میں داخل ہوسکا۔ مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مہمندررائفلس کے جوانوں کو امدادی کارروائیوں کے لئے روانہ کردیا گیا ہے۔ تا حال کسی تنظیم نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔ خیال رہے کہ مہمند ایجنسی افغانستان سے متصل سرحدی علاقہ ہے اور ماضی میں یہ علاقہ شدت پسندوں کا گڑھ رہا ہے ۔ فوجی مہم کے بعد یہ علاقہ شدت پسندوں سے خالی کروالیا گیا تھا تاہم اس کے باوجود علاقہ میں بارودی سرنگوں کے دھماکوں میں ہلاکتوں کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ مہمند ایجنسی میں گزشتہ چند ہفتوں سے سیکوریٹی جوانون اور حکومت کے حامی قبائلی مشیران اور سرداروں پر حملوں میں بھی تیزی دیکھی گئی ہے ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے اس واقعہ پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ حملہ ایسے وقت ہوا ہے جب کہ نواز شریف نے آخری دہشت گرد کو ختم کرنے تک لڑائی برقرار رکھنے کا عہد کیا تھا۔

Mohmand mosque Pakistan suicide blast kills 28

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں