اساتذہ سے غیر تدریسی کام لینا غیر دستوری - سپریم کورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-08

اساتذہ سے غیر تدریسی کام لینا غیر دستوری - سپریم کورٹ

نئی دہلی
آئی اے این ایس
سپریم کورٹ نے چہار شنبہ کے دن کہا کہ اسکول ٹیچرس اور یونیورسٹی کے پروفیسر کو غیر تدریسی کام کے لئے طلب کرنا دستور کے خلاف ہے ۔ عدالت نے ہدایت دی کہ32اساتذہ جو تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں ارکان اسمبلی کے پرائیویٹ سکریٹریز بنے ہوئے ہیں، انہیں اس ذمہ داری سے آزاد کیاجائے ۔ جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس سی ناگپن پر مشتمل بنچ نے دونوں ریاستی حکومتوں سے کہا کہ وہ اندرون ایک ہفتہ پوسٹنگ آرڈر جاری کریں اور بعد ازاں32ٹیچس کو تین ہفتوں کا وقت دیں تاکہ وہ اسکولوں میں اپنی نئی پوسٹنگ پر رجوع ہوں ۔ عدالت نے اساتذہ کی یہ درخواست خارج کردی کہ انہیں جاریہ تعلیم سال کے اختتام تک موجودہ پوزیشن پر برقرار رہنے دیاجائے کیونکہ تبادلہ سے ان کے بچوں کی تعلیم اور شریک حیات کی ملازمت متاثر ہوگی ۔ بنچ نے اساتذہ کو ان کی موجودہ پوزیشن سے ہٹا دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہم انہیں جون2017تک برقرار رہنے کا حکم نہیں دے سکتے ۔ اس طرح بنچ نے آندھرا پردیش اور تلنگانہ اسمبلیوں کے ارکان کے پرسنل اسسٹنٹ یا سکریٹری کی حیثیت سے کام کرنے والے اساتذہ کی درخواست مسترد کردی ۔ بنچ نے اعتماد ظاہر کیا کہ مستقبل میں ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوگی۔ بنچ نے ریاستی حکومتوں سے کہا کہ وہ ان اساتذہ کے بچوں کو تعلیمی سال کے درمیان میں داخلہ دیں۔ بنچ نے حکم دیا ہے کہ ان بچوں کو مڈ ٹرم اڈمیشن ملے۔

Assigning teachers non-academic work unconstitutional, says Supreme Court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں