آئی اے این ایس
امریکہ نے اعادہ کیا ہے کہ2008کے ممبئی دہشت گرد حملہ کے معاملہ میں جس میں166افراد ہلاک ہوئے تھے، پاکستان سے جواب دہی چاہتا ہے لیکن اس نے دہشت گردوں کے صفائے میں ناکامی پر جنوبی ایشیائی ملک کے خلاف تحدیدات سے انکار کردیا۔ امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر نے پیر کے دن روزانہ پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان ممبئی حملہ کیس میں جواب دہ ہو اور وہ خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ ممبئی حملہ میں مارے جانے والوں میں امریکی شہری بھی شامل ہیں ۔ ان سے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے حالیہ دورہ نئی دہلی میں دئیے گئے بیان کے تعلق سے پوچھا گیا تھا جس میں انہوں نے ممبئی حملہ کے خاطیوں کے خلاف کارروائی کے لئے امریکہ کی کوششوں کا تذکرہ کیا تھا۔ ٹونر نے کہا کہ امریکہ، اسلام آباد کے خلاف تحدیدات پر غور نہیں کررہا ہے ۔ واشنگٹن کی پاکستان سے صاف صاف بات چیت ہوئی ہے کہ سر زمین پاکستان سے سر گرم تمام دہشت گرد گروپس کے خلاف کارورائی میں مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ پی ٹی آئی کے بموجب امریکہ نے پاکستان میں2008 کے ممبئی دہشت گرد حملہ کیس کی سماعت میں مزید پیشرفت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ جواب دہی اور انصاف چاہتا ہے ۔ وزارت خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر نے کل اخباری نمائندوں سے کہا کہ ہمارا موقف بالکل واضح ہے کہ ہم اس کیس میں جواب دہی اور انصاف چاہتے ہیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دہشت گرد حملہ میں امریکی شہری بھی مارے گئے تھے۔ پاکستان میں کیس کی سماعت زائد از چھ سال سے جاری ہے۔
US rejects restrictions against Pakistan
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں