کل جماعتی وفد کوئی کامیابی کے بغیر کشمیر سے واپس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-06

کل جماعتی وفد کوئی کامیابی کے بغیر کشمیر سے واپس

سری نگر، جموں
پی ٹی آئی
کل جماعتی وفد نے جو کشمیر میں شورش کا خاتمہ کرنا چاہ رہا تھا ، اپنے دو روزہ دورہ کو کوئی کامیابی کے بغیر ختم کردیا لیکن مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو کچھ مثبت باتیں دکھائی دی ہیں کیونکہ انہوں نے علیحدگی پسندوں کو ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات سے ان کے انکارپر سخت تنقید کانشانہ بنایا ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے جو حریت قائدین کی جانب سے بعض ارکان پارلیمنٹ سے جنہوں نے کل سری نگر میں ان کے دروازوں پر دستک دی تھی ، ملاقات سے انکار پرناخوش نظر آرہے تھے ، کہا کہ ان کا رویہ جمہوریت، انسانیت اورحتی کے کشمیریت کے مغائر ہے ۔ راج ناتھ سنگھ نے بیس جماعتوں سے تعلق رکھنے والے چھبیس ارکان پارلیمنٹ کے وفد کی قیادت کی تھی جس نے آج دوپہر جموں میں توقف سے قبل سری نگر میں شب بسری کی تھی ۔ یہ وفد جموں میں چند گھنٹے گزارنے کے بعد دہلی واپس ہوگیا ہے ۔ وزیر داخلہ نے اس خیال سے اتفاق نہیں کیا کہ مشن ناکام ہوگیا ہے ا ور کہا کہ وفد نے انفرادی شخصیتوں اورگروپس سے بہت ہی اچھی ملاقاتیں کیں۔ وفد کا دہلی میں اجلاس منعقد ہوگا جس میں آئندہ کی حکمت عملی کے بارے میں غوروخوض کیاجائے گا ۔ دورہ کے کشمیر کے مرحلہ کے اختتام سے قبل راج ناتھ سنگھ نے علیحدگی پسندوں کو واضح پیام دیا ہے اور پرزور الفاظ میں کہا ہے کہ ریاست ہمیشہ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ رہے گی ۔ انہوں نے سری نگر میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس باررے میں کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہئے کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ راج ناتھ سنگھ نے کہاجہاں تک بات چیت کا تعلق ہے ، ہر ایک کے لئے جو امن ا رحسب معمول حالات چاہتا ہے ہمارے دروازے کھلے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس بات سے باخبر ہیں کہ چیف منسٹر محبوبہ مفتی نے علیحدگی پسند قائدین کو مکتوبات تحریر کئے تھے اور انہیں وفد کے ساتھ بات چیت کی دعوت دی تھی ۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا میں یہ واضح کردینا چاہوں گا کہ وفد کے بعض ارکان کل حریت قائدین سے ملاقات کے لئے گئے تھے۔ ہم نے ان کی ملاقاتوں کے سلسلہ میں نہ تو ہاں کی تھی اور نہ ہی نہ کہا تھا ۔ جو کچھ ہوا اسے آپ بخوبی جانتے ہیں ۔ میں گہرائی میں جانا نہیں چاہتا ۔ انہوں نے بتایا لیکن ان احباب نے ان کی واپسی پر ہمیں جو بھی معلومات فراہم کیں اور جن باتوں کا علم ہوا اسے کشمیریت نہیں کہاجاسکتا ۔ اسے انسانیت نہیں کہاجاسکتا ۔ جب کوئی بات چیت کے لئے جاتا ہے اور وہ اسے مسترد کردیتے ہیں تو یہ جمہوریت بھی نہیں ہے ۔راج ناتھ سنگھ نے مزید بتایا کہ پاکستان سے مستقبل قریب میں کشمیر کے مسئلہ پر کوئی بات چیت نہیں ہوگی اورکہا کہ ہمیں پہلے ہمارے اپنے ملک والوں سے بات چیت کرنا ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں