خالی ہاتھ سعودی عرب سے وطن واپس نہ آنے ہندوستانی تارکین وطن کا عہد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-24

خالی ہاتھ سعودی عرب سے وطن واپس نہ آنے ہندوستانی تارکین وطن کا عہد

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر خارجہ سشما سوراج نے آج ان ہندوستانی ورکرس سے جو سعودی عرب میں بے روزگار ہوئے ہیں، اپیل کہ وہ25ستمبرتک ہندوستان لوٹ آئیں ورنہ انہیں اپنے قیام ، طعام اور واپسی کے سفر کے انتظامات خود کرنے ہوں گے۔ سشما نے ٹوئٹ کیا کہ جنرل وی کے سنگھ ، بے روزگار ہندوستانی ورکرس کے مسائل کی یکسوئی کے لئے دو مرتبہ سعودی عرب کا دورہ کرچکے ہیں ۔ ایسے تمام ہندوستانی ورکرس کو میرا مشورہ ہے کہ وہ اپنے کلیمس داخل کریں اور 25ستمبر تک وطن لوٹ جائیں۔ ہم انہیں مفت میں ہندوستان لے آئیں گے۔ 25ستمبر تک واپس نہ ہونے والوں کو اپ نے قیام طعام اور واپسی کے سفر کے انتظامات خود کرنے ہوں گے۔ سشما سوراج نے سلسلہ وار ٹوئیٹس میں یہ بات کہی ۔ ہندوستانی ورکرس سے یہ ان کی دوسری اپیل ہے ۔ قبل ازیں اتوار کے دن انہوں نے کہا تھا کہ کلیمس کی یکسوئی میں وقت لگتا ہے اور غیر معینہ مدت تک سعودی عرب میں انتظار کرنا بے فیض ہے ۔ جاریہ ماہ مملکتی وزیر خارجہ وی کے سنگھ،سعودی عرب گئے تھے کیونکہ ہندوستانی ورکرس کی بڑی تعداد نے حکومت ہند سے مدد طلب کی تھی۔ وی کے سنگھ گزشتہ ہفتہ بھی سعودی عرب ہو آئے ہیں ۔ سعودی معیشت میں مندی کے باعث ہزاروں ہندوستانی ورکرس بے روزگار ہوگئے ہیں۔ سعودی عربیہ میں کئی کمپنیاں معاشی بحران کی وجہ سے بند ہوچکی ہیں۔ کئی کمپنیاں اپنے ملازمین کی کئی ماہ کی تنخواہ ادا نہ کرسکی۔ ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے ملازمین کی اکثریت بغیر تنخواہوں کے کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ خاص کر تلنگانہ کے اضلاع کریم نگر ، نظام آباد کے تارکین وطن کی اکثریت زیادہ ہے ۔ سعودی ھکومت ملازمین کو پناہ گزینوں کی طرح دیکھ بھال کررہی ہے ۔ لیکن انہیں وقتو پر غذا، پانی بھی ملنا دشوار ہوچکا ہے ۔ ایک کمرہ میں آتھ تا دس افراد رہ رہے ہیں۔ کیمپ گندگی سے تعفن آتی ہے، جس سے کئی تارکین وطن بیمار ہوچکے ہیں ۔ چند گارکین وطن غیر قانونی طور پر دیر کمپنیوں میں کام کررہے ہیں ۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ تارکین وطن کو مفت ہندوستان لانے کی پیشکش کرنے کے باوجود ان کا کہنا ہے کہ ہم خالی ہاتھ وطن واپس نہیں ہوں گے۔ وزیر خارجہ سشما وراج بھی تارکین وطن کو تیقن دیا کہ بقایہ جات کی ادائیگی کے لئے سعودی حکومت سے بات چیت چل رہی ہے ۔ ملازمین کے ساتھ انصاف کرنے کا وعدہ کرنے کے باوجود وطن واپسی کا نام تک نہیں لیاجارہا ہے ۔ سعودی حکومت کمپنیوں سے اجازت حاصل کرتے ہوئے بیرونی ممالک کے ملازمین کو وطن جانے کی اجازت کی راہ ہموار کرتے ہوئے بیرونی ممالک کے ملازمین کو وطن واپس جانے کی راہ ہموار کرنے کے باوجودتارکین وطن ضد پر قائم ہیں ۔ تارکین وطن کی تعداد اب ہزارون میں نہیں لاکھوں تک پہنچ چکی ہے ۔کئی ملازمین جائیداد ، سونا فروخت کرتے ہوئے سعودی عرب ملازمت کے لئے روانہ ہوئے۔ دو سال سے وہ بغیر تنخواہ کے پریشان حال ہونے کے باوجود وطن آنے سے گریز کررہے ہیں۔ مرکزی حکومت ایسے ایجنٹوں ، ایجنسیوں پر شکنجہ کسنے کی ضرورت ہے ۔ جو عوام کو دھوکہ دیتے ہوئے خلیج ممالک روانہ کرتے ہیں۔ تارکین وطن اب اپنے ملک ہندوستان سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ان کے بقایہ جات، سعودی حکومت سے دلوائے چنو کہ وہ مقروض ہیں ۔ کس طرح وطن واپس آسکتے ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں