یو این آئی
صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے ماحول کے عدم توازن پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام ممالک ماحولیات کے سلسلے میں ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کی بجائے اگر اپ نی ذمہ داریوں کو نہیں ادا کرتے ہیں تو پوری انسانی تہذیب کو سنگین نتائج بھگتنا پڑے گا ۔ پرنب مکرجی نے آج یہاں نالندہ یونیورسٹی کے پہلے کانووکیشن میں کہا کہ ماحولیات کا موضوع صرف طلباء کے لئے ہی نہیں بلکہ پوری تہذیب کے لئے سنگین تشویش کا موضوع ہے ۔ آنے والے وقت میں انسانی تہذیب اپنے آپ کو کس طرح بچا پائے گی، یہ سنگین چیلنج ہے ۔ آج ماحول کو لے کر تمام بڑے ممالک ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کررہے ہیں، لیکن کوئی بھی ذمہ داری نہیں لے رہا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ تمام ممالک اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں ورنہ پوری انسانی تہذیب کو سنگین نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہنا ہوگا ۔ صدر نے باہمی رضا مندی کے لئے تعلیمی احاطے میں بحث اور تبادلہ خیال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اگر بحث، تبادلہ خیال اور خیالات کا ترویج نہٰں ہوگی تو اور کہاں ہوگی۔ انہوں نے نالندہ یونیورسٹی کے طلباء و طالبات سے اپنے نقطہ نظر اور خیالات سے باہر نکل کر بحث و مباحثہ اور علمی مذاکرے میں حصہ لینے کا مشورہ دیا۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ قدیم زمانے سے ہی ہندوستان دنیا کو علم کی روشنی دیتا رہا ہے ۔ یہاں ٹکسلا، نالندہ، وکرم شیلا اور متعدد دوسری یونیورسٹیاں تھیں جہاں اعلیٰ تعلیم کے لئے ملک و بیرون ملک سے طلبہ و اسکالرس آتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ نالندہ یونیورسٹی سے متعدد علماء و دانشور نیز بدھ مت کے پیروکار چین گئے تھے لیکن یہ صرف یک طرفہ نہیں تھا۔ چین سے بھی کئی اسکالرس یہاں آئے۔ صدر نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ایک دہائی پہلے جس نالندہ یونیورسٹی کو بحال کرنے کا خیال آیا تھا اس نے آج ایک شکل اختیار کرلیا ہے ۔ نالندہ یونیورسٹی اسی خیال اور ثقافت کی عکاسی کرتا ہے جسے 13ویں صدی میں منہدم کردیا گیا تھا۔ اس موقع پر گورنر رام ناتھ کووند نے نالندہ یونیورسٹی کو بحال کرنے کے لئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی نالندہ یونیورسٹی کی شاندار ماضی کو پھر سے بحال کرنے کے لئے ہر ممکن تعاون دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نالندہ یونیورسٹی کا آج پہلا کانووکیشن ہورہا ہے، یہ بہار کے لئے ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے لئے فخر کی بات ہے ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں