میڈیکل داخلوں سے متعلق نیٹ بل کو پارلیمنٹ کی منظوری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-02

میڈیکل داخلوں سے متعلق نیٹ بل کو پارلیمنٹ کی منظوری

نئی دہلی
یو این آئی
ملک کے تمام میڈیکل کالجوں میں2017-18ء سے داخلے کے لئے نیشنل اہلیتی و داخلہ امتحان (نیٹ)لاگو کرنے سے متعلق بل کو راجیہ سبھا نے آج صوتی ووٹوں سے منظور کرلیا جس کے ساتھ ہی اس پر پارلیمنٹ کی مہر لگ گئی ہے ۔ لوک سبھا اسے پہلے ہی منظور کرچکی ہے ۔ اے آئی ڈی ایم کے اور ڈی ایم کے کے اراکین نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جے پرکاش نڈا نے انڈین میڈیکل کونسل ترمیمی بل اور ڈینٹیل میڈیکل ترمیمی بل پر ایک ساتھ ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لئے نیٹ لاگو کرنے کے پیچھے حکومت محض ایک مقصد کو لے کر چل رہی اور وہ ہے میڈیکل کالجوں میں داخلے کے عمل کو شفاف اور منصفانہ بنانا اور طالب علموں کو کیپیٹیشن فیس سے نجات دلانا ہے ۔ نڈا نے کہا کہ اس کے علاوہ ان بلوں سے نیٹ کو قانونی حیثیت دلانا بھی مقصد ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ بل میں میڈیکل کالجوں کے لئے ریاست حکومتوں کوٹے میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی اس میں کسی طرح کی تبدیلی کی گئی ہے ۔ ریاستوں کا کوٹہ پہلے کی طرح85فیصد بعینہ باقی رہے گا۔ مرکز کا کوٹہ15فیصد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اس امتحان کے ذریعے کامیاب طالب علموں کی ایک فہرست بنا کر ریاستوں کو دے گی اور اگر کوئی ریاست اپنی طرف سے طالب علموں کو دیہی یا پچھڑے علاقے کی بنیاد پر ریزرویشن دینا چاہتی ہے تو وہ دے سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیٹ کو ایک سال موخر کرنے کے لئے آرڈیننس اس لئے لانا پڑا کیونکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا تھا اور نیٹ کے انتظامات کے بارے میں ریاستی حکومتوں کی جانب سے تین طرح کی شکایتیں آئی تھیں، جو زبان، کورس اور امتحان کے وقت سے متعلق تھیں ۔ ان کا تدارک کرنے کے لئے وقت نہیں تھا اور پارلیمنٹ کا سیشن ختم ہوچکا تھا اور ساتھ ہی نیٹ کے پہلے مرحلے کے امتحان کے تاریخ کا اعلان ہوچکا تھا ۔ ایسے میں حکومت کے پاس آرڈیننس لانے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں بچا تھا۔

Parliament passes bills assigning constitutional status to NEET

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں