گجرات میں 10 فیصد تحفظات پر حکم التوا برقرار - سپریم کورٹ کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-23

گجرات میں 10 فیصد تحفظات پر حکم التوا برقرار - سپریم کورٹ کا فیصلہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
گجرات میں احتجاجی پٹیل طبقہ کے بشمول غیر محفوظ زمرہ سے تعلق رکھنے والے معاشی پسماندہ طبقات کے لئے دس فیصد کوٹہ فراہم کرنے ریاستی حکومت کے فیصلہ کو کالعدم کرتے ہوئے گجرات ہائی کورٹ کی جانب سے جاری عبوری حکم التوا کو سپریم کورٹ نے آج برقرار رکھا ہے ۔ چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر ، جسٹس اے ایم کھنویلکر اور جسٹس ڈی وائی چندرا چوڈ پر مشتمل بنچ نے کہا کہ وہ اس معاملہ کی مزید سماعت 29اگست کو کریں گے۔ تاہم تا حکم ثانی تحفظات کی بنیاد پر کوئی داخلے نہیں دئیے جائیں گے ۔ یہ بنچ ہائی کورٹ کے4اگست کے فیصلہ کو چیلنج کرتے ہوئے حکومت گجرات کی جانب سے دائر کردہ درخواست کی سماعت کررہی ہے ۔ اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے حکومت گجرات کی پیروی کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ نے آرڈیننس کو کالعدم کردیا ہے جسے چیلنج کیاجاتا ہے ۔ عام زمرہ کے طلبہ کی پیروی کرتے ہوئے سینئر وکیل گوپال سبرامنیم نے کہا کہ ہائی کورٹ کا حکم التوا 17اگست تک کے لئے ہے اور یہ حکم عدالت عظمیٰ میں معاملہ کی سماعت تک برقرار رکھاجانا چاہئے۔ انہوںنے یہ بھی کہا کہ درمیان میں تعطیلات تھیں جس کی وجہ سے عدالت معاملہ کی سماعت نہیں کرسکی ۔ ہائی کورٹ نے آرڈیننس کو کالعدم کرتے ہوئے اس پر عمل آوری پر دو ہفتوں کے لئے روک لگادی تھی۔ اس موقع پر ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل کے لئے مہلت رکھی تھی ۔ ہائی کورٹ نے یکم مئی کو جاری کردہ آرڈیننس کو نامناسب اور غیر دستوری قرار دیا اور ریاستی حکومت کا یہ استدلال مسترد کردیا کہ عام زمرہ کے تحت درجہ بندی کی گئی ہے، محفوظ زمرہ میں نہیں ۔ تاہم ہائی کورٹ نے کہا کہ اس آرڈیننس سے سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ پچاس فیصد تحفظات کی حد کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔غیر محفوظ زمرہ کے لئے دس فیصد کوٹہ مقرر کرنے سے پچاس فیصد تحفظات سے تجاوز ہوجائے گا جس کی عدالت عظمیٰ میں قبل ازیں فیصلہ کے مطابق اجازت نہیں دی ہے۔ عدالت عالیہ نے اس فیصلہ میں یہ بھی ریمارک کیا تھا کہ حکومت نے سائنٹفک دعویٰ یا مطالعہ کیے بغیر فیصلہ کیا۔ آرڈیننس کو دیارام ورما ،روجی بھائی منانی ، دلاوری بسرگا اور گجرات پیرنٹس اسوسی ایشن نے بھی علیحدہ درخواستوں کے ذریعہ چیلنج کیا ہے ۔ انہوں نے اپنی درخواستوں میں جن کی مشترکہ سماعت کی جارہی ہے ، چھ لاکھ روپے سالانہ آمدنی رکھنے والے خاندانوں کو جو غیر محفوظ زمرہ کے ہیں، سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں دس فیصد تحفظات کے آرڈیننس کو غیر دستوری قرار دیا۔ ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ کوٹہ در حقیقت عام زمرہ کی مزید درجہ بندی ہے اور اس سے سپریم کورٹ کے فیصلہ یا دستوری دفعات کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔

Court Issues Notice To Gujarat Government On 10 Per Cent Reservation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں