وادی کشمیر میں ہڑتال 29 ویں دن میں داخل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-07

وادی کشمیر میں ہڑتال 29 ویں دن میں داخل

سری نگر
یو این آئی
وادی کشمیر میں کل سیکوریٹی فورسس کے ہاتھوں تین عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد صورتحال ایک بار پھر کشیدہ رخ اختیار کرگئی ہے ۔ انتظامیہ نے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں جہاں جمعہ کو سیکوریٹی فورسس نے احتجاجی مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں کے دوران دو عام شہری فائرنگ میں ہلاک ہوگئے ۔ آج مزید احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے کرفیو کا نفاذ بدستور جاری رکھا ہے ۔ ضلع بڈگام کے علاوہ گرمائی دارالحکومت سری نگر کے ڈاؤن ٹاؤن و شہر خاص اور جنوبی کشمیر کے قصبہ اننت ناگ میں بھی کرفیو کا نفاذ بدستور جاری رکھا گیا ہے ۔ وادی کے اطراف و اکناف میں جمعہ کو ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں تین عام شہری ہلاک جب کہ قریب400دیگر زخمی ہوگئے۔ تازہ ہلاکتیں ضلع بڈگام کے چاڈورہ اور خانصاحب اور شمالی کشمیر کے اپیل ٹاؤن سوپور میں ہوئیں ۔ وادی میں 8جولائی کو برہان وانی کی ہلاکت کے بعد بھڑک اٹھنے والی احتجاجی لہر میں مرنے والوں کی تعداد بڑھکر57ہوگئی ہے ۔ زخمیوں کی تعداد چھ ہزار سے تجاوز ہوگئی ہے۔ ہلاک شدگان میں تین خواتین اور ایک پولیس اہلکار شامل ہے ۔ وادی میں کرفیو ، پابندیوں اور ہڑتال کے باعث آج مسلسل 29ویں روز بھی معمولات زندگی مفلوج رہے ۔ وادی کے علاوہ صوبہ جموں و کشمیر میں بھی خطہ چناب کے تین اضلاع کشتواڑہ، ڈوڈہ اور رام بن اور پیر پنچال کے دو اضلاع پونچھ اور راجوری میں بھی جزوی ہڑتال جاری ہے۔ کشمیری علیحدگی پسند قیادت سید علی شاہ گیلانی، میر واعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے وادی میں جاری ہڑتال میں12اگست تک توسیع کا اعلان کررکھا ہے ۔ کسی بھی احتجاجی مظاہرے کی قیادت کرنے سے روکنے کے لئے بیشتر علیحدگی پسند قائدین کو یا تو اپنے گھروں میں نظر بند رکھا گیا ہے ، یاپولیس تھانوں میں مقید رکھا گیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ ضلع بڈگام میں امن و امان کی فضا کو برقرار رکھنے کے لئے اس کے بڈگام، چاڈورہ، خانصاحب اور ماگام میں کرفیو بدستور جاری رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈہ کو جانے والی سڑک پر بھی کرفیو کا نفاذ جاری رکھا گیا ہے ۔ پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ سری نگر کے شہر خاص وڈاؤن تاؤن اور جنوبی کشمیر کے قصبہ اننت ناگ میں بھی کرفیو کا نفاذ جاری رکھا گیا ہے۔ انہوںنے بتایا کہ سری نگر میں صفا کدل، خانیار، نوہٹہ، رعنا واڑی اور مہاراج گنج پولیس تھانون کے تحت آنے والے علاقوں میں کرفیو جاری رکھا گیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ کرفیوجاری رکھنے کا فیصلہ احتیاطی اقدامات کے طور پرلیا گیا ہے اور صورتحال میں بہتری کے ساتھ ہی کرفیو میں نرمی دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ جن علاقوں کو کرفیو سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے ، میں دفعہ144سی آر پی سی کے تحت چار یا اس سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی بدستور جاری رکھی گئی ہے ۔ اگرچہ سرکاری ذرائع نے وسطی کشمیر کے قصبہ بیروہ اور بارہمولہ میں کرفیو کے نافذ کی تصدیق نہیں کی ، تاہم ان علاقوں کے رہائشیوں نے الزام عائد کیاکہ انہیں اپنے گھرون سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ وادی میں کرفیو اور پابندیوں کو سختی کے ساتھ نافذ کرنے کے لئے ہزاروں کی تعداد میں سیکوریٹی فورسس اور ریاستی پولیس کے اہلکاروں کو تعینات رکھا گیا ہے ۔ بیشتر کرفیو زدہ علاقوں میں سیکوریٹی فورسس نے سڑکوں کو خار دار تار سے سیل کردیا ہے ۔ جنوبی کشمیر سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق کرفیو زدہ اننت ناگ مین ہفتہ کی صبح چالیس افراد بشمول نو خواتین اس وقت زخمی ہوگئے جب سیکوریٹی فورسس نے کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والے احتجاجی لوگوں کے خلاف آنسو گیس، پیلٹ بندوقوں کا استعمال کیا اور ہوائی فائرنگ کی۔سینکڑوں کی تعداد میں مردوزن نے ہفتہ کی صبح چی اننت ناگ میں منعقد ہونے والی، آزادی حامی ریالی میں شرکت کرنے کے لئے کرفیو توڑا ، تاہم جب احتجاجی مظاہرین نے منتشر ہونے سے انکار کیا تو سیکوریٹی فورسس نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ سیکوریٹی فورسس کی کارروائی کی وجہ سے احتجاجی لوگ مشتعل ہوئے اور سیکوریٹی فورسس پر پتھراؤ کرنے لگے جنہوں نے رد عمل میں پیلٹ بندوقوں کا استعمال کیا ہوائی فائرنگ کی۔ ان جھڑپوں میں چالیس افراد بشمول نو خواتین کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں