کشمیر میں اضطراب آمیز سکون - مہلوکین کی تعداد 43 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-21

کشمیر میں اضطراب آمیز سکون - مہلوکین کی تعداد 43

سری نگر
پی ٹی آئی
کرفیو زدہ وادی کشمیر میں آج اضطراب آمیز سکون دیکھا گیا، جہاں ایک اور شخص چل بسا ، جس کے ساتھ ہی8جولائی سے جاری بے چینی کے مہلوکین کی تعداد 43ہوگئی۔ اسی دوران علیحدگی پسندوں نے ہڑتال کی مدت میں25جولائی تک توسیع کردی ہے۔ توقع ہے کہ حکومت کی مبینہ کارروائی پر بطور احتجاج اشاعت مسدود کرنے کے چھ دن بعد کل اخبارات کے بازار میں آنے کی توقع ہے ۔ اشاعت کی بحالی کا فیصلہ یہاں ایڈیٹرس کی چیف منسٹر محبوبہ مفتی سے ملاقات کے بعد کیا گیا ، جنہوں نے میڈیا کی آزادی کا تیقن دیا ۔ اسی دوران فوجی سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ نے جو وادی کے ایک روز دورہ پر ہیں، کشمیر میں سیکوریٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ۔ انہوں نے خطہ قبضہ پر سخت چوکسی برتنے پر بھی زور دیا۔ اگرچہ کہ وادی میں صورتحال بڑی حد تک پر امن رہی اور کل سے کسی بھی علاقہ سے کسی بڑے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ہے ، تاہم56سالہ غلام محمد میر جو 15جولائی کو کپواڑہ میں فائرنگ کے واقعہ میں شدید زخمی ہوگئے تھے، آج یہاں ایس ایم ایچ ایس ہاسپٹل میں زخموں سے جانبر نہ ہوسکے۔ قبل ازیں موصولہ اطلاع کے مطابق کشمیر کے تمام دس اضلاع میں آج بھی کرفیو برقرار رہا اور سیکوریٹی فورسس نے وادی میں حالیہ ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کے لئے یوم سیاہ منانے علیحدگی پسندوں کی اپیل کے پیش نظر چوکسی میں اضافہ کردیا ہے ۔ کل وادی میں نسبتاً پرسکون دن رہا ، جہاں8جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے جھڑپوں میں42افراد ہلاک اور زائد از3,400زخمی ہوئے ہیں ۔ جنوبی کشمیر میں ایک انکاؤنٹر میں وانی کی ہلاکت کے بعد جھڑپوں کو روکنے کرفیو نافذ کیا گیا تھا ۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ کشمیر کے تمام دس اضلاع میں آج بھی کرفیو برقرار رہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں نظم و ضبط کی برقراری کے لئے کرفیو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، کیونکہ علیحدگی پسندگروپس نے حالیہ ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کے طور پر یوم سیاہ منانے کی اپیل کی ہے ۔ ساری وادی میں پولیس اور نیم فوجی فورسس کی بھاری جمعیت متعین کردی گئی ہے ، تاکہ امتناعی احکامات کو موثر طور پر نافذ کیاجاسکے۔ کل پلوامہ ،اننت ناگ، اور گندھر بل اضلاع میں چار مقامات پر سنگباری کے معمولی واقعات پیش آئے ، تاہم وادی کے دیگر علاقوں میں دن پر سکون طور پر گزر گیا ، علیحدگی پسندوں کی ہڑتال کی وجہ سے آج مسلسل بارہویں دن عام زندگی مفلوج رہی۔ اس ہڑتال میں22جولائی تک توسیع کردی گئی ہے ۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق کرفیو اور وادی کشمیرمیں آج مسلسل چھٹے دن مقامی اخبارات تقسیم نہیں کئے جاسکے ۔ ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ اخبارات کی اشاعت اور تقسیم پر کوئی پابندی نہیں ہے ۔ وادی میں انگریزی ، اردو یا کشمیر زبان کا کوئی مقامی اخبار دستیاب نہیں تھا، کیونکہ جمعہ کی رات سے حکومت کی مبینہ کارروائی کے نتیجہ میں اخبار مالکین نے انہیں شائع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کل حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس پابندی کی ذمہ داری قبول کرے اوریہ بیان جاری کرے کہ میڈیا کی کارروائی میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہیں کی جائے گی۔ اخبارات کے مالکین نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے گزشتہ ہفتہ ان کے اشاعتی مراکز پر دھاوے کیے اور اخبارات ، پلیٹس ضبط کرلیں ، حتی کہ اشاعتی عملہ کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں