یو این آئی
نیشنل کانفرنس کے کار گزار صدر عمر عبداللہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ریاست کی موجودہ مخلوط حکومت روز اول سے ریاست جمون و کشمیر کے آئین کی بیخ کنی اور جمہوریت کی دھجیاں اڑانے میں مصروف عمل ہے اور مخلوط اتحاد میں شامل پی ڈی پی اپنا اقتدار بنائے رکھنے کے لئے خود کو بادشاہ سے زیادہ وفادار ثابت کرنے کی تگ و دو میں ریاست دشمن کاموں میں دن رات لگی ہوئی ہے ۔ اپنی رہائش گاہ پر وادی کے اطراف و اکناف سے آئے ہوئے پارٹی لیڈران، عہدیدارون، کارکنان اور عوامی وفود سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر عمر نے کہاکہ انتخابی نتائج کے بعد پی ڈی پی کے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے کے ساتھ ہی ریاست دشمن پالیسی پر عمل شروع ہوا۔ پی ڈی پی اور بی جے پی نے جموں و کشمیر کے اپنے پرچم کے تقد س کو پامال اور درجہ کم کرکے حکومت کا آغاز کیا اور پھر اسکولوں میں سٹیٹ سبجیکٹ اسناد کی تقسیم، شرناتھیوں کو مستقل شہریت دینے، دفعہ35Aاور دفعہ370کو ختم کرنے کے لئے خطرناک کھیل کھیلا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کیاکہ پی ڈی پی نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرکے آر ایس ایس اور دیگر بھگوا جماعتوں کو ریاست میں جڑیں مضبوط کرنے کا موقع فراہم کیا، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برس سے ہمیں آر ایس ایس کی ہتھیار بندریلیاں دیکھنے کو ملتی ہین، جو سراسر غیر قانونی اور کھلے عام فرقہ پرستی کو ہوا دینے کا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی فرقہ پرست عناصر کو جنگجوؤں سے زیادہ خطرناک قرار دیتی ہے لیکن اپنے اتحادیوں کی ان اقدامات پر لب کشائی نہیں کرتی، جن کے ذڑیعے وہ کھلے عام فرقہ پرستی کو ہوا دیتے پھرتے ہیں ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پی ڈی پی اغیار کو خوش کرنے کے لئے ریاستی آئین اور جمہوریت کی بیخ کنی کرنے میں جی جان سے لگی ہے۔ حکومت کی طرف سے پنچایت راج میں ترمیم کو جمہوریت کی دھجیاں اڑانے کے مترادف قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنچایت راج ، جمہوریت کا اہم ستون ہوتا ہے اور اپنے اپنے گاؤں کی چھوٹی موٹی حکومت ہوتی ہے ، کو بھی زوال پذیر کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت نیشنل کانفرنس کے بانی شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے جمو ں و کشمیر میں پنچایت راج کا نظام عمل میں لایاتھا ۔ اس وقت نہ تو ملک اور نہ ہی بر صغیر میں اس کاتصور تھا ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ مفاد خصوسی رکھنے والے عناصر نے سابق نیشنل کانفرنس حکومت کے دروان بھی پنچایت راج کے قانون میں ترمیم کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا لیکن ہم نے ایسا بالکل نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح پیڈی پی نے ہماری حکومت کی طرف سے مسترد کردہ فوڈ سیکوریٹی ایکٹ کو بھی نافذ العمل کیا۔ جس کی وجہ سے آج لوگ راشن کے دانے دانے کے لئے ترس رہے ہیں ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں