کشمیر کی صورتحال پر ہند و پاک سفارتی تنازعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-12

کشمیر کی صورتحال پر ہند و پاک سفارتی تنازعہ

نئی دہلی، اسلام آباد
ایجنسی
جمون و کشمیر میں عسکریت پسند کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سفارتی تنازعہ پیدا ہوگیا۔ نئی دہلی نے اسلام آباد کی تنقیدوں کو مسترد کردیا ہے اور اس پر دہشت گردی کا استعمال سرکاری پالیسی کے طور پر کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے برہان وانی کی ہلاکت پر تنقید پر ہندوستان نے شدید رد عمل ظاہر کیا اور پاکستان سے کہا کہ وہ اس کے داخلی معاملات میں دخل اندازی نہ کریں ۔ پاکستان کے خارجہ سکریٹری اعزاز چودھری نے آج شام ہندوستانی ہائی کمشنر گوتم بمباوالے کو طلب کیا اور کشمیری لیڈر برہان وانی اور دوسرے شہریوں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے نواز شریف کا نام لئے بغیر کہا کہ پاکستان کی طرف سے آنے والے بیانات سے دہشت گردی سے اس کی مستقل وابستگی اور سرکاری پالیسی کے آلہ کی حیثیت سے اس کے استعمال کو ظاہر کرتے ہین۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پڑوسیوں کے داخلی معاملات سے گریز کرنا چاہئے۔ نریندر مودی حکومت کے وزرا نے ایسی ہی رد عمل ظاہر کیا۔ مملکتی وزیر داخلہ کرن رجیجو نے پاکستان پاک مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی فکر کرنی چاہئے کیونکہ کشمیر ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے ۔ دفتر وزیر اعظم سے متعلق مرکزی وزیر جتیندر نے پاکستان پر الزام لگایا کہ اس نے جموں و کشمیر میں پر تشدد واقعہ کو ہوا دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک پاکستان کے رول کا سوال ہے اب یہ اور واضح ہے اسلام آباد سے ہندوستان کی سرزمین پر دہشت گردی کی جارہی ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جو افریقہ کے دورہ پر ہین، نیروبی میں بتایا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ ان عناصر کی مذمت کریں جو دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں اور ان کا استعمال سیاسی آلہ کار کے طور پر کرتے ہیں۔ اسلام آباد میں پاکستانی خارجہ سکریٹری نے ہندوستان کے ہائی کمشنر گوتم بمبا والے کو طلب کیا اور کشمیری لیڈر برہان وانی اور کشمیر میں کئی دوسرے شہریوں کی ہندوستانی فوج اور نیم فوجی دستوں کی جانب سے ہلاکت پر پاکستان کی طرف سے تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ماورائے عدالت ہلاکتوں پر پر امن احتجاج کرنے والے بے قصور شہریوں کے خلاف طاقت کا حد سے زیادہ استعمال قابل مذمت ہے اور زندگی کے حق اظہار کے حق اور پر امن احتجاج کے حق، پر امن اجتماع کے حق اور دوسرے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ دفتر خارجہ نے پر امن احتجاجیوں کو ہندوستان کی سیکوریٹی فورسس کی فائرنگ کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ طاقت کا ایسا ظالمانہ استعمال کسی بھی حالت میں قابل قبول نہیں ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سخت اقدامات جمون و کشمیر کے بہادر عوام کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حق و برادیت کے استعمال کے مطالبہ سے باز نہیں رکھا جاسکتا۔ خارجہ سکریٹری نے ہندوستانی حکومت سے پاکستان کے اس مطالبہ کو دہرایاکہ وہ تنازعہ کشمیر کی یکسوئی کے لئے اقوام متدہ سلامتی کونسل کے قرار دادوں کے تحت اپنے وعدوں اور انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کو پورا کریں ۔

کشمیر میں صورتحال کشیدہ، ہلاکتیں 30 ہو گئیں
سری نگر
پی ٹی آئی، یو این آئی
وادی کشمیر میں مزید تشدد کی اطلاعات ملی ہین جہاں دو پولیس چوکیوں کو آگ لگا دی گئی اور ایک نچلی عدالت کی عمارت پر حملہ کرتے ہوئے اسے نقصان پہونچایا گیا۔ وادی میں دن بھر چلی جھڑپوں میں سیکوریٹی ارکان کے بشمول درجنوں افراد زخمی ہوگئے ۔ پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ شمالی کشمیر میں میوہ منڈی سوپور میں ایک پولیس چوکی اور جنوبی کشمیر میں لیتر پولیس چوکی کو ہجوم نے آگ لگا دی ۔ ترجمان کے مطابق مظاہرین نے آج کئی پولیس عمارتوں پر حملے کئے ۔ وار پورہ، ہاجن، کلوسہ، خان پورہ، فروٹ منڈی، حیدر پورہ، رام باغ، یاری پورہ، تریگام، شوپیان، امام صاحب اور کرال پورہ کے بشمول کئی مقامات سے پتھراؤ کے واقعات کی اطلاع ملی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ تاہم پولیس اور نیم فوجی فورسس نے حتی المقدور صبروتحمل سے کام لیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس شل برسائے ۔ جنوبی کشمیر میں ایک پولیس اسٹیشن پر ہفتہ کو ہجوم کے حملہ کے بعد لاپتہ بھاری اسلحہ گولہ وبارود بشمول35اساٹیڈ رائفلوں کا ہنوز کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے ۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ بھاری اسلحہ میں21انسان رائفلیں، 12ایس ایل آر رائفلیں ،2اے کے 47، رائفلیں، ایک لائٹ مشین گن، تین کار بائن مشین گن شامل ہیں۔ عہدہ دار کے مطابق گمشدہ اسلحہ و گولہ بارود میں انسا کے108میگزین، کاربائن مشین گن، چھ میگزینس، ایس ایل آر کے18اور ہلکی مشین کا ایک میگزین اور اے کے47کے پانچ میگزین شامل ہیں۔ بندوقوں میں کتنے راؤنڈس کارتوس موجود تھے، اس کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا جب کہ بیشتر اسلحہ مکمل طور سے لوڈ ہے ۔ جنوبی کشمیر کے دمہال ہانجی پورہ کے پولیس اسٹیشن پر ایک بڑے ہجوم نے تشدد کے دوران ہفتہ کو حملہ کردیا تھا ۔ یہ واقعہ سیکوریٹی فورسس کے ساتھ انکاؤنٹر میں حزب المجاہدین کے مبینہ کمانڈر برہان وانی کی ایک دن قبل ہلاکت کے بعد پھوٹ پڑنے والے تشدد میں پیش آیا ۔ عہدہ دار نے کہا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہوسکا کہ یہ اسلحہ ہجوم اپنے ساتھ لے گیا یا پولیس اسٹیشن میں تعینات پولیس عملہ اسے کسی جگہ محفوظ کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ فی الحال ہم یہ دعا کررہے ہیں کہ یہ اسلحہ غلط ہاتھوں میں نہ پڑے ۔ عہدہ دار نے بتایا کہ پولیس اسٹیشن سے بعض حساس دستاویزات بھی لاپتہ ہیں ۔

Indo-Pak diplomatic dispute over Kashmir situation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں