اورنگ آباد اسلحہ ضبطی کیس - ابو جندال سمیت 12 خاطی - 8 بری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-29

اورنگ آباد اسلحہ ضبطی کیس - ابو جندال سمیت 12 خاطی - 8 بری

ممبئی
آئی اے این ایس
ایک خصوصی مکوکا عدالت نے آج سنسنی خیز اورنگ آباد اسلحہ ضبطی کیس 2006میں لشکر طیبہ کارکن اور 26/11حملوں کے سازشی سید ذبیح الدین انصاری سمیت بارہ ملزمین کو خاطی قرار دیا جب کہ دیگر آٹھ ملزمین کو بری کردیا۔ خصوصی مکوکا جج نے استغاثہ کے اس استدلال کو بھی قبول کیا کہ یہ کیس مابعد گودھرا فرقہ وارانہ فسادات2002ء وسیع تر سازش کا ایک حصہ ہے جو اس وقت کے چیف منسٹر نریدنر مودی اور وشوا ہندو پریشد کے خاتمہ کے لئے رچی گئی تھی ۔ خصوصی جج انیکار مجرموں کی سزاؤں خے تعین کے لئے مجرموں کے وکلا اور خصوصی وکیل استغاثہ ویبھو بگاڈے اور وکیل ابھیجی منتری کے دلائل کی سماعت شروع کریں گے ۔ اس کیس میں جملہ22ملزمین تھے جن پر دھماکو اشیاء ، اسلحہ و گولہ بارود کی بھاری مقدار میں خریداری کا الزام تھا ۔ انہوں نے مبینہ طور پر مختلف سیاسی قائدین کو2002کے گجرات فسادات میں ان کے رول پر ختم کرنے کا منصوبہ بھی بنایا تھا ۔ ابو جندال کی گرفتاری کے بعد اس کیس کی سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تھا اور یہاں مہاراشٹرا کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ( مکوکا) کی خصوصی عدالت میں مارچ میں اس کا اختتام عمل میں آیا تھا ۔ خاطی پائے جانے والے بارہ ملزمین میں ابو جندال، اسلم کشمیری، فیصل عطاء الرحمن شیخ، افروز خان شہید پٹھان، سید عاکف ایس جعفر الدین، بلال احمد عبدالرزاق ،میڈیکو ایم شریف شبیر احمد، افضل کے نبی خان، مشتاق احمد ایم اسحاق شیخ، جاوید اے عبدالماجد ، ایم مظفر محمد تنویر اور محمد عامرشکیل احمد شامل ہیں ۔ مختلف بنیادوں بشمول ثبوتوں کے فقدان کے سبب بری کئے جانے والوں میں محمد زبیر سید انور ، عبدالعظیم عبدالجلیل ، ریاض احمد ایم رمضان، خطیب عمران عقیل احمد ، وقار احمد نثار شیخ ،عبدالصمد شمشیر خان، محمد عقیل اسمعیل مومن اور فیروز تاج الدین دیشمکھ شامل ہیں۔ دیگر ملزمین بشمول ایک مفرورشخص شیخ عبدالعظیم ، ایک منحرف گواہ محمود سید پر علیحدہ مقدمہ چلایاجائے گا۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ8مئی2006کو مہاراشٹرا کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کو یہ خفیہ اطلاع ملی تھی کہ اورنگ آباد کے قریب چندواڑ، منماڑ ہائی وے پر اسلحہ کی بھاری مقدار منتقل کی جارہی ہے جس پر اس نے ایک تیز رفتار ٹاٹا انڈیکا کار اور ٹاٹا سومو کا تعاقب کیا تھا ۔ اے ٹی ایس نے ٹاٹا سومو سے تین مشتبہ ملزمین محمد عامر شکیل احمد، زبیر سید انور، اور عبدالعظیم عبدا لجلیل شیخ کو پکڑا تھا جب کہ انڈیکا کار جو مبینہ طور پر ابو جندال چلا رہا تھا ، چکمہ دے کر فرار ہوگیا تھا۔ اے ٹی ایس نے دو علیحدہ مواقع پر خلدآباد ، یولا اور مالیگاؤں سے مجموعی طور پر16اے کے47فوجی اسالٹ رائفلیں،3200کارآمد کارتوس،43کلو گرام آر ڈی ایکس اور پچاس ہینڈ گرینیڈ ضبط کئے تھے ۔ پولیس ٹیم سے بچنے کے بعد ابو جندال نے مالیگاؤں کے ضلع ناسک میں اپنے ایک اور ساتھی کے پاس گاڑی چھوڑ دی تھی اور پھر جعلی پاسپورٹ پر پہ لے بنگلہ دیش اور پھر پاکستان فرار ہوگیاتھا۔ مہاراشٹرا کے بیڑ کے ساکن ابو جندال کو جون2012میں سعودی عرب سے ملک بدر کئے جانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا ۔ بعد ازاں اس نے اے ٹی ایس پر ایک اور ٹھکانہ کا انکشاف کیا تھا جہاں سے13کلو آر ڈی ایکس 1200کارتوس، پچاس دستی بم اور 22میگزین راؤنڈس ضبط کئے گئے تھے ۔ اے ٹی ایس نے2013میں ابو جندال سمیت تمام22ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی اور 2006سے دہشت گردی کے مختلف کیسس کی سازش کا الزام عائد کیا تھا۔

Aurangabad arms haul verdict

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں