پارلیمانی سیشنس کے گھٹتے وقت پر حامد انصاری کا اظہار تشویش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-31

پارلیمانی سیشنس کے گھٹتے وقت پر حامد انصاری کا اظہار تشویش

نئی دہلی
پی ٹی آئی
نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے آج پارلیمنٹ سیشنس کے گھٹتے وقت پر تشویش کا اظہار کیا اور کارروائی میں بار بار خلل اندازی پر تنقید کی ۔ انہوںنے کہا کہ یہ ایک مخصوص گروپ یا فرد کے مفادات کی تکمیل کے لئے ایوان کو یرغمال بنائے جانے کے مترادف ہے۔ حامد انصاری نے نو منتخبہ اور نامزد راجیہ سبھا ارکان کے اور مینٹیشن پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کے وسط میں آنے جیسی خلل اندازیاں قیمتی وقت گنوانے کے مترادف ہیں اور ان کی وجہ سے دیگر ارکان کی مراعات شکنی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ میری شخصی رائے ہے اور میں نے کئی وزرائے اعظم کے ساتھ اس پر تبادلہ خیال کیا ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران پارلیمنٹ اجلاسوں کے وقت میں کمی آئی ہے ۔ قبل ازیں پارلیمنٹ کا اجلاس سوتا ایک سو دن تک ہو اکرتا تھا ۔ مباحث اور دیگر تمام سر گرمیوں کے لئے کافی وقت ملا کرتا تھا ۔ اب اوسطا70دن کا وقت ملتا ہے ۔ وقت کے انصرام کی شدید ضرورت ہے ۔ حامد انصاری نے جو راجیہ سبھا کے صدر نشین بھی ہیں ، اس بات کا نوٹ لیتے ہوئے کہ مختصر وقفہ کے لئے واک آؤٹ کرتے ہوئے اختلافات کا اظہار کیاجاسکتا ہے، کہا کہ خلل اندازی اور احتجاج کے لئے ارکان کے ایوان کے وسط میں پہنچ جانے سے عوام میں خراب تاثر پیدا ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اختلافات کا اظہار پارلیمانی انداز میں کیاجاسکتا ہے ۔اگر آپ پارلیمانی یا غیر پارلیمانی کے دائرہ سے باہر نکل جائیں تو پھر کائی عام آدمی بھی ایسا کرنے کے لئے آزاد ہے ۔ ایوان کے وسط میں پہنچنا کسی فرد یا گروپ کے مفاداتکی تکمیل کے لئے ایوان کو یرغمال بنانے کے مترادف ہے ۔، اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ کسی فرد یا گروپ کے ارکان ایوان کے دیگر ارکان کے مرادات پر اثر انداز ہورہے ہین۔ علاوہ ازیں اس کی وجہ سے عوام میں خراب تاثر بھی پیدا ہوتا ہے اور میں نہیں سمجھتا کہ یہ ہمارے مفاد میں ہے ۔ اس بات پرزور دیتے ہوئے کہ وقفہ صفراور وقفہ سوالات کے دوران اختصار اور وقت کا انصرام انتہائی اہم ہے ۔ حامد انصاری نے کہا کہ ارکان اپنی تقریر آلاپ کے ساتھ شروع کرتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ موسیقی میں آلات ،بہت اچھی چیز ہوتی ہے لیکن پارلیمنٹ میں یہ تباہ کن ہوتا ہے۔ کسی رکن کو سوال کرنا ہوتا ہے اور اگر یہ رکن سوال سے پہ لے تقریر کرنا چاہے تو سوال کے جواب کے لئے مختص وقت کو مختصر کرنا پڑتا ہے ۔ حامد انصاری نے کہا کہ وقفہ صفر کے دوران ارکان پارلیمنٹ کو مسائل اٹھانے کے لئے تین منٹ کا وقت دیاجاتا ہے وہ کافی ہوتا ہے ۔ کئی ممالک کی پارلیمنٹ میں وقفہ سوالات بہت تیزی سے مکمل کیاجاتا ہے ، راجیہ سبھا کے نائب صدر نشین پی جے کورین نے کہا کہ گزشتہ چند سال کی کارروائی سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ ارکان پارلیمنٹ حکومت کو جوابدہ بنانے میں ناکام رہے ہیں ۔

Ansari expresses concern over reduced Parl sessions

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں