متھرا تشدد - ضلع مجسٹریٹ اور سپرنٹنڈنٹ پولیس کا تبادلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-06-07

متھرا تشدد - ضلع مجسٹریٹ اور سپرنٹنڈنٹ پولیس کا تبادلہ

لکھنو
پی ٹی آئی
متھرا جھڑپوں کے بعد پہلی بڑی کارروائی کرتے ہوئے حکومت اتر پردیش نے آج ضلع مجسٹریٹ اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس متھرا کا تبادلہ کردیا۔ حکومت نے بی جے پی کے اس الزام کو مسترد کردیا کہ پولیس پر سیاسی دباؤ تھا کہ وہ قابضین کا جواہر باغ سے تخلیہ نہ کرائے۔ چیف منسٹر اکھلیش یادو نے ٹوئٹ کیا کہ چیف منسٹر کی ہدایت پر ضلع مجسٹریٹ ، سپرنٹنڈنٹ پولیس متھرا کا تبادلہ کردیا گیا ہے ۔ نئے عہدیداروں کا جلد تقرر کیاجائے گا۔ ایک سرکاری بیان مین بتایا گیا کہ ایس ایس پی راکیش کمار سنگھ کی جگہ ایس پی جالوان ببلو کمار کا تقرر کیا گیا ہے ۔ نئے ضلع مجسٹریٹ جو راجیش کمار کی جگہ لیں گے ان کے نام کا ہنوز اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کو اپنی رپورٹ میں ریاستی حکومت نے بی جے پی کے اس الزام کو مسترد کردیا کہ جواہر باغ سے قابضین کا تخلیہ نہ کرنے کے لئے پولیس پر سیاسی دباو تھا اور کہا کہ حالیہ تشدد مقامی حکام کی ناکامی کا نتیجہ تھا ۔ آزاد بھارت ویدک ویچارک کرانتی ستیہ گرہی کی جانب سے استعمال کئے گئے اسلحہ کی مقدار اور ان کی قسم کو دیکھتے ہوئے نکسلائیٹس سے روابط کو خارج از امکان قرار نہیں دیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پولیس اور احتجاجیوں کے درمیان جمعرات کی جھڑپیں مقامی پولیس کی صورتحال کا تجزیہ کرنے میں ناکامی کا نتیجہ تھیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس کو کارروائی کرنے کے لئے مجبور ہونا پڑا ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سپرنٹنڈنٹ پولیس مکل دیویدی کی زیر قیادت پولیس کا ایک جتھہ2جون کو حالات کا جائزہ لینے کے لئے جواہر باغ گیا تھا اس وقت ان پر حملہ کردیا گیا ۔ اس کے بعد ہونے والی جھڑپوں میں 29افراد بشمول دیویدی اور مقامی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او سنتوش کمار ہلاک ہوگئے۔ احتجاجیوں کے لیڈر رام ورکش یادو بھی مردہ پائے گئے۔ احتجاجی ارکان بھاری اسلحہ سے لیس تھے اور ان کی تعداد پولیس فورس سے بہت زیادہ تھی ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس کے خلاف گرینیڈس اور خود کار اسلحہ کا آزادانہ استعمال کیا گیا ۔ چیف منسٹر کے چچا شیو پال یادو پر بی جے پی نے احتجاجیوں کی سر پرستی کرنے کا الزام عائد کیا تاہم شیو پال نے کسی رابطہ کی تردید کی اور مطالبہ کیا کہ بی جے پی یا تو اپنے الزامات کو ثابت کرے یا کھلے عام معذرت خواہی کرے ۔ انسپکٹر جنرل( لا اینڈ آرڈر) ایچ آر شرما نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ19سے زائد نعشوں کا پوسٹ مارٹم کیاگ یا۔18نعشوں کی آخری رسومات انجام دی گئیں ،11جھلسی ہوئی نعشوں میں دس کی شناخت کرلی گئی ۔3000قابضین کے خلاف45مقدمات درج کئے گئے ہیں۔بی جے پی نے آج اتر پردیش حکومت کے ضلع مجسٹریٹ اور متھرا کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کا تبادلہ کرنے کے فیصلہ کو اشک شوئی کے مترادف قرار دیا اور اسے اپنے گناہوں کی پردہ پوشی کی کوشش بتایا اور مطالبہ کیا کہ چیف منسٹر اکھلیش یادو اپنے انکل اور کابینی وزیر شیو پال یادوکے خلاف کارروائی کریں۔ بی جے پی نے الزام عائد کیاکہ ریاستی حکومت قاتل ہے اور قابضین کے لیڈر رام ورکش یادو جو گزشتہ ہفتہ کے تشدد میں ہلاک ہوئے ہیں، انہیں شیو پال یادو کی سرپرستی حاصل تھی۔ بی جے پی کے قومی سکریٹری سری ناتھ شرما نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت کوئی کارروائی کرنا چاہتی ہے تو اسے لازماً اپنے کابینی وزیر کے خلاف کارروائی کرنا چاہئے۔

Mathura violence: District Magistrate, SSP transferred amid probe

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں