بندرگاہ چابہار کو فروغ دینے ہند و ایران کا تاریخی معاہدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-05-24

بندرگاہ چابہار کو فروغ دینے ہند و ایران کا تاریخی معاہدہ

تہران
پی ٹی آئی
ہندوستان اور ایران نے آج فیصلہ کیا ہے کہ دہشت گردی ،مذہبی کٹر پن اور سائبر جرائم سے مشترکہ نمٹا جائے ۔ دفاعی نقطہ نظر سے دو اہم شراکت داروں نے12معاہدوں پر دستخط کئے جن میں کلیدی بندرگاہ چابہار کو فروغ دینے کا اہم معاہدہ بھی شامل ہے جس کے لئے ہندوستان500ملین امریکی ڈالر کی رقم فراہم کرے گا۔ وزیر اعظم نریندرمودی نے صدر ایران حسن روحانی کے ساتھ دو بدو بات چیت کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آمادہ ہوگئے ہیں کہ دہشت گردی، مذہبی کٹر پن ، منشیات کی اسمگلنگ اور سائبر جرائم کے خطرات سے نمٹنے کے لئے قریبی اور مستقل صلاح و مشورہ کیا کریں گے ۔ چا بہار پورٹ کو فروغ دینے کے علاوہ دونوں ممالک نے تجارت، ثقافت، سائنس و ٹکنالوجی اور ریلویز جیسے متنوع شعبوں میں بھی معاہدوں پر دستخط کئے ۔ مودی نے کہا کہ چا بہار بندرگاہ اور اس سے متعلق بنیادی ڈھانچہ کو فروغ دینے کا معاہدہ اور اس مقصد کے لئے ہندوستان کی جانب سے تقریبا500ملین امریکی ڈالر کی رقم دستیاب کرانا ایک اہم سنگ میل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بڑے اقدام سے خطہ سے میں معاشی ترقی ہوگی۔ چا بہار بندرگاہ ، ایران کے جنوبی ساحل پر صوبہ سیستان۔ بلو چستان میں واقع ہے۔ ہندوستان کے لئے یہ دفاعی نقطہ نظر سے بڑی اہمیت کی حامل ہے ۔ یہ خلیج فارس کے باہر ہے اور ہندوستان کے مغربی ساحل سے آسانی سے رسائی کے قابل ہے ۔ اس سے پاکستان درکنار ہوجائے گا۔ ہندوستان اور ایران نے چا بہار بندرگاہ کو فروغ دینے پر2003ء میں آمادگی ظاہر کی تھی ۔ نریندر مودی ، خلیج فارس کے اہم اور توانائی سے مالا مال ملک ایران کا15برس کے وقفہ کے بعد دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیر اعظم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہند۔ ایران دوستی تاریخ جیسی قدیم ہے ۔ ہمارے معاشرے صدیوں تک آرٹ و آرکیٹکچر ، روایات و کلچر اور تجارت سے جڑے رہے ۔ مودی نے کہا کہ وہ جس وقت گجرات کے چیف منسٹر تھے ، ایران ان اولین ممالک میں ایک تھا جو2001ء کے زلزلہ میں گجرات کی مدد کے لیے آگے آئے تھے۔ ایران کی حصہ داری سے سہ ملکی ٹرانسپورٹ و ٹرانزٹ معاہدہ کے تعلق سے مودی نے کہا کہ یہ معاہدہ ہندوستان، ایران، اور افغانستان کو آپس میں مربوط ہونے کے لئے نئی راہیں کھولے گا۔ انہوں نے کہا کہ خطہ میں امن، استحکام اور خوشحالی میں بھی ہندوستان اور ایران کا اہم رول ہے ۔ صدر حسن روحانی کو دورہ ہندکی دعوت دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کا تعلق مستحکم ہو ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے اردو کے عظیم شاعر غالب کا ایک شعر سنایا اور کہا کہ اگر ہم ذہن بنالیں تو کاشی اور کاشان کے درمیان کا فاصلہ نصف قدم رہ جاتا ہے ۔وزیر اعظم مودی کا دوہ ایران، ایران پر سے بین الاقوامی تحدیدات کی برخواستگی کے چند ماہ بعد ہوا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ایران کے اعلیٰ رہنما سید علی خامنہ ای کو ساتویں صدی کی نادر و نایاب قرآن شریف جو کوفی رسم الخط میں تحریر کردہ ہے کا تحفہ دیا ۔ یہ قرآن شریف حضرت محمد ﷺ کے داماد حضرت علی ؓ سے وابستہ ہے ۔ مودی نے خامنہ ای سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور اعلیٰ رہنما کو اس نادر و نایاب نسخہ کی خصوصی اشاعت کا تحفہ پیش کیا ۔ کوفی رسم الخط میں تحریر کردہ یہ نسخہ اتر پردیش کی وزارت ثقافت کی رام پور رضا لائبریری کا بیش قیمت اثاثہ ہے۔ عراق کے شہر کوفہ میں ساتویں صدی میں یہ رسم الخط وجود میں آیا تھا ۔ مختلف عربی خطوط میں قدیم ترین رسم الخط ہے۔ وزیر اعظم نے صدر حسن روحانی کو مرزا غالب کی فارسی شاعری کی خصوصی طور پر شائع کردہ کتاب تحفتاً پیش کی۔1863ء میں پہلی مرتبہ غالب کے گیارہ ہزار سے زائد اشعار پر مشتمل کلیات غالب فارسی کی پہلی بار اشاعت ہوئی تھی ۔1867ء کے ایڈیشن سے یہ کتاب شائع کی گئی ہے جس میں کچھ صفحات شامل نہیں تھے ، جنہیں مولانا آزاد کے شخصی کلکشن سے حاصل کر کے دوبارہ شائع کیا گیا۔ مولانا آزاد کا یہ شخصی اثاثہ نئی دہلی کے انڈین کونسل فارکلچرل ریلیشن کی لائبریری میں محفوظ ہے ۔ مودی نے صدر ایران کو رامائن کا فارسی ترجمہ پیش کیا جسے سمیر چاند نے ترجمہ کیا ہے ۔

India and Iran sign 'historic' Chabahar port deal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں