ہیلی کاپٹر معاملت - سپریم کورٹ زیر نگرانی تحقیقات کا مطالبہ مسترد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-05-05

ہیلی کاپٹر معاملت - سپریم کورٹ زیر نگرانی تحقیقات کا مطالبہ مسترد

نئی دہلی
پی ٹی آئی
متنازعہ اگسٹا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر معاملت پ راجیہ سبھا میں آج طوفانی مباحث اور الزامات و جوابی الزامات دیکھنے میں آئے۔ تمام اپوزیشن نے سپریم کورٹ کی زیر نگرانی تحقیقات کا مطالبہ کیا جب کہ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے یوپی اے میعاد میں تحقیقات کو روکنے میں ان دیکھے ہاتھ کی بات کہی۔ بی جے پی کے نونامزد رکن سبرامنیم سوامی نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے ساتھ دوسروں کا بیان قلمبند کرنے کا مطالبہ کیا جن کے نام حال ہی میں اٹلی کی عدالت کے فیصلہ میں سامنے آئے ہیں۔ حکمراں اور اپوزیشن بنچوں کے درمیان بار بار جھڑپ ہوئی ۔ ایوان میں اٹلی کی عدالت کے فیصلہ کے پیش نظر3600کروڑ روپے معاملت پر بڑھتے ہوئے تنازعہ کے درمیان مختصر مدتی مباحث ہوئے ۔ اس فیصلہ میں بعض حروف تہجی جیسے جیسے اے پی درج کئے گئے ۔ پانچ گھنٹے کے مباحث، کانگریس کے واک آؤٹ کے ساتھ ختم ہوئے ۔ پارٹی نے سپریم کورٹ کی زیر نگرانی تحقیقات کامتالبہ کیا جسے حکومت نے مسترد کردیا ۔ قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد نے وزیر دفاع کے جواب میں تیار شدہ بیان پڑھنے کو توہین قرار دیا اور کہا کہ اس میں صرف الزامات ہیں۔ تیار شدہ متن سے جواب پڑھنے پر کانگریس ارکان کے اعتراضات اٹھانے پر نائب صدر نشین پی جے کورین نے رولنگ دی کہ وزیر موصوف کو تیار شدہ تحریر سے پڑھنے کا تمام تر حق حاصل ہے ۔ سبرامنیم سوامی جنہوں نے گزشتہ ہفتہ تنازعہ میں سونیا گاندھی کا نام گھسیٹتے ہوئے کافی ہنگامہ پیدا کردیا تھا، آج ان کا نام لینے سے گریز کیا لیکن کانگریس قائدین پر ریمارکس کئے جس پر اپوزیشن نے سخت احتجاج کیا۔ انہوں نے دریافت کیا کہ ہم مسٹر منموہن سنگھ سے جاننا چاہتے ہیں کہ آیا آپ نے درخواست کے باوجود دستاویزات( حکومت اٹلی) کو نہ دینے کا فیصلہ کیا۔ کیا یہ کابینہ کا فیصلہ تھا یا سوپر کابینہ کا فیصلہ۔ ایک اور موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ کسی کا نام نہیں لیں گے اور غالبا سونیا گاندھی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے صرف ریمارکس کیا ۔ کانگریس نے سابق وزیر دفاع اے کے انتونی ، صدر کانگریس سونیا گاندھی کے سیاسی سکریٹری احمد پٹیل کے ساتھ ابھیشیک مانو سنگھوی کو سابق یوپی اے حکومت کی کارروائیوں کی مدافعت کے لئے میدان میں اتارا ۔ ان قائدین نے زور دے کر کہا کہ کوئی غلطی نہیں کی گئی۔ ان تمام نے اس معاملہ کی مکمل اور فوری تحقیقات کے لئے زور دیا تاکہ صورتحال واضح ہوسکے ۔ قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد چاہتے تھے کہ سپریم کورٹ کی زیر نگرانی تحقیقات ہوں اور تین ماہ میں مکمل کی جائے تاہم حکومت نے مطالبہ کو مسترد کردیا۔ اے کے انتونی نے کہا کہ وہ واجپائی حکومت تھی جس نے تمام اہم فیصلے کئے جس میں ہیلی کاپٹر س کی بلندی کی پرواز شامل ہے ۔ احمد پٹیل نے بھی تحقیقات کامطالبہ کیا ۔ فیصلہ میں ہاتھ سے تحریر کردہ نوٹ میں حروف تہجی اے پی کے باعث تنازعہ میں نام گھسیٹے جانے پر احمد پٹیل نے اعلان کیا کہ اگر ان کی جانب سے کوئی غلطی ثابت ہوجائے تو وہ راجیہ سبھا کے ساتھ ساتھ عوامی زندگی سے سبکدو ش ہوجائیں گے ۔ مباحث کا جواب دیتے ہوئے پاریکر نے کہا کہ جاریہ تحقیقات میں اٹلی کی عدالت کے فیصلہ میں درج ناموں پر توجہ مبذول کی جائے گی حالانکہ انہوں نے پہلے مناسب تحقیقات کو روکنے میں ان دیکھے ہاتھ کے رول سے کے بات کہی تھی ۔ سابق یوپی اے حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے پاریکر نے کہا کہ اگسٹا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر س کی خریدی کے لئے یو پی اے کی جانب سے انتھک دباؤ ڈالا گیا تھا ۔ انہوں نے وزیر پارلیمانی امور وینکیا نائیڈو کے ساتھ اپوزیشن کے سپریم کورٹ کی زیر نگرانی تحقیقات کے مطالبہ کو مسترد کردیا جس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کانگریس نے واک آؤٹ کردیا ۔ معاملت سے متعلق سلسلہ وار واقعات کو پڑھتے وقت بار بار کارروائی میں رکاوٹ پیدا ہوئی ۔ وزیر دفاع نے بتایا کہ سی بی آئی نے12مارچ2013ء کو مقدمہ درج کیا تھا لیکن اس نے ایف آئی آر کی کاپی انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کو پہنچانے میں9ماہ کا وقت لیا ۔ بعد ازاں ڈائرکٹوریٹ نے جولائی2014ء تک ایف آئی آر پر کوئی کارروائی نہیں کی ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی کارروائی یا عدم کارروائی میں ان دیکھا ہاتھ رہنمائی کررہا تھا۔ تحقیقات کے جاری رہنے کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اٹلی کی عدالت کے فیصلہ میں جن کے نام آئے ہیں ، تحقیقات میں ان کے رول پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ حکومت اسکام میں ملو ث لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے کوئی کسر باقی نہیں رکھے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ سی بی آئی نے پہلے ہی کافی تحقیقات کرلی ہے اور موجودہ طور پر اس ذریعہ کا پتہ لگانے میں مصروف ہے جسے رشوت کی رقم بھیجی گئی تھی ۔ میلان کی عدالت کے فیصلہ کے بعد وزارت دفاع نے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور سی بی آئی دونوں کو مکتوبات تحریر کرتے ہوئے فیصلہ کے متن کا جائزہ لینے اور عاجلانہ تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزارت دفاع نے متعلقہ کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنے اور نقصانات کی پا بجائی کے لئے قانونی کارروائیاں کرنے کے عمل کا آغاز کردیا ہے ۔ انہوں نے اپنی تقریر کا آغاز یہ وعدہ کرتے ہوئے کیا کہ وہ کسی کا نام نہیں لیں گے تاکہ کوئی گڑ بڑ پیدا نہ ہو۔

AgustaWestland deal round-up: government rejected the idea of a Supreme Court-monitored probe

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں