جنگ آزادی میں اردو ذرائع ابلاغ کے رول کی تشہیر ضروری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-20

جنگ آزادی میں اردو ذرائع ابلاغ کے رول کی تشہیر ضروری

ممبئی
یو این آئی
مہاراشٹرا کے گورنر سی ودیا ساگر راؤ نے آج یہاں کہا کہ ملک کی جدو جہد آزادی میں اردو ذرائع ابلاغ اور مسلم مجاہد آزادی کی قربانیوں کے بارے میں ہندوستان کا عام آدمی لا علم ہے اور ان کی خدمات اور ملک میں قومی ہم آہنگی اور اتحاد کی کوشش کی تشہیر کی انتہائی ضرورت ہے ۔ گورنر ودیا راؤ نے جن کا تعلق جنوبی ریاست تلنگانہ اور حیدرآباد سے ہے، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان اور انجمن اسلام کے زیر اہتمام ملک میں اردو صحافت کے200سال مہاراشٹرا کے تعلق سے عنوان پر منعقدہ دو روزہ سیمنار کا افتتاح کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کررہے تھے ۔ انہوں نے1857کی پہلی جنگ آزادی اور حیدرآباد لبریشن میں اردو اخبارات کے صحافیوں کے رول پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک کی جدو جہد آزادی میں اردو ذرائع ابلاغ نے جو کچھ قربانیاں دی ہیں، ان کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ضرورت ہے تاکہ ان مجاہدین کو فراموش نہیں کیاجاسکے ۔ گورنر ودیا ساگر راؤ مزید کہا کہ ہمیں اس مفروضہ کو بھی غلط ثابت کرنا ہوگا کہ اردو صرف مسلمانوں کی زبان ہے بلکہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ اس کی ترقی و فروغ میں تمام مذاہب کے ماننے والوں اور فرقوں نے اہم رول ادا کیا ہے ۔ یہ بھی سچائی ہے کہ اس کی مٹھاس کے سبھی قائل ہیں اور اس میں خود ان کے اہل خانہ شامل ہیں اور دو بڑے بھائیوں کی تعلیم بھی اردو ذریعہ سے ہوئی تھی۔ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، انجمن اسلام ممبئی کے اشتراک سے اردو صحافت کے دو سوسال ، مہاراشٹرا کے حوالے سے ، کے عنوان سے کریمی لائبریری ، انجمن اسلام ، فورٹ ممبئی میں منعقد کی جانے والی ابتدائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹرا سمبلی کے اسپیکر ہری بھاؤ باگڑے نے کہا کہ اردو اس ملک کی زبان ہے اور اس کی ترقی و فروغ کے لئے ہم سب ذمہ دار ہین ۔انہوں نے اپنے آبائی شہر اورنگ آباد اور خطہ مراٹھواڑہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں ہی نہیں بلکہ ریاست مہاراشٹر میں اردو کو کافی اہمیت حاصل ہے اور یہاں ہزاروں اسکولوں میں لاکھوں بچے زیر تعلیم ہیں ۔ مہاراشٹرا اردو کے لئے ایک زر خیز خطہ رہا ۔ اسپیکر نے یقین دلایا کہ اردو زبان کی ترقی کے لئے سابقہ اٹل بہاری واجپئی سرکار نے جو پیمانہ مقرر کیا تھا، اس پر عمل کیاجائے گا، لیکن اقلیتی فرقے کو بھی اس کی ترقی میں اہم رول ادا کرنا ہے ۔ ابتدائی اجلاس کی صدارت نائب چیئرمین کونسل مظفر حسین نے کی اور اس عزم کو دہرایا کہ این سی پی وی ایل کی جانب سے ملک بھر میں اردو کو فروغ دینے کے لئے کئی منصوبوں پر عمل کیاجائے گا اور ورک شاپ اور سیمنار منعقد کئے جائیں گے ۔ استقبالیہ تقریر میں ڈائرکٹر کونسل ارتضی کریم نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ اردو صحافت کے دو سو سال مکمل ہونے پر جو اجلاس منعقد کئے گئے ہیں، ممبئی میں یہ آخری پڑاؤ ہے اور جلد ہی بڑے پیمانے پر اردو کی تشہیر او ر ترویج کے لئے پروگراموں کی شروعات کی جائے گی۔ اپنے کلیڈی خطبہ میں سینئر صحافی حسن کمان نے ماضی اور حال میں اردو صحافت کو در پیش مسائل پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس سے چھٹکارا ملنا ممکن نہیں ہے ۔ انہوں نے اردو صحافت میں کارپوریٹ اداروں کے آنے کے عمل کو ایک خوش آئند باب قرار دیا۔ حسن کمال نے شمالی ہند میں اردو اخبارات پر ہندی کے اثرات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں کے اخبارات میں جو طرز عمل اختیار کیا جاتا ہے۔ اس پر قد غن لگانا ضروری ہے ۔

role of Urdu media in freedom fight

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں