کالے دھن کو سفید بنانے مودی حکومت کی فیئر اینڈ لولی اسکیم - راہل گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-03

کالے دھن کو سفید بنانے مودی حکومت کی فیئر اینڈ لولی اسکیم - راہل گاندھی

نئی دہلی
آئی اے این ایس
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج نریندر مودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کالے دھن کو سفید میں تبدیل کرنے ایک فیئر اینڈ لولی یوجنا شروع کی ہے۔ لوک سبھا میں تقریر کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ مودی کی فیئر اینڈ لولی اسکیم کے تحت کالا دھن رکھنے والے کسی بھی شخص کو جیل نہیں ہوگی۔ جن کے پاس کالا دھن ہے وہ اس اسکیم کے تحت اسے سفید میں تبدیل کرسکتے ہیں ۔ راہول گاندھی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر جمہوریہ کے خطاب پر تحریک تشکر مباحث میں حصہ لے رہے تھے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہامودی جی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ کالا دھن رکھنے والوں کو سلاخوں کے پیچھے بھیج دیں گے۔اب انہوں نے ایسے لوگوں کو بچانے کا ایک طریقہ نکالا ہے ۔ میں وزیر فینانس ارون جیٹلی کو ایسی اسکیم کا آغاز کرتے ہوئے دیکھ کر حیران رہ گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بیرونی ممالک سے کالا دھن واپس لانے کا اپنا انتخابی وعدہ پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ راہول گاندھی نے دلت ریسرچ اسکالر روہت ویمولہ کی خود کشی کا مسئلہ بھی اٹھایا اور کہا کہ وزیر اعظم نے نہ تو ان کی ماں کو فون کیا اور نہ اس مسئلہ پر بات چیت کی۔ راہول گاندھی نے دہلی کی عدالت میں طلبا اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں پر تشدد پر وزیر اعظم کی خاموشی کو بھی نشانہ تنقید بنایا۔ انہوں نے سوال کیا مودی جی آپ اس وقت خاموش کیوں رہے جب صحافیوں ، ٹیچرس اور طلبا کو مار پیٹ کی گئی؟ جواہر لال نہرو یونیورسٹی تنازعہ پر راہل گاندھی نے کہا میں نے( جے این یو طلبا یونین کے صدر) کنہیا کمار کی مکمل تقریر سنی ہے ۔ اس میں کوئی بھی ایسا لفظ نہیں جسے ملک دشمنی قرار دیا جاسکتا ہو ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جے این یو یا ملک کے غریبوں کو کچل نہیں سکتی۔
دریں اثناء نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر اعظم نریندر مودی اور این ڈی اے حکومت پر راہول گاندھی کی زبردست تنقیدوں کا جواب دیتے ہوئے سینئر بی جے پی قائدین نے آج انہیں جھوٹ کی مشین قرار دیا اور کانگریس نائب صدر کی پختہ کاری کے بارے میں سوالات اٹھائے ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے راہول پر جوابی تنقید کے لئے فیس بک کا سہارا لیتے ہوئے کہا کہ وہ جتنا زیادہ انہیں سنتے ہیں انہیں زیادہ حیرت ہوتی ہے کہ ہو کتنا کچھ جانتے ہیں اور کب انہیں معلومات ہوں گی جب کہ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ناگا امن معاہدہ پر ان پر پارلیمنٹ کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا ۔ بی جے پی کے قومی سکریٹری شری کانت شرما نے لوک سبھا میں ان کی تنقید کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تقریر ڈرامہ سے بھرپور حقائق سے بعید تھی اور انہیں جھوٹ کی مشین اور غیر سنجیدہ جزوقتی سیاست داں قرار دیا ۔ ارون جیٹلی نے راہول گاندھی کے الزام پر کہ نریندر مودی شائد ہی سینئر وزراء سے مشاورت کرتے ہوں گے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف سخت محنت سے کام کرتے ہیں اور حکومت کے مختلف محکمہ جات کی کارکردگی میں خو د کو شامل کرتے ہیں بلکہ اپنی ٹیم کو بھی سخت محنت سے کام کرنے کی ترغیب دیتے ہیں ۔ وزیر اعظم کو پارٹی اور حکومت کا فطری لیڈر ہونا چاہئے ۔ این ڈی اے میں یہ خصوصیت ہے ۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ تمام وزراء بشمول وزیر خارجہ سشما سوراج، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور وہ خود ان کے محکمہ جات کے ہر اہم فیصلہ کے ذمہ دار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعظم کو نظر انداز نہیں کرتے جو مشاورت اور رہنمائی کے لئے ہمیشہ دستیاب رہتے ہیں ۔ جیٹلی راہول گاندھی کے اس دعویٰ کا جواب دے رہے تھے کہ پاکستان پالیسی پر سوراج سے مشاورت نہیں کی گئی تھی ۔ راج ناتھ سنگھ ناگا لینڈ معاہدہ سے ناواقف تھے اور جیٹلی بجٹ تجاویزات سے بے خبر تھے ۔ وزیر فینانس نے کہا کہر اہول گاندھی کے خیالات ایک ایسی پارٹی کے ماحول سے تشکیل پاتے ہیں جو ایک خاندان کے اطراف رہنے والے ہجوم کے ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یوپی اے کی حکمرانی کا ماڈل یہ تھا کہ اگر خاندان کے باہر کا کوئی شخص وزیر اعظم ہوتا ہے تو وہ صرف نمائشی ہوکر رہ جاتا ہے ۔ راہول گاندھی پر طنز کرتے ہوئے جیٹلی نے کہا جوانی سے جب کوئی اوسط عمر کو پہونچتا ہے تو یقینی طور پر ہم پختہ کاری کی ایک سطح کی توقع کرسکتے ہیں ۔

Rahul Gandhi tears into Modi government on black money, Pakistan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں