دیسی کالے دھن پر سہولت عام معافی نہیں - ارون جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-03

دیسی کالے دھن پر سہولت عام معافی نہیں - ارون جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ اندرون ملک موجود کالا دھن کی حامل افراد کے لئے اپنے کالے دھن کا خود سے افشاء سے متعلق دی گئی اسکیم مہلت کوئی عام معافی نہیں ہے ۔ اس اسکیم کے تحت کالے دھن کے حامل افراد معمول کی شرح30فیصد کے بجائے45فیصد کالا دھن کو بطور ٹیکس ادا کرنا ہوگا ۔ ارون جیٹلی نے2016-17ء کا اپنا بجٹ پیش کرنے کے بعد انڈسٹریل چیمبرس میں ارکان سے بات چیت کے دوران کہا کہ عام معافی کی اسکیم دریچہ انطباق میں آپ کو کالے دھن کے حامل افراد کو صرف ٹیکس ادا کرنا ہتا ہے ، اور ساری رقم اپنے ہاں رکھنا ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو افراد اپنی آمدنی اور اثاثوں کا ظاہر نہیں کیا ہے ان کے لئے چار ماہی اسکیم رکھی گئی ہے جو یکم جون تا30ستمبر2016ء سے شروع ہوگی اس دوران آپ اپنی دولت کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے معمول کے مطابق محصولی شرح تیس فیصد پر زائد پندرہ فیصد جرمانہ ادا کرتے ہوئے قانونی کشا کش سے بچ سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسی دولت جو ٹیکس تخمینہ میں ظاہر نہیں کی گئی ہے ان کے لئے ہم نے ایک بچاؤ کا راستہ کھولے ہیں ۔ آپ اضافہ ٹیکس ادا کیجئے ۔ یہ کوئی عام معافی کی اسکیم نہیں ہے۔ اس لئے آپ کو معمول کے ٹیکس سے پچاس فیصد زائد ٹیکس ادا کرنا ہوگا اور آپ کو اثاثہ جات کی موجودہ قدر پیش کرنا ہوگا نہ پرانے تخمینہ کے حساب سے قدر پیش کی جائے۔ جن افراد نے اپنی دولت کو پیش کیا ہے انہیں تیس فیصد کے علاوہ7.5فیصد جرمانہ ادا کرنا ہوگا اور اسی فیصد کے برابر سرچارج بھی پیش کرنا ہوگا ۔ اندرون ملک کالے دھن رکھنے والوں کو کل ٹیکس اور جرمانہ بیرونی ممالک میں غیر محسوب دولت رکھنے والوں سے 60فیصد سے کم عائد ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی بیرونی ممالک میں غیر محسوب اثاثہ جات رکھنے والوں کے لئے اپنے اثاثوں کی تفصیلات پیش کرنے کے لئے دیا گیا90دن کے وقفہ کی اسکیم جو30ستمبر 2015ء کو ختم ہوا تھا، سے استفادہ کرتے ہوئے کل4,147کروڑ روپے کے غیر محسوب اثاثہ جات کو اس کے حاملین نے ظاہر کیا۔ اس اسکیم کے تحت غیر محسوب اثاثہ جات پر تیس فیصد ٹیکس اور تیس فیصد جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ اس طرح حکومت کو ٹیکس کی شکل میں کل2,500کروڑ روپے حاصل ہوئے ۔ اندرون ملک کالے دھن کو سفید بنانے1997ء میں جاری کردہ اسکیم کے تحت حکومت کو10 ہزار کروڑ روپے وصول ہوئے تھے ۔ مالی سال2016-17ء کا بجٹ پیش کرتے ہوئے جیٹلی نے لوک سبھا کو بتایا کہ حکومت ملک سے کالے دھن کو ختم کرنے کے پابند عہد ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دیسی کالے دھن کے افشاء کی مہلت کو یکم جون تا30ستمبر2016ء تک کھلا رکھنے کا منصوبہ ہے ۔ اور غیر محسوب اثاثہ کے افشاء کے اندرون دو ماہ بعد اس کی ادائیگی کرنی ہوگی ۔ اس اسکیم کے ذریعہ دولت کا افشاء کرنے والوں کو انکم ٹیکس قانون یا دولت ٹیکس قانون کے تحت مقدمات سے بچاجاسکتا ہے ۔ اس کے علاوہ انسداد بینامی معاملت کے قانون1988ء سے بھی محفوظ رہاجاسکتا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت جو سر چارلگایاجارہا ہے اسے کرشی کلیان سرچارج کا نام دیا گیا ہے۔ اس سے حاصل ہونے والی دولت کو زرعی اور دیہی معیشت کے لئے استعمال کیاجائے گا۔ صنعت کاروں سے مابعد بجٹ بات چیت کے دوران جیٹلی نے آر بی آئی کی جانب سے قرض فراہم کرنے والوں کے لئے ان کے اصل زر کی شرحوں کو سہل بنانے کی حوصلہ افزائی کی ستائش کی ۔ وزیر فینانس نے کہا کہ حکومت خانگی شعبہ کی بینکوں کو بہتر کارکردگی کے لئے وسائل فراہم کرنے ہر ممکنہ قدم اٹھائے گی ۔ صنعت کاروں سے بات چیت کے دوران جیٹلی نے کہا کہ بینکنگ ایک دباؤ کا شعبہ ہے اس لئے حکومت پی ایس یو بینکس کو پیشہ ور بنانے میں مدد کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ آر بی آئی نے گزشتہ شب ایک بیحد مثبت قدم اٹھایا ہے جس سے بینکس اپنے اثاثہ جات دوبارہ منظم کرسکتے ہیں ۔

Compliance window for black money holders is no amnesty, says FM Arun Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں