گجرات میں سرکاری اراضی کا کوڑیوں کے مول الاٹمنٹ - کانگریس ترجمان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-03

گجرات میں سرکاری اراضی کا کوڑیوں کے مول الاٹمنٹ - کانگریس ترجمان

نئی دہلی
آئی اے این ایس
کانگریس نے آج وزیر اعظم نریندر مودی پر گیر لائن سینکچوری سے متصل اراضی کی معاملت میں اقربا پروری کا الزام عائد کیا ۔ کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں کہا کہ حیرت انگیز حقائق سے پتہ چلا ہے کہ مودی نے بحیثیت چیف منسٹر گجرات اقرباء پروری، مفادات کے ٹکراؤ اور عوامی زمین پر شرمناک قبضہ کی اجازت دی تھی ، تاکہ انار پٹیل سے قریبی طور پر مربوط اداروں کے تجارتی مفادات کو فروغ دے سکیں ۔ واضح رہے کہ انار پٹیل اس وقت کی وزیر مال آنندی بین پٹیل کی دختر ہیں ، جب کہ آنندی بین اب چیف منسٹر گجرات کے عہدے پر فائز ہیں۔ سرجے والا نے مزید کہا کہ گیر لائن سینکچوری سے متعلق ڈھائی سے ایکڑ سرکاری اراضی کا کسی باضابطہ طریقہ کار یا قدروقیمت کا تعین کیے بغیر معمولی رقم پر الاٹمنٹ سرکاری اراضی کے الاٹمنٹ سے متعلق تمام اصول و قواعد کی خلاف ورزی ہے۔ سرجے والا نے کہا کہ اس الاٹمنٹ کے ساتھ ہی حکومت گجرات کا اعلامیہ جس کے تحت گیر لائن سینکچوری کے اطراف و اکناف میں دو کلو میٹر تک ریسارٹ قائم کرنے کی اجازت نہیں ، کی بھی خلاف ورزی ہوئی ہے ۔ اس کے علاوہ آنندی بین پٹیل کی زیر صدارت محکمہ مال نے غیر زرعی افراد کو زرعی اراضی کی خریدی کی بھی اجازت دی اور منافع خوری و تجارتی استحصال کے لئے زرعی اراضی کے استعمال کے مقصد کو بھی تبدیل کیا گیا ۔ کانگریس نے مودی سے چند سوالات بھی کیے۔ پارٹی نے جاننا چاہا کہ آیا گیر لائن سینکچوری سے متعلق ڈھائی سو ایکڑ سرکاری اراضی کا الاٹمنٹ عوامی مفاد میں کیا گیا تھا؟ کیا اخبارات میں اشتہارات جاری کیے گئے تھے یا ریسارٹ قائم کرنے شفاف الاٹمنٹ کے عمل کے لئے ٹندر طلب کیے گئے تھے یا پھر یہ سارا عمل رازداری میں گھرا ہوا تھا۔ کانگریس نے سوال کیا کہ ڈھائی سو ایکڑ سرکاری اراضی وائلڈ ووڈ ریسارٹس اینڈ دیالٹیز پرائیوٹ لمٹیڈ کو15روپے مربع میٹر کی شرح سے کیوں الاٹ کی گئی ، جب کہ کلکٹر نے خود180روپے مربع میٹر کی شرح مقرر کی تھی۔ قیمت کے تعین کی اساس کیا تھی؟ اور اسے کلکٹر کی شرح سے92فیصد کیوں گھٹایا گیا؟ کیا مودی کو علم نہیں تھا کہ اس کی وجہ سے سرکاری خزانہ کو کتنا نقصان پہنچے گا؟

Probe Modi-era land allotments in Gujarat: Congress

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں