پی ٹی آئی
ہندوستان نے آج اشارہ دیا کہ پٹھان کوٹ حملہ کے بعد پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پر ہی پاکستان سے بات چیت کے لئے ترجیح دی جائے گی۔ پٹھان کوٹ حملہ کے تناظر میں ہی معتمدین خارجہ سطح کی بات چیت معطل ہوئی ہے ۔ رائے سینا میں جیوا کنامک اینڈ جیو پولیٹیکل مذاکرات پر ایک سشن میں معتمد خارجہ ایس جئے شنکر نے کہا کہ پٹھان کوٹ حملہ کے بعد اگر آپ مجھ سے کہیں کہ آپ کی ترجیحات کیا ہیں آیا دہشت گرد حملہ یا سفارتی بات چیت تو میرا جواب ہوگا کہ واضح ہے ۔ اس سوال پر کہ آیا دونوں ممالک کے درمیان معتمدین خارجہ کی بات چیت پٹھان کوٹ حملہ پر ہندوستان کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات کی بنیاد پر پاکستان کی کارروائی سے منسلک ہے ، تب جئے شنکر نے کہا کہ دونوں ممالک پٹھان کوٹ حملہ پر ایک دوسرے سے ربط میں ہیں ۔ ابتدائی سطح پر مشیران قومی سیکوریٹی کی بات چیت اور ان کے اور ان کے پاکستانی ہم منصب کے درمیان ہوئی ہے ۔ معتمد خارجہ نے کہا کہ متوازی مراحلہ کام کررہے ہیں۔ ہندوستان نے پٹھان کوٹ حملہ کا دہشت گرد جیش محمد پر الزام عائد کیا ہے اور اسپر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ جس کے باعث ہند۔ پاک معتمدین خارجہ کی سطح کی بات چیت معطل ہوگئی ۔ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ تالی دو ہاتھ سے بجتی ہے، ہندوستان چاہتا ہے کہ اسلام آباد سے اس طرح کے تعلقات قائم کئے جائیں جیسا کہ دیگر پڑوسیوں سے رکھے گئے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس میں رکاوٹیں ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ یہ رکاوٹیں کیا ہیں ۔ انہوں نے ان رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ اس سوال پر کہ ہندوستان اور پاکستان ہنوز الگ تھلگ رہیں گے ، جئے شنکر نے کہا کہ نئی دہلی نے پاکستان سے بہتر تعلقات قائم رکھنے کی سنجیدہ کوششیں کررہا ہے ۔ میں نہیں سمجھتا کہ ہندوستان کے کسی بھی وزیر اعظم نے پاکستان سے بہتر تعلقات قائم رکھنے کی اتنی کوشش کبھی نہیں کی ہے جتنی اب ہورہی ہے ۔
Pathankot Attack: Talks linked to Pakistan probe: S Jaishankar
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں