پی ٹی آئی
لوک سبھا کو آج مطلع کیا گیا کہ ارکان اسمبلی کو اپنے متعلقہ حلقہ جات میں ترقیاتی کاموں کی انجام دہی کے لئے مختص فنڈ ممبر آف پارلیمنٹ لوکل ایریا ڈیولپمنٹ اسکیم( ایم پی ایل اے ڈی ایس) میں اضافہ کی منصوبہ وزارت فینانس کے زیر غور ہے تاہم اس پر ہنوز کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ وزیر شماریات و عمل آوری منصوبہ جات وی کے سنگھ نے لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران بتایا کہ اس فنڈ میں اضافہ کا مطالبہ کیا جارہا ہے ، دونوں ایوانوں میں اس پر بحث ہوئی ہے اس سلسلہ میں وزارت فینانس کو تجویز روانہ کی گئی ہے ۔ اس پر اگر کوئی فیصلہ کیاجاتا ہے تو ہم ایوان کو مطلع کریں گے ۔ لوک سبھا میں ارکان نے ایم پی ایل اے ڈی ایس فنڈز میں اضافہ کا منصوبے سے متعلق وی کے سنگھ سے استفسار کیا تھا۔ بی جے پی کے رکن سبھاش بھامرے نے کہا کہ مہاراشٹرا میں ایک رکن اسمبلی اپنے حلقہ میں ترقیاتی کاموں کی انجام دہی کے لئے سالانہ دو کروڑ روپے مختص کئے جاتے ہیں ۔ جب کہ رکن پارلیمنٹ کو چھ یا سات حلقہ جات اسمبلی میں ترقیاتی کاموں کی انجام دہی کے لئے ایم پی ایل اے ڈی ایس کے تحت سالانہ پانچ کروڑ روپے مختص کئے جاتے ہیں ۔ بھامرے نے ارکا پارلیمنٹ کے ترقیاتی فنڈز میں اضافہ کا مطالبہ کیا۔ ایم پی ایل اے ڈی ایس فنڈز میں اضافہ کے لئے بلا لحاظ جماعتی وابستگی تمام ارکان نے مطالبہ کیا۔ کانگریس کے راجیو ستوا نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ یا تو اسفنڈس میں اضافہ کیاجائے یا اس اسکیم کو مکمل طور پر ختم کردیا جائے ۔ ایم پی ایل اے ڈی ایس اسکیم کے تحت ہر رکن لوک سبھا اپنے حلقہ انتخاب میں سالانہ پانچ کروڑ روپے لاگتی اپنی پسند کے کاموں کے لئے ضلع کلکٹر کو تجاویز پیش کرسکتا ہے ۔ جب کہ راجیہ سبھا ارکان جس ریاست سے وہ منتخب ہوئے ہیں اس کے ایک یا زائد اضلاع میں اس طرح کام کی تجویز پیش کرسکتے ہیں۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں