پی ٹی آئی، یو این آئی
وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی لوک سبھا میں آج پھر اپوزیشن ارکان کے نشانہ پر رہیں ، جو اسپیکر سمترا مہاجن سے مطالبہ کررہے تھے کہ انہیں ایرانی کے خلاف تحریک مراعات کی اپنی نوٹس پر بات کرنے کی اجازت دی جائے۔ کانگریس اور بائیں بازو کے ارکان نے الزام عائد کیا کہ ایرانی پر ایوان کو استعمال کرتے ہوئے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے خود کشی کرنے والے دلت اسکالر روہت ویمولا پر گزشتہ ہفتہ اپنے جواب کے دوران یکسر جھوٹا بیان دیتے ہوئے ملک کو گمراہ کیا ہے ۔ اپوزیشن ارکان جس وقت سمرتی ایرانی کو نشانہ بنارہے تھے وہ ایوان میں موجود نہیں تھیں۔ اسپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن نے اپوزیشن ارکان کی زبردست نعرہ بازی پر سخت ناراضگی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا آپ نے ان کے ساتھ ساتھ اسپیکر کے خلاف بھی نعرے لگائے ہیں جو اچھی بات نہیں ہے ۔ درین اثناء ٹی ایم سی لیڈر سیدپ بندواپادھیائے نے اسپیکر پر زور دیا کہ وہ کانگریس ارکان کو اس مسئلہ پر بات چیت کرنے کی اجازت دے ۔ کانگریس کے کے سی وینو گوپال نے ایرانی کے بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اقدام خود کشی کے بعد ویمولا کے قریب کسی ڈاکٹر کو آنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ انہوں نے محکمہ صحت کے حیدرآباد کے عہدیدار کے جواب کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے ادعا کیا کہ وزیر فروغ انسانی وسائل نے جھوٹا بیان دیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک کتاب جس کے بارے میں ایرانی نے کہا کہ اسے ا س وقت کے وزیر فروغ انسانی وسائل کپل سبل کی جانب سے منظوری دی گئی تھی،2001ء میں یوپی اے حکومت کے تحت ان کے وزیر بننے سے بہت پہلے ہٹا دیا گیا تھا ۔ ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اناڈی ایم کے ، کے ارکان سابق وزیرفینانس پی چدمبرم کے بیٹے کیرتی چدمبرم پر سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسپیکر کی نشست کے سامنے آگئے اور نعرہ بازی کرنے لگے ۔ ان کا الزام تھا کہ چدمبرم بد عنوانی میں ملوث ہیں او ر حکومت ان کے خلاف کارورائی نہیں کررہی ہے ۔ اسی دوران کانگریس کے ارکان بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی کے خلاف مراعات شکنی کی تحریک پر غور کرنے کامطالبہ کرتے رہے۔ اسپیکر نے ہنگامہ کرنے والے اراکین سے بار بار اپنی نشسوں پر جانے کی اپیل کی لیکن وہ نہ مانے اور نعرہ بازی کرتے رہے ۔ حالانکہ شوروغل کے دوران وقفہ سوال جاری رہا۔ درین اثناء وزیر پارلیمانی امور وینکیا نائیڈو نے ہنگامہ کرنے والے ارکان کو بتایا کہ ان کی بات پر غور کیاجائے گا اور اگر وہ چاہتے ہیں تو حکومت اس پر بحث کرانے کو تیار ہے۔ اسی دوران سمترا مہاجن نے پھر انا ڈی ایم کے کے لیڈر پی وینو گوپال کو یقین دہانی کرائی کہ وقفہ سوالات کے بعد ان کی بات سنی جائے گی۔ حکومت بھی ان کے مطالبہ پر بحث کرانے کو تیا رہے اس لئے وہ ارکان کو اپنی نشستوں پر واپس جانے کو کہیں۔ اسپیکر کی یقین دہانی کے بعد تمام ارکان اپنی نشستوں پر چلے گئے ۔ کانگریس کے کے سی وینو گوپال نے ایرانی کے خلاف روہت ویمولا کی خود کشی کے حوالہ سے تحریک مراعات کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزیر فروغ انسانی وسائل نے یہ کہہ کر ایوان کو گمراہ کیا تھا کہ ڈاکٹر کو روہت کی مت کی تصدیق کے لئے اس کے قریب نہیں جانے دیا گیا۔ سی پی ایم کے محمد سلیم نے ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہا کہ سمرتی ایرانی نے ایوان میں جو کچھ کہا تھا وہ صریح جھوٹ تھا ۔ بی جے پی اراکین کی طرف سے اس پر سخت اعتراض کیا گیا۔ پارٹی کے چیف وہپ نے کہا کہ وزیر نے تلنگانہ پولیس کی پیش کردہ رپورٹ کی بنیاد پر باتیں کی تھیں۔
Opposition targets Smriti Irani again in Lok Sabha
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں