پی ٹی آئی
پرویز مشرف حکومت کے ساتھ ایک سمجھوتہ طے پانے کے بعد علاج کے لئے پاکستان سے دبئی کے لئے روانہ ہوگئے۔ اس سمجھوتہ کی تفصیلات کا مناسب وقت پر اعلان کیاجائے گا ۔ سابق فوجی ڈکٹیٹر کے ایک قریبی ساتھی نے آج یہ انکشاف کیا۔ مشرف کی قائم کردہ پارٹی آل پاکستان مسلم لیگ کے چیف کو ارڈی نیٹر احمد رضا قصوری نے دعویٰ کیا کہ مشرف کا نام ملک سے باہر جانے والوں کی تحدیدی فہرست س سپریم کورٹ کے احکام کی تعمیل کرتے ہوئے حذف کیا گیا ۔ مشرف2014سے کراچی میں مقیم تھے ۔ دستور کو تبدیل کردینے کے الزام کے تحت بغاوت کے بشمول متعدد مقدمات کا سامنا کرنے والے مشرف خصوصی علاج کرانے کے لئے دبئی روانہ ہوئے قصوری نے ایکسپریس ٹریبون کو دئیے گئے انٹر ویو میں کہا کہ جمعرات کو رات دو بجے میر ا فون بجا لائن پر جنرل صاحب تھے ۔ انہوں نے مجھے اعتماد میں لیا اور ان کی روانگی سے قبل حکومت سے طئے پائے سمجھوتے کی تفصیلات مجھے بتائی ۔ اس کی عمل آوری کے پہ لے قدم کے طور پر اٹارنی جنرل پاکستان سلمی اسلم بٹ نے مشرف کے بیترونی ملک سفر پر پابندی کے سپریم کورٹ کے احکام کے خلا ف کوئی اعتراض نہیں کیا۔ اس سمجھوتہ کے تحت حکومت سابق فوجی صدر کے خلاف بغاوت کا مقدمہ بھی ختم کردے گی۔ قصوری نے مزید کہا کہ مناسب وقت پر وہ سمجھوتہ کی تفصیلات کا انکشاف کریں گے ۔ 72سالہ مشرف نے ملک سے روانہ ہونے سے پہلے کہا تھا کہ وہ ریڑھ کی ہڈی کے خصوصی علاج کے لئے دبئی جارہے ہیں ۔ کیونکہ اس مرض نے کافی پیچیدگیاں اختیار کرلی ہٰں ۔ مشرف نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ چند ہفتوں یا مہینوں میں پاکستان لوٹ جائیں گے ۔ مشرف کے پاکستان سے روانہ ہونے کے بعد پہلی مرتبہ یہ سامنے آئی کہ وہ علاج کے لئے نہیں بلکہ حکومت سے ایک خفیہ سمجھوتے کے تحت روانہ ہوئے ہیں ۔
Pervez Musharraf leaves Pakistan after government lifts travel ban
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں