تلنگانہ حکومت اقلیتوں کی بہبود اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے عہد پر قائم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-11

تلنگانہ حکومت اقلیتوں کی بہبود اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے عہد پر قائم

حیدرآباد
منصٖف نیوز بیورو
گورنر تلنگانہ ای ایس ایل نرسمہن نے آج کہا کہ ان کی حکومت اقلیتوں کی بہبود اور اقلیتی طلبہ کے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کی اپنی مساعی جاری رکھے گی ۔ اس مقصد کے حصول کے لئے حکومت نے ریاست بھر میں70نئے ریسڈنشیل اسکولس کا آغاز کررہی ہے۔ حکومت نے مستحق مسلم اور ایس سی و ایس ٹی لڑکیوں کو مالی امداد کے لئے بالترتیب شادی مبارک اور کلیان لکشمی اسکیم کو ریاست بھر میں روبعمل لایا ہے۔ اس اسکیم کے تحت مستحق و ضرورت مند لڑکیوں کو ان کی شادیوں کے موقع پر فی کس اکیاون ہزار روپے کی مالی مدد دی گئی اور اس اسکیم سے تقریبا 75ہزار دلہنوں کو مستفید کرایا گیا اور اس اسکیم کو پسماندہ طبقات اور دیگر طبقات کے غریبوں تک وسعت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام تعلیمی اداروں ، میں پیشہ وارانہ ، فنی اور ٹکنالوجیکل کورسس کا آغاز کرتے ہوئے معیار تعلیم کو بہتربنایاجائے گا ۔ اس کے علاوہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی مہارتوں کو فروغ دیتے ہوئے انہیں صنعتی شعبہ میں روزگار کے قابل بنایاجائے گا۔ تلنگانہ اکیڈیمی فار اسکلس اینڈ نالج کے مقاصد میں طلبہ کی صلاحیتوں کو فروغ دیتے ہوئے پیشہ ورانہ تعلیم کے بعد انہیں صنعتی شعبہ میں کام کے لئے اہل بنانا شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ سال پچہتر ہزار انجیئنرنگ طلبہ گریجویشن مکمل کرلیں گے جن میں سے تقریبا چالیس ہزار طلبہ کو تربیت فراہم کی جاچکی ہے ۔ ریاستی گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے تلنگانہ اسمبلی اور قانون ساز کو نسل کے مشترکہ بجٹ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد ان کی حکومت نے عوامی ضروریات کی ترجیحات کی نشاندہی کی اور آبپاشی اور توانائی شعبہ پر خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ ان کی حکومت عوامی بہبود کی کئی اسکیمات جیسے آسرا وظائف ، فوڈ سیکوریٹی اسکیم، میں تبدیلی، کلیان لکشمی و شادی مبارک ، ڈبل بیڈ روم وغیرہ اسکیمات متعارف کرائی ہیں۔ گورنر نے کہا کہ ریاست میں زراعت اور اس سے مربوط شعبہ جات اہمیت کے حامل ہیں ۔ جن سے ریاست کی65 فیصد آبادی وابستہ ہے اور اس کا گھریلو پیداوار کی ترقی میں اہم رول رہتا ہے ۔ لیکن سال2015-16ء کے دوران زرعی پیداوار میں انتہائی کم درج ہوئی ہے۔ زرعی پیداوارکا تناسب0.8فیصد رہاہے۔ ناموافق موسمی حالات کے سبب زرعی پیداوار متاثر ہوئی ہے تاہم مینو فیکچرنگ شعبہ میں8.3فیصد، سرویس سیکٹر میں ترقی، کی شرح14.93فیصد درج ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ سال ریاست کی معاشی ترقی11.7فیصد متوقع ہے ۔ حکومت ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کرچکی ہے ۔ جہاں تک سماجی تحفظ کا معاملہ ہے ، میری حکومت نے آسرا وظائف اسکیم کو متعارف کرایا ہے جس میں مستحق و بے یار و مددگار بیواؤں، بافندوں معمرین ، جسمانی معذورین اور ایڈس کے مریضوں کو شامل رکھتے ہوئے انہیں ہر ماہ مالی مدد دے رہی ہے ۔ بیڑی ورکرس بھی اس میں شامل ہٰں۔ اس اسکیم سے استفادہ کنندگان کی جملہ تعداد35لاکھ کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت، ہر مستحق خاندان کے ہر ایک شخص کے ھساب سے فی کس چھ کلو چاول فراہم کررہی ہے ۔مڈ ڈے میل کے تحت اسکولس اور سوشیل ویلفیئر کے ہاسٹلوں کے طلبہ کو معیاری باریک چاول دیاجارہا ہے۔ اس سہولت کو کالج طلبہ تک وسعت دی گئی ہے ۔ بے گھر مستحق خاندانوں کو ڈبل بیڈ روم کا مکان فراہم کئے جائیں گے۔ ریاست کے تمام اضلاع میں ساٹھ ہزار امکنہ کی منظوری دی جاچکی ہے ۔ جی ایچ ایم سی حدود میں ایک لاکھ اور اس طرح دیگر مقامات پر بھی ایک لاکھ مکانات کی تعمیر کا منصوبہ ہے ۔ گورنر نے کہا کہ میری حکومت، شہر حیدرآباد کے مختلف مقامات پر چار سوپر اسپیشالسٹی ہاسپٹلوں کے قیام پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ میری حکومت شعبہ صحت عام کو مستحکم بنارہی ہے اور اس شعبہ میں دیگر تمام طبی و نیم عملہ کے تقررات اور تمام تر طبی سہولتیں فراہم کرنے کی پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیلت سیکٹر کو مستحکم کرنے اور عوامی خانگی شراکت داری سے اس شعبہ کو فروغ دینے کا جائزہ لینے کے لئے وزیر صھت ڈاکٹر لکشما ریڈی کی زیر قیادت ایک اعلیٰ سطحی وفد کو چینائی اور سری لنکا روانہ کیا گیا ۔ میری حکومت نے سال2016کو ایر آف دی نیو بارن قرار دیتے ہوئے اس کے تحت نومولود کی اموات کی شرح کو کم کرنے کے لئے متعدد اقدامات کررہی ہے۔ حکومت کے مناسب اقدامات سے تلنگانہ میں نو مولود کی اموات شرح39فیصد سے گھٹ کر28فیصد ہوگئی ہے ۔ جب کہ قومی سطح پر یہ شرح چالیس فیصد ہے۔ گورنر نے کہا کہ میری حکومت کی اولین ترجیحات میں نظم و ضبط کی برقراری شامل ہے ۔ پولیس کو عصری بنانے کے لئے کئی قدم اٹھائے گئے ہیں۔ شہر حیدرآباد بھر میں ایک لاکھ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کامنصوبہ ہے ۔ اس شہر میں دنیا کا معیاری پولیس کمانڈکنٹرول بہت جلد قائم کیاجائے گا۔ گورنر نے کہا کہ موثر بندوبست کے باعث گزشتہ سال کے بمقابل جاریہ سال شہر میں جرائم کی شرح میں چودہ فیصد تک کمی آئی ہے ۔ امید ہے کہ آنے والے دنوں میں جرائم کی شرح میں مزید کمی آئے گی ۔ خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے واقعات کے تدارک کے لئے شی ٹیمیں تشکیل دی گئی جس کے مثبت بو بہتر نتائج آرہے ہیں۔ اس اسکیم کو اضلاع تک وسعت دی جائے گی۔ گورنر نرسمہن نے کہا کہ میری حکومت ، آئندہ برس سے کسانوں کو بلا وقفہ یومیہ نو گھنٹے برقی سربراہ کرنے کے تمام تر انتظامات کرے گی ۔ اس سال بھی برقی کی بلا وقفہ سربراہی کو یقینی بنانے کی کوشش کرے گی ۔ نرسمہن نے کہا کہ صنعتی ترقی اور روزگار کے مواقع میں اضافہ کرنے کے لئے میری حکومت نے خاص حکمت عملی وضع کی ہے۔ اس کے لئے حکومت نے نئی صنعتی پالیسی کو جاری کیا ہے ۔ مختصر وقفہ کے دوران حکومت نے سو نئے یونٹوں کو انتظامی منظوری دی ہے جن میں اہم کارپوریٹس گروپ بھی شامل ہیں ۔ تین ایرو اسپیس پارک کے قیام کا منصوبہ ہے جب کہ فارما سٹی کے قیام کے منصوبہ پر کام ہورہا ہے ۔ میدک نیشنل انوسٹمنٹ مینو فیکچرنگ زون کا پہلا مرحلہ آئندہ سال سے کام کرنا شروع کردے گا ۔ انہوں نے اس موقع کا اظہار کیا کہ آئندہ سال صنعتی ترقی کی شرح گیارہ فیصد ہوجائے گی۔ گورنر نے اپنے خطبہ میں دریائے گوداوری کے بین ریاستی پانی کی تقسیم کے مسئلہ کی خوشگوار اندازمیں یکسوئی کا بھی تذکرہ کیا ۔ اس سلسلہ میں دونوں ریاستوں تلنگانہ اور مہارشٹرا کے درمیان تاریخی معاہدہ بھی طئے پایا۔

Minorities Welfare in Telangana

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں