محبوبہ مفتی جموں و کشمیر کی پہلی خاتون چیف منسٹر ہوں گی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-25

محبوبہ مفتی جموں و کشمیر کی پہلی خاتون چیف منسٹر ہوں گی

سری نگر
پی ٹی آئی، یو این آئی
صدر پی ڈی پی محبوبہ مفتی کے جموں و کشمیر کی پہلی خاتون چیف منسٹر بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے ۔ انہیں آج متفقہ طور پر لیجسلیچر پارٹی کی لیڈر منتخب کیا گیا اور پارٹی کے چیف منسٹر کے امید وار کی حیثیت سے نامزد کیا گیا ۔56سالہ محبوبہ مفتی کو آج ان کی رہائش گاہ پر پارٹی کے سینئر قائدین بشمول ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی اور ارکان قانون ساز کونسل نے انہیں پی ڈی پی کے لیجسلیچر پارٹی کی حیثیت سے منتخب کیا ۔ پی ڈی پی کو اب صرف بی جے پی کے ایک تائیدی مکتوب کی ضرورت ہے جو کہ محض ایک رسمی کارروائی ہے ۔ بعد ازاں وہ ریاست کی پہلی خاتون چیف منسٹر بنیں گی ۔ سینئر پارٹی لیڈر مظفر حسین بیگ نے دیڑھ گھنٹہ طویل میٹنگ کے بعد اخباری نمائندوں کو بتایا کہ پی ڈی پی کے تمام قائدین کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ محبوبہ مفتی کو لیجسلیچر پارٹی لیڈر منتخب کیاجانا چاہئے اور ریاست کی چیف منسٹر کے عہدہ کے لئے انہیں امید وار نامزد کرنا چاہئے ۔ بیگ نے کہا کہ جمہوری طور پر منتخبہ حکومت کی تشکیل محض ایک رسمی کارروائی رہ گئی ہے ۔ اب صرف گورنر سے ملاقات کرنا رہ گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ محبوبہ مفتی اور بی جے پی کے لیڈر کو حلف برداری کی تاریخ کا تعین کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ بہت مستقبل قریب میں ایک سیاسی حکومت قائم ہوجائے گی۔ حکومت کی تشکیل کے لئے پی ڈی پی کی پیش کردہ شرائط کے بارے میں پوچھنے پر بیگ نے کہا کہ اتحاد کا ایجنڈہ نہایت جامع ہے اور نیا مسئلہ شامل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رام مادھو نے صحیح کہا ہے کہ کوئی نئی شرط نہیں رکھی گئی اور مرحوم چیف منسٹر مفتی سعید اور وزیر اعظم کے درمیان تفصیلی ملاقات کے بعد ہی اتحاد کے ایجنڈہ کو قطعیت دی گئی تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں نہ تو کوئی اضافہ کیا گیا ہے اور نہ ہی کوئی فقرہ حذف کیا گیا ہے۔ ریاست میں8جنوری سے صدر راج نافذ ہے۔ تاہم پی ڈی پی اور اس کی مخلوط شراکت دار، بی جے پی کو اپنے اختلافات کی یکسوئی کے لیے تین ماہ کا عرصہ لگ گیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی سے نئی دہلی میں محبوبہ مفتی کی ملاقات فیصلہ کن ثابت ہوئی ۔ 15اکتوبر1947سے30مارچ،1965تک وزیر اعظ ہوا کرتا تھا۔ بعد ازاں ریاستی لیجسلیچر نے اسے تبدیل کرتے ہوئے چیف منسٹر کیا ۔ تاہم جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے حال ہی میں کہا ہے کہ ریاستی لیجسلیچر کو صدر ریاست یا وزیرا عظم کے نام کو تبدیل کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سب سے زیادہ تین مرتبہ ریاست کے چیف منسٹر کا عہدہ سنبھالا۔ ان کے بعد ان کے والد شیخ محمد عبداللہ اور مفتی محمد سعید نے دو ، دو بار غلام محمد صادق ، سید میر قاسم ، غلام محمد شاہ اور غلام نبی آزاد نے ایک ایک مرتبہ چیف منسٹر کا عہدہ سنبھالا تھا ۔ ہندوستان میں واحد مسلم اکثریت کی حامل ریاست جموں و کشمیر میں محبوبہ کا بر سراقتدار آنا دستوری ضرورت تھا۔ فی الحال وہ لوک سبھا میں جنوبی کشمیر کے حلہ اننت ناگ کی نمائندہ ہیں ۔ اب انہیں ریاستی لیجسلیچر ایوان کے علاوہ لوک سبھا نشست سے بھی متعفیٰ ہونا پڑے گا۔ جموں و کشمیر میں محبوبہ کے والد کے انتقال کے بعد منتخبہ حکومت کی ضرورت شدت سے محسوس کی جارہی تھی ۔ مفتی محمد سعید کے انتقال کے فوری بعد انہیں بی جے پی کے ساتھ اتحاد قائم رکھنے اور اقتدار کی باگ ڈور سنبھالنے کی پیشکش کی گئی تھی تاہم انہوں نے اپنے والد اور بی جے پی کے ساتھ اتحاد کی شرائط پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیا۔ دو ماہ تک اپنے اپنے موقف پر اٹل رہنے کے بعد دونوں شراکت داروں نے وزیرا عظم نریندر مودی کے ساتھ محبوبہ مفتی کی ایک ملاقات کا دہلی میں اہتمام کیا ۔ قبل ازیں پی ڈی پی سربراہ نے منتخب ہونے سے قبل اپنے والد کے مقبرہ پر فاتحہ خوانی کی جس کے بعد ہی وہ حکومت سازی کے لئے پی ڈی پی کے اہم اجلاس میں شریک ہوئیں ۔ انہوں نے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے بیج بہا را علاقہ میں قبرستان میں جاکر فاتحہ پڑھی ۔ ان کے ساتھ ان کی دو بیٹیاں بھی تھیں ۔ فاتحہ خوانی کے بعد وہ سری نگر کے لئے روانہ ہوگئیں ۔ جہاں قانون سازوں کے ساتھ اجلاس میں انہیں شریک ہونا تھا ۔ شام چار بجے سری نگر میں محبوبہ کی قیام گاہ فیئر ویو میں اجلاس منعقد ہوا۔

Mehbooba Mufti to be Jammu and Kashmir's first woman CM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں