فراق گورکھپوری کی 34 ویں برسی پر خراج عقیدت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-04

فراق گورکھپوری کی 34 ویں برسی پر خراج عقیدت

Firaq-Gorakhpuri
لکھنو
یو این آئی
اتر پردیش کے مختلف مقامات پر آج شاعر اعظم فراق گورکھپوری کی34ویں برسی کا اہتمام کیا گیا ۔ ان کی موت3مارچ 1982ء کو ہوئی تھی ۔ اردو زبان اور شاعری کو بام عروج تک پہنچانے میں ان کے کارنامے کافی اہم ہیں ۔ اس موقع پر لکھنو کے نشاط گن میں ج واقع آزاد پارک میں لوگوں نے ان کی تصاویر پر گلپوشیاں کیں اور دومنٹ کی خاموشی اختیار کرکے مجاہد آزادی اور اردو کے مشہور شاعر فراق گورکھپوری کو اپنا خراج عقیدت پیش کیا۔ فراق گورکھپوری اپنی طالب علمی کی زندگی ہی میں مہاتما گاندھی کے خیالات سے متاثر ہوکر ملک کی آزادی کی لڑائی میں حصہ لینا شروع کردیا تھا ۔ جونپور میں پوارہ کے سراواں گاؤں میں واقع لال بہادر اسمارک پر حاضر ہوکر ہندوستان سوشلسٹ ریپبلکن آرمی اور ملکہ لکشمی بریگیڈ کے کارکنوں نے فراق گورکھپوری کی یاد میں موم بتی جلائی اور شمع روشن کیا اور دو منٹ کی خاموشی اختیار کر کے انہیں نذراتہ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر ملکہ لکشمی بریگیڈ کی صدر منجیت کور نے کہا کہ فراق گورکھپوری کی پیدائش 1889میں گورکھپور شہر میں ہوا تھا۔ الہ آباد میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے دوران فراق گورکھپوری کی ملاقات پنڈت جواہر لال نہرو سے ہوئی۔ مسٹر نہرو نے انہیں کانگریس دفتر کا سکریٹری بنادیا تھا لیکن ان کی توجہ تو ادب کی دنیا میں لگی تھی ۔ فراق گورکھپوری پہلے کانپور اور آگرہ میں انگریزی کے استاد بنے اور بعد میں الہ آباد یونیورسٹی میں انگریزی کے پروفیسر بن گئے ۔ تعلیم و تدریس کی مصروفیتوں کے بعد وہ اردو میں شاعری لکھتے تھے۔ اس موقع پر کانپور، بریلی، گورکھپور ، بنارس، فیض آباد ، الہ آباد ، جھانسی، آگرہ ، میرٹھ علی گڑھ کے علاوہ ریاست کے دیگر اضلاع میں فراق گورکھپوری کی برسی پر لوگوں نے پرجوش خراج عقیدت پیش کیا۔

Firaq Gorakhpuri's 34th death anniversary

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں