بنگلہ دیش بنک سے 100 ملین ڈالر کا سرقہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-16

بنگلہ دیش بنک سے 100 ملین ڈالر کا سرقہ

ڈھاکہ
پی ٹی آئی
بنگلہ دیش کے سنٹرل بینک کے سربراہ نے آج استعفیٰ دے دیا ۔ بینک سے سارقوں نے 100ملین ڈالر سے زائد رقم کا سرقہ کرلیا ۔ یہ سرقہ دنیا کے سب سے بڑے بینک سرقہ میں سے ایک ہے جس سے حکومت کو سخت پشیمانی ہوئی ۔ بنگلہ دیش بینک کے گورنر عطیع الرحمان 64سال نے وزیر اعظم شیخ حسینہ واجدی سے ملاقات کے بعد استعفیٰ دے دیا ۔ وزیر اعظم کے دفتر کے ترجمان نے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا ہے ۔ ترجمان نے بعد میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ شیخ حسینہ نے استعفیٰ قبول کرتے ہوئے قومی معیشت کے لئے ان کی خدمات کی ستائش کی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک جرات مندانہ فیصلہ ہے اور اخلاقی طاقت اور حوصلہ مندی کی ایک نادر مثال کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم نے بنگلہ دیش بینک کے متعلقہ عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دیا۔ قبل ازیں عطیع الرحمن نے اپنے آنسوؤں پر قابو پاتے ہوئے اخباری نمائندوں سے کہا کہ وہ ملک کی خاطر استعفیٰ دینے کے لئے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ایک انتہاپسند حملہ اور ایک زلزلہ کے جیسا ہے ۔ مجھے پتہ نہیں چل سکا کہ کس طرح یہو اقعہ پیش آیا ۔ کہا سے اس کا آغاز ہوا اور کس نے یہ کام کیا ہے ۔ جب مجھے یہ اطلاع دی گئی تو میں اتنا پریشان ہوگیا ۔ اس سے ہماری معیشت تباہ ہوسکتی ہے ۔ میں نے فوری ماہرین سے رائے طلب کی ۔ میں نے انہیں بیرون ملک سے طلب کیا اور ایسی سیکوریٹی کو یقینی بنایا تاکہ آئندہ اس طرح واقعہ کا اعادہ نہ ہو ۔ سنٹرل بینک کی جانب سے نیویارک میں فیڈرل ریزروبینک کے کھاتے سے بھاری دولت کا سرقہ ہونے کے چند ہفتہ بعد انہوں نے استعفیٰ دیا ہے ۔ اس سرقہ پر دنیا بھر میں کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ بینک کے ترجمان نے قبل ازیں بتایا تھا کہ نامعلوم ہیکرس نے101ملین امریکی ڈالر کا سرقہ کرلیا ہے ۔ اس میں سے81ملین ڈالر فلپائن پہنچے جب کہ ماباقی رقم سری لنکا میں جوا کے بزنس کے لئے بھیجی گئی ۔ وزیر فینانس نے قبل ازیں بتایا کہ انہیں سرقہ کے بارے میں کئی ہفتہ تک تاریکی میں رکھا گیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنٹرل بینک کے انتظامیہ کو اپنی لاپرواہی کی وضاحت کرنی چاہئے ۔ وزیر فینانس نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ رحمان نے کل مجھے بلایا اور میں نے انہیں استعفیٰ دینے کا مشورہ دیا اور آج انہوں نے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے سابق فینانس سکریٹری اور موجودہ سرکاری زیر انتظام سونالی بینک کے صدر نشین فضل کبیر کے تقرر کا فیصلہ کیا ہے ۔ فضل بیر فی الحال نیویارک میں ہیں اور وہ سنٹرل بینک کے گورنر کی حیثیت سے آئندہ ہفتہ عہدہ سنبھالیں گے ۔ وزیر فینانس نے مزید بتایا کہ چار ڈپٹی گورنرس میں سے دو کو استعفیٰ دینے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ بیکنگ ڈویژن کے سکریٹری ان کی وزارت کے اعلیٰ عہدیداروں کو بھی ان کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا گیا ہے ۔ سرقہ کی یہ واردات چار فروری کی رات کو انجام دی گئی۔ بینک عہدیداروں کے حوالے سے میڈیا اطلاعات میں بتایا گیا کہ اس سرقہ کے پس پشت گروہ نے کوڈ نمبرس اور دیگر سرکاری راز کی دستاویزات کا سرقہ میں استعمال کیا تاکہ رقم کی منتقلی جائز معلوم ہوسکے ۔ اطلاعات میں بتایا گیا کہ ہیکرس نے سری لنکا کی غیر سرکاری تنظیم کے نام کے ہجوں میں غلطی کی جس سے چوکسی پیدا ہوگئی۔ رقم کا کچھ حصہ سری لنکا سے دستیاب ہوا لیکن ماباقی رقم فلپائن کے جوا خانوںمیں جمع ہوگئی۔ سنٹرل بینک نے بتایا کہ ماباقی رقم کی دستیابی کے لئے وہ حکام کے ساتھ کام کررہا ہے ۔ حکومت نے سرقہ کی رقم کے لئے انٹر پول تحقیقات شروع کیں ۔ حکومت نے آج تین رکنی اعلیٰ اختیاری کمیٹی قائم کی تاکہ اس معاملہ کی تحقیقات کی جاسکے اور ان لوگوں کی نشاندہی ہوسکے جنہوں نے یہ کاروائی انجام دی ہے۔ بنگلہ دیش کے عہدیداروں نے بتایاکہ ہیکرس نے مزید850ملین امریکن ڈالر کا سرقہ کرنے کی کوشش کی لیکن بینک کے سیکوریٹی سسٹم اور ٹائپینگ کی کچھ غلطیوں سے اس رقم کا سرقہ نہیں ہوسکا۔

Bangladesh Central Bank Found $100 Million Missing

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں