یو این آئی
ملک کی ایک سے زیادہ مسلم تنظیموں نے دہشت گردی کے الزام میں بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کرنے والے عہدیداروں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے اور معصوم ثابت ہونے والے نوجوانوں کو بھرپور معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ جماعت اسلامی ہند ، جمعیت علماء ہند، جمعیت اہلحدیث ، آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت اور آل انڈیا ملی کونسل کے رہنماؤں نے آج یہاں پریس کانفرنس میں کہاکہ حال میں ملک کے کچھ حصوں سے دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ( داعش) سے ہمدردی رکھنے کے الزام میں کچھ تعلیم یافتہ نوجوانوں اور پیشہ ور افراد کو گرفتار کرکے خوف اور نفرت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان تنظیموں کے رہنما مولانا علی عسکری امام، مولانا اسد، محمد سلیم، ارشد رسیدی اور کچھ دیگر رہنماؤں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں جتنے مسلمانوں کو دہشت گردی کے نام پر گرفتار کیا گیا ہے ان میں سے ایک فیصد پر بھی الزامات ثابت نہیں ہوسکے لیکن ان نوجونوں کو کئی سال تک جیل میں رہنا پڑا اور سماجی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معاملات میں ترقیوں کے لالچ میں غلط الزام لگانے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے اور بے گناہوں کو معاوضہ دیاجانا چاہئے ۔ اس سے سماج میں ایک پیغام جائے گا اور گرفتاری میں احتیاط برتی جائے گی ۔ ان مسلم تنظیموں کے رہنماؤں نے دہشت گردی کے نام پر مکوکا اور یو اے ای کے تحت کی جانے والی کارروائی پر روک لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سال2014کے دوران141لوگوں کے خلافUAPAکے تحت کارروائی کی گئی ۔ ان میں سے صرف18لوگوں کے خلاف ہی الزام ثابت کی جاسکا۔ باقی123لوگ معصوم پائے گئے ۔ اس طرح صرف12فیصد لوگوں پر ہی الزام ثابت ہوسکا۔ ان رہنماؤں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کے آنے کے بعد دہشت گردی کے نام پر یک طرفہ کارروائی کی جارہی ہے اور ہندوتو کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے والوں کے خلاف کارروائی کو روکا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کچھ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں جس کی وجہ سے بھی مرکز میں بر سر اقتدار پارٹی کے لوگ صف بندی کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ذہنی طور پر پریشان کرنے اور اقتصادی نقصان پہنچانے کے ادارے سے بھی ایسا کیاجارہا ہے تاکہ اسلام کو بدنام کیاجاسکے ۔ اس موقع پر ان سبھی مسلم تنظیموں نے بہ یک زبان اعلان کیا کہ داعش ایک دہشت گرد تنظیم ہے جس کا اسلام اور اس کی تعلیمات سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔
Muslim organisations condemn arbitrary arrest of Muslim youths in name of ISIS
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں