مسلمانوں کو برداشت نہیں قبول کیجئے - کمل ہاسن کا مشورہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-09

مسلمانوں کو برداشت نہیں قبول کیجئے - کمل ہاسن کا مشورہ

بوسٹن
پی ٹی آئی
عدم روداری پر بحث میں پڑنے سے انکار کرتے ہوئے ممتاز اداکار کمل ہاسن نے کہا ہے کہ وہ لفظ رواداری کے خلاف ہیں کیوں کہ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ تمام فرقوں کو ایک دوسرے کو قبول کرلینے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کو بکھرنے سے بچایاجائے ۔ ہاسن نے باوقار ہارورڈ یونیورسٹی کے طلباء سے بات چیت میں کہاکہ ملک پہلے ہی دو بازو بنگلہ دیش اور پاکستان کھوچکا ہے ۔ ملک کا اتحاد اور یکجہتی برقرار رکھنے کی تمام کوششیں کی جانی چاہئیں۔ بغیر آستین والے سوئیٹر کی مثال دیتے ہوئے جو دیگر رنگوں کے علاوہ سبز رنگ کے دھاگے سے بنا گیا ، کمل ہاسن نے کہا کہ اگر ہندوستان دیگر اونی رنگوں کے ساتھ سبز رنگ کے دھاگے سے بناگیا سوئیٹر ہے تو صرف سبز رنگ کا دھاگا کھینچ کر نہیں نکال سکتے ورنہ سوئیٹر باقی نہیں رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سوئیٹر کے دو آستین بنگلہ دیش اور پاکستان گنوا چکے ہیں ۔ اب یہ بغیر آستین کا سوئیٹر ہے ۔ سوئیٹر کو برقرار رکھئے ، موسم سرد ہے ۔ ہارورڈ یونیورسٹی اور بوسٹن کے اطراف دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں بشمول میسا چوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں زیر تعلیم نوجوان ہندوستانی طلباء نے اس پر تالیاں بجائیں ۔ ہاسن نے یہ بات ایک طالب علم کے سوال کے جواب میں کہی جس نے عدم رواداری پر عامر خان اور شاہ رخ خان جیسے مشہور بالی ووڈ اداکاروں کی رائے پر ان کا موقف جاننا چاہا تھا ۔ کمل ہاسن نے کہا کہ میں لفظ رواداری کے خلاف ہوں۔ آپ کسی دوست کو برداشت نہیں کرتے بلکہ قبول کرتے ہیں ۔ آپ ہر چیز کو گوارہ کیوں کریں؟ ایک رائے ہے یا تو اسے قبول کیجئے یا مت کیجئے ۔ آپ برداشت کیوں کرتے ہیں ؟ مشہور ہندوستانی اداکار نے کہا کہ عدم رواداری اس لئے ہے کہ آپ اسے برداشت کررہے ہیں۔ برداشت مت کیجئے مسلمانوں کو اپنے ساتھی شہریوں کی حیثیت سے قبول کیجئے ۔ انہیں گوارا مت کیجئے۔ ہندوؤں کو ساتھی شہری قبول کیجئے ۔ رواداری کا یہی مسئلہ ہے ۔ مسلمانوں کو اس لئے قبول کیجئے کہ آپ ہندوستانی پرچم سے سبز رنگ نکالنے والے نہیں۔

Do not 'tolerate', 'accept' each other: Kamal Haasan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں