26 نومبر کے ممبئی حملہ سے قبل دو ناکام کوششیں مزید ہوئیں - ڈیوڈ ہیڈلی کا اعتراف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-09

26 نومبر کے ممبئی حملہ سے قبل دو ناکام کوششیں مزید ہوئیں - ڈیوڈ ہیڈلی کا اعتراف

ممبئی
پی ٹی آئی
دہشت گرد سر گرمی پر بیرونی سر زمین سے پہلی گواہی میں پاکستانی امریکی، لشکر طیبہ کارکن ڈیوڈ ہیڈلی نے آج ویڈیو لنک کے ذریعہ یہاں کی ایک عدالت سے کہا کہ پاکستانی دہشت گردوں نے 26/11 کے حملہ سے قبل جس میں166افراد ہلاک ہوئے تھے، ممبئی کو نشانہ بنانے کی دو مرتبہ کوشش کی تھی ۔ اپنی گواہی میں جو صبح سات بجے شرو ع ہوئی، ہیڈلی نے کہا کہ وہ لشکر طیبہ کا سچا پیرو ہے۔ وہ8مرتبہ(7مرتبہ26نومبر2008کے حملہ سے قبل اور ایک بار حملہ کے بعد)ہندوستان آیا تھا۔ ہیڈلی نے جسے 26/11 کیس میں گواہ معافی یافتہ بنایا گیا ہے ، کہا کہ لشکر طیبہ میں اس کا اصل رابطہ ساحد میر سے تھا۔ میر بھی کیس کا ایک ملزم ہے ۔ ہیڈلی نے عدالت کو بتایا کہ ستمبر اور اکتوبر2008میں دو ناکام کوششیں ہوئی تھیں۔ وہ حافظ سعید سے متاثر ہوکر لشکر میں شامل ہوا تھا ۔ اس نے لشکر میں اپنا پہلا کورس 2002میں مظفر آباد میں مکمل کیا تھا ۔ ہیڈلی نے جو دہش تگرد حملوں میں اپنے رول کے لئے امریکہ میں35برس کی سزا کاٹ رہا ہے ، یہ بھی بتایا کہ اس نے اپنا نام داؤد گیلانی سے بدل کر2006میں ڈیوڈ ہیڈلی کرلیا تھا تاکہ وہ ہندوستان میں داخل ہوسکے اور کچھ کاروبار کرسکے ۔ اس نے کہا کہ میں نے تبدیلی نام کی درخواست 5فروری2006کو فلاڈیلفیا میں داخل کی ۔ میں نے اپنا نام بدل کر ڈیوڈ ہیڈلی رکھا تاکہ نیا پاسپورٹ بنے۔ نیا پاسپورٹ میں اس لئے چاہتا تھا کہ امریکی شناخت کے ساتھ ہندوستان میں داخل ہوسکوں ۔ نیا پاسپورٹ ملنے کے بعد میں نے لشکر میں اپنے ساتھیوں کو یہ بات بتائی جن میں ایک ساجد میر تھا جس سے میرا رابطہ تھا ۔ ہندوستان آنے کا مقصد کاروبار کرنا تھا تاکہ میں ہندوستان میں رہ سکوں ۔ پہلے دورہ سے قبل ساجد میرنے مجھے ہدایت دی تھی کہ میں ممبئی کا ایک ویڈیو بناؤں۔ ہیڈلی نے یہ بھی بتایا کہ اس نے ہندوستانی ویزا کی درخواست میں تمام جانکاری غلط دی تھی ۔ کہا جاتا ہے کہ اس نے2006اور2008کے درمیان کئی مرتبہ ہندوستان کا سفر کا تھا، نقشے بنائے تھے اور نشانہ بنائی جانے والی کئی عمارتوں بشمول تاج ہوٹل، اوبرائے ہوٹل اور نریمان پوائنٹ کو ویڈیو لیا تھا ۔ اس کی فراہم کردہ جانکاری حملہ کے لئے لشکر کے دہشت گردوں اور آقاؤں کے کام آئی۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہیڈلی کے وکیل مہیش جیٹھ ملانی نے کہا کہ ہیڈلی نے توثیق کی ہے کہ وہ حافظ سعید کے زیر اثر لشکر میں شامل ہوا ۔ اس نے عدالت کو بتایا کہ 26/11سے قبل دہشت گرد حملہ کی دو ناکام کوششیں ہوئی تھیں۔ اس نے حملہ میں لشکر کے رول کی وضاحت نہیں کی ۔ ہیڈلی کی گواہی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ کہ یہ دہشت گرد حملہ کی سازش بے نقاب کرسکتی ہے ۔ عدالت نے10دسمبر2015کو اسے گواہ معافی یافتہ بنایا تھا۔ آئی اے این ایس کے بموجب دہشت گرد سے گواہ معافی یافتہ بنے ڈیوڈ لولمین ہیڈلی نے پیر کے دن خصوصی ٹاڈا عدالت سے کہا کہ ستمبر2008میں ممبئی کو نشانہ بنانے کی پہلی کوشش میں دہشت گردوں کی کشتی بحیرہ عرب میں ایک چٹان سے ٹکرا گئی تھی ، اسلحہ و گولہ بارود ضائع ہوگیا تھا لیکن کشتی میں سوار لوگ محفوظ رہے تھے ۔ ہیڈلی نے امریکی جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ٹاڈا عدالت کے جج جی اے سانپ سے کہا کہ دوسری کوشش اگلے ماہ اکتوبرمیں ہوئی میں اس میں وہی لوگ شامل تھے جنہوں نے پہلی کوشش کی تھی ۔ نامعلوم وجوہات پر یہ کوشش بھی ناکام رہی۔ اس نے لشکر میں اپنے اصل رابطہ کار ساجد میر اور لشکر کے بانی حافظ سعید کی تصویر پہچانی ۔ اس نے وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد حملہ سرحدی ریاست میں ہندوستانی فوج کے خلاف لڑنے والے کشمیریوں کی مدد کے لئے کیا گیا ۔ قابل ازیں56سالہ ہیڈلی نے کہا کہ وہ30جون1960ء کو امریکہ میں پیدا ہوا تھا اور پاکستان منتقل ہوگیا تھا جہاں اس کا نام داؤد سعید گیلانی تھا ۔ ہیڈلی نے سرکاری وکیل اوجول نکم کے سوالات کے جواب میں اپنا پاسپورٹ نمبر دیا اور بتایا کہ اس نے ہندوستان کا سات مرتبہ سفر براہ پاکستان اور ایک مرتبہ براہ متحدہ عرب امارات کیا ۔ اس نے ممبئی حملہ کے بعد جولائی2009میں ایک اور دورہ کیا تھا ۔ نکم کے ایک سوال کے جواب میں اس نے ویزا کنسلٹنٹ کی حیثیت سے ریمنڈسینڈرس کا نام لیا جس نے ہندوستانی ویزا حاصل کرنے میں اس کی مدد کی تھی۔ عدالت کی پانچ گھنٹے طویل کارروائی سخت سیکوریٹی میں جاری رہی۔

26/11 Terrorists' Boat Sank In 2 Earlier Attempts To Attack Mumbai: David Headley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں