دہلی میونسپل کارپوریشنس کے لئے 551 کروڑ روپے قرض جاری کرنے کا اعلان - کجریوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-04

دہلی میونسپل کارپوریشنس کے لئے 551 کروڑ روپے قرض جاری کرنے کا اعلان - کجریوال

بنگلورو، نئی دہلی
پی ٹی آئی
چیف منسٹر اروند کجریوال نے آج کہا کہ حکومت دہلی، دو بلدی اداروں کو551کروڑ روپے کا قرض فراہم کرے گی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جاریہ بلدی ہڑتال سے ایک ایسی صورتحال پیدا کی جارہی ہے جس سے قومی دارالحکومت میں صدر راج نفاذ کی راہ ہموار ہوسکے ۔ بنگلورو سے بات کرتے ہوئے جہاں وہ نیچروپیتھی علاج کرارہے ہیں، کجریوال نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی زیر اقتدار تینوں میونسپل کارپوریشنس میں بھاری اسکامس رونما ہورہے ہیں۔ انہوں نے ان اسکامس کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت پر بلدی اداروں کے کوئی بقایہ جات نہیں ہیں ۔ کجریوال نے کہا کہ 551کروڑ روپے کے قرض کے علاوہ حکومت دہلی نارتھ دہلی میونسپل کارپوریشن کو142کروڑ روپے بھی جاری کررہی ہے ، جو اس نے گزشتہ ہفتہ بطور اسٹامپ ڈیوٹی طلب کیے تھے ۔ کجریوال نے کہا کہ یہ تاثر پیدا کیاجارہا ہے جیسے حکومت دہلی میونسپل کارپوریشنس میں مالی ابتری کی ذمہ دار ہے ، جن پر گزشتہ دس سال سے بی جے پی کا اقتدار ہے ۔ ایم سی ڈیز میں بڑے پیمانے پر اسکامس رونما ہورہے ہیں۔ بلدی ورکرس کی ہڑتال کے ذریعہ ایک ایسی صورت حال پیدا کی جارہی ہے جس سے یہ ظاہر ہو کہ دہلی میں بحران ہے۔ مودی حکومت آمرانہ رجحانات رکھتی ہے ۔ کسی نے مجھے بتایا ہے کہ وہ دہلی میں ویسے ہی صدر راج نافذ کرنا چاہتے ہیں جیسے ارونا چل پردیش میں نافذ کیا گیا ہے ۔ قبل ازیں دہلی میونسپل کارپوریشن( ایم سی ڈی) کے ہڑتال کارکنوں نے آج مصروف اوقات میں قومی دارالحکومت کی اہم سڑکوں پر کچرا ڈالتے ہوئے ٹریفک کو درہم برہم کردیا۔ اسی دوران حکومت دہلی نے کہا ہے کہ یہ مسلسل احتجاج جس کی وجہ سے شہر مفلوج ہوگیا ہے ، سیاسی ہے اور بی جے پی اسے بھڑکا رہی ہے ۔ شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک جام ہوجانے سے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ صفائی کرمچاریوں نے این ایچ24، وکاس مارگ اور ایسی ہی دیگر اہم شاہراہوں کو مسدود کردیا۔ انہوں نے سڑکوں پر کچرا ڈال دیا اور ٹائر جلانے شروع کردیے ۔ لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ ، جنہوں نے کل عام آدمی پارٹی حکومت سے کہا تھا کہ وہ بلدی ادارون کو مشروط قرض جاری کرے، آج وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ دہلی کے وزیر داخلہ ستیندر جین نے ٹوئٹر پر کہا کہ اگر دسمبر تک تنخواہیں ادا کردی گئی ہیں تو پھر ہڑتال کیوں کی جارہی ہے ۔ واضح رہے کہ یہ ہڑتال آج آٹھویں دن میں داخل ہوگئی ۔ جین نے اس احتجاج میں بی جے پی زیر اقتدار کارپوریشنوں کے کونسلرس اور میرؤں کے رول پر سوال اٹھایا۔ تینوں بلدی ادارون نے کل دہلی ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ ملازمین کو دسمبر2015تک کی تنخواہیں ادا کی جاچکی ہیں۔ جین نے کہا کہ یہ اب سیاسی معلوم ہوتی ہے ، اگر انہوں نے واقعی تنخواہیں ادا کردی ہیں تو پھر یہ احتجاج کیوں کیاجارہا ہے ؟بی جے پی سیاست کررہی ہے اور عوام کو گمراہ کررہی ہے۔ اس کے علاوہ اس احتجاج میں میئروں اور بی جے پی کونسلرس کی موجودگی کی کیا وجہ ہوسکتی ہے ۔ جین نے کہا کہ کوئی بھی یقین کے ساتھ یہ نہیں کہہ سکتا کہ ایم سی ڈی حکام نے عدالت میں سچ کہا ہے ۔ لیفٹننٹ گورنر نے اس اندیشہ کا اظہار کیا ہے کہ احتجاج جاری رہنے سے قومی دارالحکومت میں نظم و ضبط کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق ایم سی ڈی ڈاکٹرس اسوسی ایشن نے جو اس ہڑتال میں حصہ لے رہی ہے ، ابتر مالی حالت کا حوالہ دیتے ہوئے دہلی حکومت اور مرکز پر زور دیا ہے کہ ایک مستقل حل کے طور پر صحت خدمات کو بلدی اداروں سے علیحدہ کردے ۔ چیف منسٹر اروند کجریوال کے نام مکتوب میں میونسپل کارپوریشن ڈاکٹرس اسوسی ایشن نے یہ بھی کہا ہے کہ یا تو حکومت دہلی یا مرکز فوری طور پر مداخلت کرے اور ایم سی ڈی کو مالی بحران سے نکالے ، تاکہ تمام ملازمین کی تنخواہیں فوری طور پر ادا کی جاسکیں ۔ اسوسی ایشن کے صدر آر آر گوتم، صدر وسکریٹری ماروتی سنہا نے کہا کہ انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے یہ صورت حال پیدا ہوئی ہے ۔

Arvind Kejriwal offers Rs 551 crore loan to municipal bodies; workers continue strike

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں