جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے خلاف الزامات پر سید علی شاہ گیلانی کا اعتراض - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-12

جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے خلاف الزامات پر سید علی شاہ گیلانی کا اعتراض

سری نگر
یو این آئی
حریت کانفرنس کے صدر نشین سید علی گیلانی کی قیادت والی حریت کانفرنس نے نئی دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں محمد مقبول بٹ اور افضل گرو کی برسیوں کے سلسلے میں طالب علموں کے احتجاجی مظاہرے کے خلاف اٹھے شوروغل کو ناقابل فہم اور غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان اگر دنیا کی بڑی جمہوریہ ہونے کا دعویدار ملک ہے تو لوگوں کے اپنے پیدائشی حقوق کے لئے نعرے بلند کرنے جیسے چھوٹے واقعے کو نہ صرف برداشت کیاجانا چاہئے، بلکہ کشمیری طالب علموں کی ناراضگی کے روٹ کاز کو سمجھنے اور اس کا ازالہ کرنے کی کوشش بھی عمل میں لائی جانی چاہئے ۔ حریت نے کہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے طالبعلموں کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں لائی تو یہ نہ صرف ہندوستان کے جمہوری دعوے کے منافی ہوگی، بلکہ اس کا کشمیر میں شدید رد عمل بھی سامنے آئے گا اور اس کے لئے مرکزی حکومت براہ راست طور پر ذمہ دار ہوگی ۔ اپنے ایک بیان میں حریت ترجمان ایاز اکبر نے کہاہے کہ ہندوستان کے کسی تعلیمی ادارے میں اس نوعیت کا واقعہ پہلی بار پیش نہیں آیا ہے ، بلکہ کشمیری طالب علم جہاں بھی زیر تعلیم رہتے ہیں، وہاں وہ اپنی قوم کے ساتھ روارکھی جارہی جبر و زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں ۔ یہ نہ صرف کشمیر کی صورتحال کا ایک فطری اور قدرتی رد عمل ہے، بلکہ طالب علموں کا آئینی اور قانونی حق بھی ہے اور خود ہندوستان کا جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ بھی انہیں اس چیز سے نہیں روکتا ہے ۔ حریت ترجمان کے بقول نئی دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں طالب علموں نے کوئی تشدد کیا ہے اور نہ کوئی تخریبی کارروائی عمل میں لائی ہے ۔ انہوں نے ایک پر امن مظاہرے کے دوران میں افضل گرو کی پھانسی کے خلاف اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے ہیں اور اس سے کسی کو کوئی جسمانی نقصان نہیں پہنچا ہے ۔ البتہ اس کے خلاف یونیورسٹی انتظامیہ، وشو ہندو پریشد اور ملک کے میڈیا نے جس طرح کا بوال مچایا ہے وہ کسی بھی طور پر منصفانہ اور سمجھ میں آنے والا نہیں ہے ۔

Geelani warns against action on JNU students

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں