یو این آئی
صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے آج ملک میں جگر سے متعلق عارضوں میں اضافہ تشویش کا اظہار کیا۔ انسٹی ٹیوٹ آف لیوراینڈ بائلیر سائنس( آئی ایل بی ایس) کے چھٹویں یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ بہت ہی تشویش کا معاملہ ہے کہ جگر کی بیماریاں ملک میں عام ہوگئی ہیں۔ یہ زیادہ نہیں تو دل کی بیماریوں کے برابر ہے ۔ اس سے ملک پر بوجھ میں اضافہ ہوگا لیکن افسوس کہ جتنا بیماری پھیل رہی ہے اس کے تناسب سے عوامی شعور، متعلقہ علاج اور تحقیقات کی سہولتیں کم ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہپاٹائٹس ، الکوحل کا استعمال، موٹاپہ کے باعث اکثر جگر خراب ہوجاتا ہے ۔ بعض مرتبہ یہ ٰخرابی ناقابل علاج ہوجاتی ہے ۔ جگر کی بیماری کے باعث ملک میں اموات میں اضافہ اور ملک میں جگر کی پیوند کاری کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ آئی ایل بی ایس نے عصری تحقیق اور اس میدان میں اپنے آپ کو وقف کرتے ہوئے جگر اور پتہ کے مرض کی قابل برداشت قیمت پر جگر کے مریضوں کے علا ج کرتے ہوئے چھ برسوں کے کم عرصہ میں لاکھوں افراد میں امید پیدا کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ نے تا حال کامیابی کے ساتھ جگر کی پیوند کاری کے 283آپریشن اور85گردے کی پیوند کاری کے آپریشن کئے ہیں جو ایک بڑی کامیابی ہے ۔ صدر جمہوریہ نے امید ظاہر کی کہ یہ انسٹی ٹیوٹ سب کے لئے نمونہ اور رہنمایانہ کردار کا حامل رہے گا اور بہترین علاج و معالجہ کی سہولتیں اور جگر اور پتہ کے آپریشن کے لئے بہتر خدمات فراہم کرے گا۔انہوں نے آئی ایل بی ایس کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارہ کی ساری ٹیم اس قابل ہے کہ وہ تربیت دیتے ہوئے جگر کے امراض کے کئی ماہرین فراہم کرسکتا ہے ۔ اس موقع پر بھارت رتن پروفیسر سی این راؤ اور دہلی کے ڈپٹی چیف منسٹر منیش سسوڈیا بھی موجود تھے ۔
India needs more facilities to address liver diseases: President Pranab
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں