دہلی میں جفت طاق اسکیم پر عمل آوری شروع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-02

دہلی میں جفت طاق اسکیم پر عمل آوری شروع

نئی دہلی
یو این آئی
طاق جفت منصوبہ کے نفاذ کے پہلے دن دہلی کے باشندے کاروں کی کم تعداد کے باعث سڑکوں پر ٹریفک میں کمی سے بے حد خوش نظر آئے لیکن ان میں سے بیشتر پیر تک انتظار کرنا چاہتے ہیں ۔ جب تعطیلات کے بعد سڑکوں پر معمول کی ٹریفک بحال ہوگی۔15دن کے تجربہ کو، جس کا آغاز آج خدشات کے درمیان صبح آٹھ بجے سے ہوا، عوام کی جانب سے کچھ مثبت قبولیت ملتی نظر آئی اگرچیکہ کچھ افراد نے خدشات کا اظہار کیا۔ جماعتی وابستگیوں سے بالا تر ہوکر سیاستدانوں نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا حالانکہ کچھ قائدین کو مخصوص تحفظات ہیں ۔ وزیر اعلی اروند کجریوال جنہوں نے اپنی گاڑی کو دیگر کابینی رفقاء کے ساتھ شیئر کیا ، عوامی رد عمل سے بے حد خوش ہیں ۔ سینئر کانگریسی قائد آر پی این سنگھ نے بھی اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہا چھی بات ہے کہ عوام کے درمیان اس پہل کے تعلق سے گفتگو کا آغاز ہوگیا ہے ۔ تاہم سابق آئی پی ایس عہدیدار کرن بیدی نے کہا کہ کسی نتیجہ پر پہنچا قبل از وقت ہوگا کیوں کہ ویکنڈ ہے ، اسکول بند ہیں اور کئی افراد ہنوز سال نو منارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اصل امتحان تعطیلات کے اختتام اور اسکولوں کی کشادگی کے بعد ہوگا ۔ تجربات پر عمل ایسی حکمت عملی ہوتی ہے جس پر ہمیں کلی طور پر عمل کرنے کی ضرورت ہے ۔ نوجوانوں کی جانب سے جوش و خروش کا مظاہرہ کیا گیا جس میں دہلی یونیورسٹی کے طلباء بی شامل ہیں جو طاق جفت کوشش کو کامیابی سے ہمکنار کرنے سائیکل پر کیمپس پہنچے ۔ ہوٹل مینجمنٹ کی ایک طالبہ کیتھرین ڈی سوزا نے کہا کہ میں ماہی پال فلائی اوور پر بری طرح پھنس جاتی تھی لیکن آج سڑکوں پر کم گاڑیاں ہونے کی وجہ سے ایک گھنٹے میں کالج پہنچ گئی ورنہ عموماً90منٹ لگتے تھے ۔ دہلی حکومت کا شکریہ جس نے یہ انوکھا تصور متعارف کیا ہے ۔ جامعہ نگر سے نظام الدین دفتر تک سفر کرنے والی ایک نوجوان لڑکی نے اس منصوبہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عوامی صحت کے تعلق سے لوگوں کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہونا چاہئے ۔ صورت حال آج یقینا بہتر ہے ، کم از کم یہ عام آدمی کے درمیان شہر میں بڑھتی آلودگی کے تعلق سے بیداری پیدا کرے گا ۔ اس لڑکی نے خاتون ڈرائیورس کے استثنیٰ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی سلامتی اہم ہے اور دارالحکومت میں یہ ایک سیاسی مسئلہ بھی ہے ۔ تاہم سرکاری دواخانہ میں بر سر کار ایک ڈاکٹر نے منصوبہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی برادری کو جنہیں ہنگامی حالات سے نمٹنا پڑتا ہے، مسثنیٰ کیا جانا چاہئے تھا۔ تاہم دہلی کے کئی شہری فارمولہ کے حقیقی اثر کا مشاہدہ کرنے آئندہ ہفتہ تک انتظار کرنا چاہتے ہیں جب عوام معمول کے مطابق اپنی منزل مقصود کے لئے سفر پر نکلیں گے ، کیونکہ فی الحال بیشتر افراد یا تو شہر سے باہر ہیں یا پھر سال نو کی تعطیلات کا لطف اٹھارہے ہیں ۔ راجیو چوک اور کشمیری گیٹ سمیت انتہائی پرہجوم اسٹیشنوں پر مسافروں کا معمول کا بہاؤ دیکھا گیا جب کہ نوئیڈا سٹی سنٹر اسٹیشن سے آنے والی میٹرو میں عام دنوں کی بہ نسبت کم ہجوم نظر آیا۔ اس کا سبب یہ ہوسکتا ہے کہ نوئیڈا انسٹی ٹیوٹ کے بیشتر طلباء ہفتہ کے آغاز پر شہر سے باہر چلے گئے تھے تاکہ تعطیلات کے مکمل ہفتہ کا مزہ گھر پر لے سکیں ۔ نوئیڈا کے ساکن موہت شرما نے یہ بات کہی۔ تاہم چند لائنس پر حد سے زیادہ ہجوم تھا جس کا سبب یہ ہوسکتا ہے کہ بڑی تعداد میں عوام نئے سال کے پہلے دن کا لطف لینے گھروں سے باہر نکلے ہوں گے ۔ عوام کو کنٹرول اور ان کی رہنمائی کرنے سیول ڈیفنس رضاکاروں کی200ٹیمیں اور دہلی ٹریفک پولیس کی کئی ٹیمیں شہر کے مختلف ٹریفک چوراہوں پر تعینات کی گئی تھیں ۔ رضا کار اسکیم کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گلاب پیش کررہے ہیں تاکہ فارمولہ کے تعلق سے ان میں بیداری پیدا کی جاسکے ۔

Delhi's Odd-Even formula implemented

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں