باچا خان یونیورسٹی کے حملہ آوروں کی شناخت میں پیشرفت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-22

باچا خان یونیورسٹی کے حملہ آوروں کی شناخت میں پیشرفت

چار سدہ، پاکستان
یو این آئی، پی ٹی آئی
پاکستانی فوج کے محکمہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل عاصم باجوہ نے چہار شنبہ کی رات پریس کانفرنس سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں باچا خان یونیورسٹی میں دہشت گرد حملہ میں ملوث دہشت گردوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے فون کالس کا پتہ چلا لیا گیا ہے اور اس کا تجزیہ کیاجارہا ہے ۔ علاوہ ازیں ان کے قبضہ سے دو سیل فون بھی برآمد کئے گئے ۔ لفٹننٹ جنرل عاصم باجوا نے کہا کہ موبائل سے کی گئی کالوں کی جانچ کے بعد خفیہ اطلاعات حاصل کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اسلحہ سے لیس تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ آرمی چیف کی قیادت میں پشاور کور کمانڈر ہیڈ کوارٹر میں بریفنگ ہوئی، جس میں آپریشن اور حملے کا جائزہ لیا گیا اور کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔ 45منٹ کے اندر تمام فورسس متحرک تھیں اور انہیں محدود کیاگیا۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو نقصان اس سے بھی بہت زیادہ ہوسکتا تھا ۔ یہ حملہ آور کون تھے ، کہاں سے آئے ، کس نے انہیں بھیجا، جس نے حملہ کروایا ، اس تمام کے بارے میں کافی معلومات ہمارے پاس اکٹھی ہوچکی ہیں ، تاہم انہوں نے کہا اس پر ابھی مزید کام ہورہا ہے اور یہ حساس معلومات ہیں ۔ آج ملک بھر میں سرکاری سطح پر سوگ منایاجارہا ہے ۔ چار سدہ کے تھانہ سرڈھیری کے ایک پولیس عہدیدار نے بتایا ہے کہ یونیورسٹی پر حملہ کی ایف آئی آر نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف درج کی گئی ہے ۔ ایف آئی آر میں دہشت گردی ، قتل اور اقدام قتل ، پولیس پر حملے ، املاک کو نقصان پہنچانے اور اسلحہ رکھنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں ۔ باچا خان یونیورسٹی پر چہار شنبہ کی صبح مسلح شدت پسندوں کے حملہ میں بیس افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ فوج کے آپریشن میں چار دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔ یونیورسٹی حملہ میں ہلاک طلبہ اور عملہ کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقوں میں ادا کی گئیں جب کہ چار سدہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مختلف علاقوں میں تلاشی مہم بھی شروع کی گئی ۔ دوسری جانب وزارت داخلہ کے مطابق نادرا نے چار سدہ حملہ میں ملوث دہشت گردوں کے فنگر پرنٹس کے ذریعہ شناخت پر رپورٹ مکمل کرکے وزیر داخلہ کو پیش کردی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق چار میں سے دو دہشت گرد وں کی عمریں18سال سے کم ہیں جب کہ وزیر داخلہ نے انٹلیجنس اداروں اور سیکوریٹی ایجنسیوں سے مذکورہ معلومات حاصل کرنے کی ہدایت دکی ہے ۔ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے ملک میں ایک روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے جب کہ صوبائی حکومت کی جانب سے تین دن قومی سوگ کا اعلان کیا گیا۔ تعلیمی اداروں کی سیکوریٹی کو مزید چوکس تو کردیا گیا ہے لیکن ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ صوبے کے اسکولوں اور کالجوں میں حاضری کم ہے۔ یونیورسٹی پر حملہ کی ایف آئی آر انسداد دہشت گردی کے محکمہ میں درج کرلی گئی ہے جب کہ حملہ آوروں کی شناخت اور واقعہ کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے ۔ چار سدہ کے ضلعی پولیس عہدہ دار سہیل خان کے مطابق یونیورسٹی اور گردونواح سے لگ بھگ35مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ اس موقع پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔چار سدہ کی ضلعی انتظایہ کے مطابق ضلع کے تمام تعلیمی ادارے31جنوری تک بند رہیں گے ۔ اس سے قبل پاکستان کے فوجی حکام کا کہنا تھا کہ باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کرنے والے چاروں دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے ۔ اور حملہ آوروں کے بارے میں کافی معلومات ملی ہیں تاہم اس کے بارے میں بعد میںآ گاہ کیاجائے گا۔ دوسر ی جانب وزیر اعظم نواز شریف نے چار سدہ حملے کے بعد آرمی چیف کو ٹیلی فون کر کہا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایاجائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قوم ، دہشت گردی کے ساتھ جنگ میں ہمارے ساتھ ہے ۔ انہوں نے علاقہ کو محفوظ بنانے کے لئے حملے کے بعد فوج کے فوری رد عمل کی تعریف کی ۔

Breakthroughs made in identifying Bacha Khan University attackers

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں