بنگلور کے ایک عالم القاعدہ سے روابط کے الزام میں گرفتار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-09

بنگلور کے ایک عالم القاعدہ سے روابط کے الزام میں گرفتار

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بنگلور کے ایک مدرسہ کے معلم کو دہلی پولیس نے القاعدہ سے روابط کے شبہ میں گرفتار کرلیا ہے ۔ دہشت گرد تنظیم کے خلاف جاری مہم کے دوران یہ چوتھی گرفتاری ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ مولانا انظر شاہ کو دہلی پولیس کے خصوصی سیل کی ایک ٹیم نے چہار شنبہ کو بنگلور میں گرفتار کیا ، جس کے بعد انہیں ٹرانزٹ ریمانڈ پر دہلی لایا گیا ۔ انہیں کل عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہیں20جنوری تک پولیس تحویل میں دے دیا گیا ۔ دہلی پولیس نے دسمبر میں القاعدہ کے تین مشتبہ ارکان کو گرفتار کیاتھا جن میں سے سب سے پہلے گرفتار ہونے والے41سالہ محمد آصف کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ بانی ارکان میں سے ہے اور القاعدہ بر صغیر کا امیر ہے ۔ دوسرے نوجوان37سالہ عبدالرحمن کو اڈیشہ کے ضلع کٹک میں جگت پور علاقہ سے گرفتار کیا گیا ۔ تیسری گرفتاری ظفر مسعود کی تھی جس پر دہشت گرد تنظیم کے لئے مالیہ فراہم کرنے والا ہونے کا الزام لگایا گیا ۔ ظفر کو اتر پردیش کے ضلع سنبھل میں دیپا سرائے محلہ سے گرفتار کیا گیا ۔ ان تمام کے خلاف قانون انسداد غیر قانونی سر گرمیوں کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔ تحقیقات میں مصروف ایک عہدیدار نے کہا کہ مولانا انظر شاہ کی محمد آصف سے بنگلور میں ایک مذہبی اجتماع میں ملاقات ہوئی تھی جہاں ان کا عبدالرحمن اور ظفر مسعود سے تعارف کرایا گیا ۔ مولانا نے ضرورت پڑنے پر علمی تائید فراہم کرنے کی خواہش کی گئی ۔ عہدیدار کا کہنا ہے کہ خصوصی سل کے پاس انظر شاہ ، عبدالرحمن اور ظفر مسعود کے درمیان رابطہ کا ثبوت موجود ہے ۔ انٹر نٹ پروٹوکول سرویسس کے ذریعہ ان کی آوازوں کے نمونے بھی حاصل کئے گئے ہیں۔ تفتیش کاروں نے شاہ اور مسعود کے درمیان رقمی منتقلی کا بھی پتہ چلایا ہے ۔ عہدیدار نے کہا کہ مزید چند افراد پر پولیس کی نظر ہے اور ممکن ہے بہت جلد مزید گرفتاریاں عمل میں آئے۔ القاعدہ بر صغیر کا قیام القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے ستمبر2014میں کیا تھا جس کے لئے اجلاس افغان۔ پاک علاقہ میں کہیں منعقد ہوا تھا۔

Bangalore Madrassa Teacher Arrested for Links with al-Qaeda

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں