آئی اے این ایس
بڑی اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس نے آج بر سرا قتدار تلگو دیشم پارٹی کے تمام لیڈرس کے رقمی معاملتوں میں ہوئی بد عنوانیوں اور ریاکٹس کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔ آندھر اپردیش میں بڑی اپوزیشن جماعت وائی ایس آر کانگریس نے کہا ہے کہ تلگو دیشم پارٹی کے کئی قائدین بد عنوانیوں میں ملوث ہیں جن کے خلاف عدالتی تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ حقائق سامنے آسکیں ۔ منی ریاکٹس اور دوسری بد عنوانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے پارٹی نے کہا ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ عدالتی تحقیقات کروائی جائیں تاکہ حقائق عوام کے سامنے آجائیں ۔ وائی ایس آر پارٹی کے صدر وائی ایس آر جگن موہن ریڈی نے گورنر آندھرا پردیش ای ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کی اور انہیں مختلف قائدین بد عنوانیوں میں ملوث ہیں اور اس سلسلہ میںچیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈوکی انہیں حمایت حاصل ہے ۔ وائی ایس آر کانگریس جگن موہن ریڈی نے گورنر سے کہا ہے کہ وہ اس سلسلہ میں تحقیقات کروانے کے لئے ریاستی حکومت کو فوری ہدایت دیں ۔ انہوں نے گورنر سے کہا ہے کہ تلگو دیشم پارٹی کے کئی قائدین منی ریاکٹ میں ملوث ہیں اس کے باوجود چیف منسٹر کی سرپرستی کی وجہ سے کسی ایک قائد کو بھی تا حال گرفتار نہیں کیا گیا ہے ۔ وائی ایس جگن موہن ریدی نے گورنر سے کہا ہے کہ ریاست میں وحشیانہ جرائم میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ اس کے باوجود حکومت موثر اقدامات کرنے میں ناکام ہوگئی ہے ۔ سادہ لوح افراد کو دھوکہ دیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود میں کہیں زیادہ اضافہ کرکے وصول کیاجارہا ہے ۔ اس کے علاوہ خواتین کا بھی استحصال ہورہا ہے لیکن چیف منسٹر آندھرا پردیش اس کے تدارک میں ناکام ہوگئے ہیں ۔ جنسی جرائم کے علاوہ دوسرے جرائم کے واقعات میں بھی کہیں زیادہ اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس سلسلہ میں فوری توجہ دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی عصمت ریزی کے مقصد سے استعمال کیاجارہا ہے ۔ اس تعلق سے کئی شکایت وصول کرنے کے باوجود بھی حکومت کارروائی کرنے سے قصر ہے۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر نے اس سلسلہ میں گورنر کو ایک یادداشت بھی پیش کی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلگو دیشم پارٹی کے قائدین اور اس کے حامی بد عنوانیوں میں ملوث ہیں ۔ اس کے باوجود حکومت ان کے تعلق سے نرم رویہ اختیار کی ہوئی ہے ۔ ریاست میں ریت مافیا بھی سرگرم ہیں ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں