یو این آئی
کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈیویژن بنچ نے یک رکنی بنچ کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ مدرسہ سروس کمیشن کا قیام غیر قانونی ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈیویژن بنچ نے کہا کہ مینجمنٹ کمیٹی کو ہی مدرسہ اساتذہ کو بحال کرنے کا اختیار ہے ۔ عدالت نے کہا کہ2008ء میں بحال ہونے والوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار مینجمنٹ کمیٹی کو حاصل ہے۔ بایاں محا کے دور اقتدار میں مدرسہ سروس کمیشن قائم کیا گیا تھا ۔ مدرسہ اساتذہ کی ایک تہائی تعداد نے کہا کہ مدرسہ اساتذہ کی بحالی میں حکومت کو مداخلت کرنے کا اختیار نہیں ہے ۔ چیف جسٹس منجولا چیلور اور جسٹس جے مالیا باگچی کی ڈیویژن بنچ نے یک رکنی بنچ کے فیصلہ کے خلاف مغربی بنگال حکومت کی اپیل کو خارج کردیا اور ایک یہ ایکٹ غیر قانونی ہے۔2014ء میں جسٹس، سمنبھودا چکرورتی نے مدرسہ سروس کمیشن ایکٹ کو غیر قانونی قرار دیاتھا۔
WB Madrsah Service commission is unconstitutional, kolkata HC
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں