وزارت اقلیتی امور نے کئی فلاحی اسکیمات شروع کئے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-30

وزارت اقلیتی امور نے کئی فلاحی اسکیمات شروع کئے

نئی دہلی
پی ٹی آئی، یواین آئی
ملک میں سال2015میں دادری سانحہ اور بیف کے مسئلہ پر پیدا ہوئے سیاسی طوفان کے دوران مرکزی وزارت اقلیتی امور نے این ڈی اے حکومت کی شبیہ بہتر کرنے کا کام انجام دیا۔ مزیں براں اقلیتی طبقات میں این ڈی اے حکومت کی کے لئے فلاح و بہبود کے لئے اسکیمات کو پیش کیا ۔ اس سال کے دوران وزارت اقلیتی امور نے اقلیتی طبقات کے نوجوانوں میں اسکل ڈیولپمنٹ جیسے چند نئے پروگرامس کو متعارف کروایا ۔ اس کے علاوہ تعلیمی اداروں کی جدید وضع ترکیبی کی گئی ۔ سکھ، پارسی ، جین، بدھ ، عیسائی اور مسلمانوں پر مشتمل اقلیت کے6طبقات کے بچوں میں اسکالر شپس فنڈ کی تقسیم کے نظام کو شفافیت لائی گئی ۔ ملک میں بڑھتی ہوئی عدم رواداری کے الزامات اور معروف ادیبوں ، شاعروں کی جانب سے عدم رواداری پر حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوارڈ واپس کرنے کے معاملہ کے دوران وزارت اقلیتی امور نے حکومت کے خلاف الزامات اور نقصانات سے بچانے کا کام کیا ۔ سال2014-15میں پورے ملک میں88لاکھ فی میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالر شپ دی گئی ۔30فیصد وظیفے لڑکیوں کے لئے مقر ر کئے گئے ہیں لیکن46فیصد سے زائد لڑکیوں نے اس سے استفادہ کیا ۔ اس اسکیم کے تحت2009کروڑ روپے جاری کئے گئے ۔اقلیتی امور کی وزارت نے اقلیتی نوجوانوں کو تعلیم اور ہنر سے آراستہ کر کے قومی تعمیر کے کام میں لگانے کے مشن پر کام کیا۔ اسکیل انڈیا مشن کے تحٹ سیکھو اور کماؤ اسکیم کو مزید وسائل فراہم کر کے اور اقلیتی نوجوانوں کو روزگار رخی تربیت دے کر انہیں روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی کوشش کی ہے ۔ سیکھو اور کماؤ اسکیم اقلیتوں کے روزگار سے وابستہ اسکیل ڈیولپمنٹ اسکیم کے منصوبے کے تحت ہے جس کا مقصد اقلیتی نوجوانوں کی جدید ترین یا روایتی ہنر کو مزید بہتر بنانا ہے ۔ا س اسکیم سے استفادہ کرنے والے بچوں کے لئے منظم سیکٹر میں کم سے کم50فیصد پلیسمنٹ کو یقینی بنایاجاتا ہے ۔ اس سے ایک لاکھ13ہزار اقلیتی طلباء کو فائدہ پہونچا ۔8اگست کو نئی منزل اسکیم شروع کی گئی جس کا مقصد تعلیم ترک کرنے والے بچوں اور مدرسہ کے طلباء کے لئے روزگار رخی ٹریننگ کا انتظام کرنا ہے ۔ یہ اسکیم تعلیم اور روزگار فراہم کرنے والی ہے ۔ یہ اسکیم باقاعدہ طور پر اسکول چھوڑنے کا سر ٹیفکیٹ نہ رکھنے والے17سے35سال کے عمر کے اقلیتی نوجوانوں کومنظم سیکٹر میں بہتر روزگار دینے کے لئے شروع کی گئی ہے۔ قومی اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی کارپوریشن( این ایم بی ایف سی) کے تحت پہ لی بار منظور شدہ سرمایہ15سو کروڑ روپے سے بڑھا کر تین ہزا رکروڑ روپے کرنے کی منظوری دی گئی ۔ یہ اپنا روزگار خود کے لئے زیادہ رعایتی شرح پر قرض دینے کے لئے فنڈ کو یقینی بنائے گا۔ وزارت نے اقلیتی امور کی قیادت میں ترقی کے لئے نئی روشنی نام سے ایک خصوصی منصوبے کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد خواتین کو تعلیم ، روزگار کے حصول کے لئے سازو سامان اور تکنکس لیس کرکے انہیں با اختیار بنانا ہے ۔ اس اسکیم پر غیر سرکاری تنظیموں سول سوسائٹی اور ٹرسٹ کے ذریعہ عمل در آمد کیاجارہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت ایک ہفتے کا تربیت دی جائے گی جس کے بعد ایک برس کام کرنے کا تجربہ فراہم کرایاجائے گا۔ اس اسکیم کے تحت تربیت یافتہ خواتین کی تعلیم، صحت، صفائی ستھرائی ، خواتین کی قانونی حقوق ، مالی خواندگی ، ڈیجیٹل خواندگی ، سوچھ بھارت ، جیون کوشل اور سماجی ضروریات سے متعلق مختلف شعبوں میں خواتین کو قیادت کرنے کے قابل بنانا ہے ۔ وزارت نے اس سال24ریاستوں میں71ہزار سے زائد اقلیتی خواتین کو ٹریننگ دی۔ سال2014-15میں ہندوستان کے اقلیتی فرقے کے لوگوں کی خوشحال روایت کو برقرا رکھنے کے لئے وزارتی اقلیتی امور نے ہماری دھروہر نامی ایک اسکیم شروع کی گئی جس کا مقصد پرانے دستاویزات ریسرچ اور ترقی کو فروغ دینا ہے ۔

Minority Affairs Ministry has launched several welfare schemes

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں