پی ٹی آئی
پاکستان کے وزیرا عظم نواز شریف نے اپنے وزراء اور مددگاروں کو ہدایت دی ہے کہ مخالف ہند بیانات نہ دیں ، جوحال ہی میں بحال ہونے والے امن مذاکرات پر اثر انداز ہوسکتے ہیں ۔ میڈیا رپورٹ میں یہ بات کہی گئی ہے ۔ ماضی کی تلخیوں کو کریدنے کی بجائے ایسے بیانات دیں جس سے امن مساعی کی حوصلہ افزائی ہوسکتی ہے ۔ وزیر اعظم نے قریبی مدد گاروں اور کابینی ارکان کو امن کو فروغ دینے کی ہدایت دی ہے ۔ شریف کے قریبی مددگار نے ان کے حوالے سے یہ بات کہی۔ یہ اقدام اس ماہ کے اوائل میں شروع ہونے والے امن مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لئے عمل میں لایاجارہا ہے ۔ وزراء اور سینئر عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ ایسے بیانات جاری کرنے سے رک جائیں جس سے امن مساعی کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ شریف کے مددگار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقات کے تعلق سے پر امید ہیں جس سے پورے علاقہ کو فائدہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف ، ہندوستانی قائدین کے چند بیانات سے برہم ہیں لیکن سمجھتے ہیں کہ یہ حکومت ہند کی پالیسی نہیں ہے ۔ مدد گار نے کہا کہ نواز شریف کشمیر، دہشت گردی اور تجارت کو اعلیٰ ترجیح دینے کے خواہاں ہیں۔جب دونوں فریق امن پر غوروخوض کے لئے مذاکرات کی میز پر بیٹھیں گے ایک اور عہدیدار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم اور فوجی قیادت کا ہندوستان کے ساتھ امن کے قیام پر یکساں موقف ہے ۔ کوئی اختلاف رائے نہیں ہے اور دونوں اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ اہم مسائل پر بتائے گئے موقف پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے ۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک مثبت تبدیلی ہے کہ پاکستان اور ہندوستان نے تمام حل طلب مسائل کو حل کرنے کے لئے جامع مذاکرات کو بحال کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے اس ماہ کے اوائل میں پاکستان کا دورہ کیا تھا ۔ جس کے دوران انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف اور خارجی امور پر ان کے مشیر سرتاج عزیز سے ملاقات کی تھی ۔ ان ملاقاتوں کے بعد دونوں ممالک نے جامع باہمی مذاکرات میں دوبارہ مشغول ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پاکستان اور پاکستان کے خارجہ سکریٹریز مذاکرات کی تفصیلات مرتب کرنے کے کام کے لئے آئندہ ماہ ملاقات کریں گے ۔
Don't speak against India, Pakistan PM Nawaz Sharif tells ministers
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں